میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی۔

0 comment 3 views

میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی۔

Advertisements

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
۔۔۔میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی۔۔
میو قوم کی شاندار تاریخ اور تابناک ماضی گواہ پے کہ ہر چیز کی کوئی نہ کوئی قیمت رہوے ہے۔میو قوم نے چاہتے نہ چاہتے ہوئے بھی ای قیمت ادا کری۔لیکن میو قوم کی قیمت لگان والا وے لوگ ہا جنن نے خود اندازہ نہ ہو کہ میو ون نے اپنی بقا اور اپنی نسلن کی حفاظت کے مارے کتنی عظیم قربانی دی ہاں۔تاریخ ہند اٹھا کے دیکھ لیو یا پھر انگریزن کی لکھی ہوئی رپورٹن کو مطالعہ کرلیو،میو اپنی خودداری اور اور اپنی جدو جہد آزدی کی لڑائی خود لڑتو دکھائی دئے گو۔
آج سو پہلے ہم نے جتنی بھی کتابن کو مطالعہ کرو ۔ہم وائے مکمل تاریخ سمجھتا رہا ۔جیسے جیسے

وسعت پیدا ہوتی گئی مطالعہ کے ساتھ ساتھ انداز فکر اور وسعت نظر بھی آتی گئی۔
ہم لوگ مذہبی گھرانہ میں پیدا ہویا خاص انداز فکر کی چھاں میں پروان چڑھا۔جو مسلک ومذہب مکتبہ فکر میں رائج ہو وہی پڑھن کو اور دیکھن کو ملو۔ایک ایسا ماحول جامیں پر کتاب اور ہر سبق ایک خاص رنگ میں رنگو پڑو ہو۔الگ سو سوچ کائی بھی بات پے تنقید و تنکیر منع ہی۔
ایسا ماحول میں جو کتاب پڑھن کو ملی ان سو ایسو لگے ہو کہ جو کچھ جنگ آزادی میں ہوئیو وامیں چند گنا چنا نام ہا علماء حضرات نے اپنا اپنا مکتبہ فکر کا ہیروز سامنےکھڑا کراہا۔ہر قوم و برادری

نے جنگ آزادی کا الگالگ ہیرو پیش کرراکھا ہا۔
ایک عرصہ یا محدود دنیا میں سانس لئیو،جب تک اعلی ماخذات اور بنیادی کتابن تک رسائی نہ ملی ہی۔یامیں کوئی شک نہ ہے کہ بچپن سو لیکے آج تک میرو کتاب سو رشتہ برقرار رہو۔ لیکن یا دنیا کی وسعت کو اندازہ کائی اے نہ ہے۔کتاب کی خریداری۔پھر واکو مطالعہ ۔اور نتائج اخذ کرنو ہر کائی کا بس کی بات نہ ہے۔
آج انٹر نیٹ کی دنیا میں مطالعہ کی وسعت تحقیقی ذرائع کی بہتات کتب کی فراہمی۔سب سو اہم بات ای بھی کہ انٹر نیٹ کی فراہمی اور نایاب کتب تک رسائی۔لکھن پڑھن کو شوق۔کمپوزنگ اور پریس پرنٹنگ کو شعو ر ملو ۔میواتی زبان میں لکھنو اور پڑھنو کائی ہنر سو کم نہ ہے۔
میو زبان میں لکھنو جان والو ادب۔تاریخ۔ادب و شاعری ثقافت پے کام نہ ہونا کے برابر ہے۔ تاریخ پے بہت گھنو کام کرن کی بہت زبادہ ضرورت ہے۔بالخصوص ایسا اوقات کی تاریخ جن میں قربانی دین والا ہیرو بنا اوجنن نے یا بارہ میں لکھو وے بھی ہیرو بن گیا۔
نوں تو پاک و ہند سدا سوتاریخ کے مارے بہترین تاریخی مواد کو محل وقوع رہو ہے۔۔لیکن جنگ آزادی ہند 1857 اور 1947 کا ہنگامہ آرائی اور قربانین کی لازاول داستان رقم ہوئی۔جب غور کرو تو پتو چلو جناب میو قوم ان دونوں ہنگامان میں بیچ کھیت رہی۔مال جان عزت وآبرو سب کچھ دائو پے

لگادی۔سچی بات تو ای ہے کہ ان دونوں ہنگامان میں قربانی دین والی میو قوم ہی۔
میو قوم کی تاریخ اتنی بڑی ہی کہ مطالعہ کرکے حدک رہ گئیو،پکو ارادہ کرلئیو جنگ آزادی ہندی1857 اور 1947 پے لکھوں۔ میرو موضوع میو قوم ہے۔جب میں نے چھان بین کری۔جو مواد معبتر کتابن میں بکھرو پڑو ہو۔اور یہ کتاب حوالہ جات کے طورپے نقل کری جاوے ہی۔سو مواد جمع کرنو شروع کردئیو۔ای موضوع جتنو آسان لگے ہو دیکھتے ای دیکھتے میں ایسی دنیا میں جاپہنچو جہاں تحقیقات کو بھوت منہ کھولی کھڑو ہو۔واکی خوراک اتنی گھنی ہی کہ پوری کرتے کرتے تھکاوٹ محسوس ہون لگی۔یا بھوک اے مٹانا کے مارے اردو فارسی اور انگریزی کتابن تک جانو پڑو۔انگریزن کی رپورٹ اور گزٹ۔اور خفیہ ڈائری۔اور روزنامچہ۔نجی خطوط۔نا جانے کہاں کہاں جانو پڑو۔
لیکن موئے خوشی ہے کہ ایک ایسی کتاب (میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی)لکھ میں کامیاب ہوگئیو جامیں میو قوم کا بارہ میں بہترین اور تحقیقی مواد جمع کردئیو۔میو قوم کے

مارے ایک مستند تاریخ میواتی زبان میں لکھ دی۔
(میوقوم کو شاندار ماضی اور1857 کی جنگ آزادی)
نامی کتاب میواتی زبان میں لکھی گئی ہے۔کتاب کئی سو صفحات پے مشتمل ہے۔میرا قوم کا کچھ ہمدرن کو کہنو ہے ہم سارا خرچہ اے اٹھانا کے مارے تیار ہاں جتنو بھی پیسہ لگے پروا نہ ہے

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme