
میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی
ہماری نئی آنے والی کتاب کوتعارف
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
میو قوم ،تاریخ جنگ آزادی 1857 کی ترتیب و تدوین۔جداگانہ انداز فکر،میو قوم کی تاریخی کتب میں مفید اضافہ۔یاسو پہلے یواتی زبان مین یا موضوع پے کوئی کتاب نہ لکھی گئی ہے،
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
میو قوم کی تاریخ کی دریافت یا تدوین کی نئی طرح کی کوشش۔وقت کی اہم ضرورت ہے۔میو قوم کا پڑھا لکھا جوان اور سکالر قسم کی اہل علم لوگن نے یا موضوع مہین توجہ کرنی چاہے، ہمارے پئے سب کچھ ہے لیکن تاریخ نہ ہے۔لیکن کچھ لوگن نے شک کرن کی عادت ہے۔اور ٹانگ پھنسانا کی ہونس آوے ہے۔ہماری ایک نظم ہی جو ہم نے بہت ہلے ایک مشاعرہ میں پڑھی ہی۔
۔
عنوان ہو۔۔کر نو نہ کُرنو،نام ہے دھرنو۔۔۔۔
میو قوم ٹانگ کھنچائی قسم کی پھبے کٹنین میں خود کفیل ہے۔جن کو کام ماکھی کو سو رہوے ہے۔ماکھی خوشبودار اور معطر جگہ اے چھوڑ کے گو گوبر یا گندگی پے بھیناوے ہے۔صاف صفائی وائے پسند ای نہ ہے۔۔ایسا ن کے مارے قران کریم کی ایک آیت ذہن میں آری ہے(چہ نسبت بعالم پاک ،خاک را) کتا پے بوجھ گیر دئیو واکی جیب باہر نکلی رہوے ہے جے وائے بیلو چھوڑ دئیو اُو پھر بھی ہونکے ہے۔۔یہی حالت ہماری برادری کا کچھ لوگن کی ہے۔حرامن بےر بانی کی طرح ہر وقت لگائی سکائی می لگا رہوا ہاں۔چج کو کام کرنو ان کا بس کی بات نہ ہے۔۔
(میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی)
اور دوسری میو قوم کی لکھی گئی تاریخن میں کہا فرق ہے؟
جب تک کائی چیز کا بارہ مین فرق معلوم نہ ہوئے واکی اہمیت سامنے نہ آسکے ہے۔ہم ترتیب وار چند کتابن کی کا سن تصنیف لکھ راہاں۔جاو ہماری کتاب۔(میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ

آزادی)
کی اہمیت و افادیت اور بنیادی فرق معلوم ہوجائے۔
(1)تاریخ میو چھتری۔
(2)تاریخِ میو اور داستانِ میوات،1985اکتوبر۔
وغیرہ کتب جا وقت لکھی گئی ہی۔انگریز کو دور ہو یا پھر اصل کتابن تک رسائی نہ ہی۔ان میں حوالہ جات سو پتو چلے ہے کہ کتابن کی کمی ہی۔،،دوسری بات ای ہے کہخاص 1857 پے بہت کم لکھو گئیو ہے۔ہماری کتاب خاص 1857 کا ان مجاہدین اور میو قوم کا ہیروز کے متعلق ہے جنن نے انگریز کے خلاف باقاعدہ کمان کری اور انگریز میوات کی سر زمین سو نکال باہر کرو۔۔
ہماری کتاب کو کائی سو کوئی تقابل نہ ہے۔انداز فکر اور میدان تحقیق جداگانہ ہے۔آج ہم کو ایسو میدان عمل ملو ہے کہ کھل کے لکھ سکاہاں ۔جب کہ مذکورہ بالا کتب لکھتے وقت انگریز کی نگرانی

موجود ہی۔
ہم نے جو بات جہاں سو لی ہے واکو حوالہ دئیوہے۔امید ہے
(میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی)
میواتی کتب تاریخ مین ایک مفید اضافہ کو سبب بنے گی۔۔۔

