مہیری اور قیس چوہدری میو سو ایک ملاقات۔

0 comment 15 views
مہیری اور قیس چوہدری میو سو ایک ملاقات۔
مہیری اور قیس چوہدری میو سو ایک ملاقات۔

مہیری اور قیس چوہدری میو سو ایک ملاقات۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
اللہ تعالیٰ جب کائی قوم کو بھلو چاہے تو واکے بھینتر (اندر)پڑھا لکھا اور اہل علم لوگ پیدا کردیوے ہے۔
یہ لوگ یا حساب سو نرالہ رہواہاں کہ اپنی دُھن میں مگن بغیر کاائی داد و دہش کے اپنا کام میں لگا رہواہاں،
ان کا بارہ میں کوئی کہا کہوے ،اُنن نے یابات کی پروا نہ رہوے ہے۔کوئی اچھو کہے یا بڑے کہے ۔وے لوگ علمی کام کرن سو پیچھے نہ ہٹا ہاں۔۔
راقم الحروف (حکیم المیوات)کی کمزوری ہے کہ جب کائی علم والا سو ملے ہے بہت خوشی ملےہے۔جب ان کا کتب خانہ میں سلیقہ سو رکھی ہوئی نایاب کتب دیکھن کو ملاہاں تو دنیا و مافیہا سو ایک گھڑی دور ہوکے اِبن میں کھو جاوے ہے۔بڑا لوگن کو کتابن کو انتخاب لاجواب رہوے ہے۔جی کرے ہے ساری مصروفیاتن نے چھوڑ کے ان کتابن دیکھتو رہوں ۔باری باری ان کو مطالعہ کرتو رہوں۔
میری کتاب “۔مہیری” چھپائی کے مارے پریس جاچکی ہےتصحیح کے مارے مسودہ میرے پئے آچکو ہے۔۔دوستن سو مشاورت کے بعد ای طے پائیو ہے کہ دس بیس ،پچاس لوگ ایسا منتخب کرا جاواہاں جن کو تعارف مہیری کے صفحات میں کرادیو جاوے۔ان کونام ولدیت۔پچھلو گائو۔موجودہ رہائش۔کاروبار۔میو قوم کا بارہ میں ان کی خدمات۔ ان کی موجودہ تصویر اور پتہ وغیرہ لکھ دیا جاواہاں۔
یا اقدام سو دو مقاصد ہاں۔(1)ان لوگن نے کتاب کو حصہ بناکے ان کی سوانح عمری محفوظ کرلی جاواں


(2)کتاب کی اشاعت و ترویج میں آسانی ہوئے۔یعنی اگر ایک ممبر پانچ دس کاپی وصول کرلئے،اور اپنی طرف سو دوست احباب ۔اور متعلقین کو تحفہ میں دئے،تو پچاس آدمی کئی سو کتابن نے پھیلانا کو ذریعہ بن جانگا۔کتاب میو قوم میں پھیل جائے گی۔یا کو سبب ای ہے کہ میون میں کتابن کو مطالعہ بہت کم ہے۔مفت والا بہت ہاں ۔خریدن والا نہ ہونا کے برابر ہاں۔اگر ہزار کتاب یا طریقہ سو نک جاواہاں۔تو چھپوانو آسان

Advertisements

ہوجاوے ہے۔
یہ لوگ مہیری اے یا مارے لوگن تک پہنچانگا۔ کیونکہ ان کا نام کتاب کو حصہ بن چکاہاں۔میون میں یا وقت ناموری اور نمائش کا وائرس بہت گھنو ہے۔جب لوگ اپنا نام اے دیکھنگا تو وائے پھیلانا کی کوشش کرنگا۔نوں کتاب کے ساتھ ان کو نام بھی میوقوم میں مشہور ہوجائے گو۔
مہیری ہماری قوم کی شناخت و علامت ہے۔کائی نے کھائی ہوئے یا نہ کھائی ہوئے لیکن نام ضرور سنو ہے۔ ای قومی کھانو میون کی شناخت کے ساتھ ساتھ دوسری قومن میں میو کی ایک پہچان ہے۔نئی نسل چھوڑ چلی ہے۔یا مارے کہیں مہیری پکے یا نہ پکے۔لیکن ان کا گھر میں مہیری ضرور پہنچے گی۔
مہیری میوقوم کی نشانی اور ادب کو گرانقدر حصہ ہے۔مہیری میں نام لکھا جاراہاں۔میں چاہوں کہ کچھ نامن نے ظاہر کردیوں جاسو ان لوگن کی میو ماں بولی سو محنت و لگن دوسران کے سامنے آجائے،نوں تو ساری قوم یاکی باٹ دیکھ ری ہی ،لیکن کچھ لوگن نے سچی مانچ مہیری تیار کرن میں میرو ہردو نڑھائیو ہے۔میں ان کو شکر گزار ہوں۔ان میں
(1) قیس چوہدری “مصنف تمدن میوات”(2)جناب سکندر سہراب میو شاعر ادیب۔مفکر(3)مشتاق احمد میو امبرالیا:مصنف مشتاق میوات”(4)عاصد رمضان میو”میو انٹر نیشنل کالج حویلی رامیانہ قصور(5)پروفیسر محمد امین میو”وائس پرنسپل گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج قصور۔(6)شکر اللہ میو آف لیل”سماجی کارکن اجمل میو مرحوم کو دیرینہ ساتھی(7)جناب ریاض نور”میواتی سنگر”مدیر رہبر میوات”(8)احسن فیروز نمبر دار”سیان گائوں ڈسکہ”(9)محمد سرور شماش شہد والا”قصور”(10)چوہدری عابد میو “وڈالہ سندھواں سماجی و سیاسی رہنما”(11)جاوید احمد میو “کراچی۔الجبار فائونڈیشن گروپ” (12)جناب نواب ناظم میو:م مصنف۔ادیب ۔لکھاری،صحافی اڈیٹر وغیرہم

باقی لوگن کی لسٹ بعد میں لکھونگو۔
امید ہے مہیری عید تک پک کے سِل بھی جائے گی۔یا سلسلہ میں میو قوم کا جن لوگن سو ملاقات ہوئی ۔خیالات کو تبادلہ ہوئیو ،میوی زندگی کا حیرت انگیز تجربات ہا۔لوگن سو بات چیت ،میل میلاپ کرن سو ایک بات تو سامنے آئی ہے کہ کوئی کام کرن والو ہوئے اور میو قوم اے سمجھا دئے تو ۔ای قوم قربانی دینا سو نہ چوکے ہے۔جولوگ میو قوم کا بارہ میں منفی سوچ راکھا ہاں بنیادی طورپے اپنی بات میو قوم کو سمجھانا میں ناکام رہواہاں ۔یا کمزوری اے تسلیم کرن کے بجائے۔دوسران پے تھونپا ہاں۔
مہیری میں نام لکھوانو ہوے تو ہر کوئی میو رابطہ کرسکے ہے۔
باقی دھیرئیں بتائونگو۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme