جب میں نےمیو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857.۔لکھی )

0 comment 45 views
جب میں نے میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857.۔لکھی )
جب میں نے میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857.۔لکھی )

جب میں نے
میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857.۔لکھی )
مصنف:۔حکیم المیوات قاری محمدیونس شاہد میو
میو قوم کتنی بھی غفلت میں چلی جائے یاکی رَگن میں دوڑن والو خون جب موقع پاوے ہے تو جوش مارن لگ پڑے ہے۔زندگی کو گہرو مشاہدہ ہے کوئی کتنو بھی گئیو گزرو میو کیوں نہ ہوئے۔جب کدی قوم و برادری پے بات آوے ہے تو اِی سب کچھ بھول جاوے ہے،لے لٹھ میدان میں اُتر جاوے ہے۔
ای میون کا خون میں شامل ہے کہ اِی اپنی برادری اور قوم کا بارہ میں کمزور بات نہ سن سکے ہے۔
دوسران کے مارے لٹھ رہوے ۔اپنا کے مارے میو تہبند باندھے ہے۔۔جب من کرے ہے۔۔اگھاڑ دیوے ہے۔۔
لیکن اب میو خود ساختہ مہذب ہوچکا ہاں۔تعلیم حاصل کرلی ہے،بڑا بڑا عہدان پے جاپہنچا ہاں ۔اللہ یا قوم کو خوب ترقی دئے۔لیکن اُونچا عہدان پے ہونا کے باوجود میو مرَو نہ ہے۔
عہدہ تو چلو کچھ نہ کچھ ذہن میں فتور پیدا بھی کردیواہاں ۔

میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857( میو قوم کا ہاتھن میں )
میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857( میو قوم کا ہاتھن میں )
Advertisements


میں نے دیکھو ہے میو علماء و مولوی بھی کائی سو کم نہ ہاں ۔
جب کدی موقع ملے ہے تو سب تقوی طہارت ایک گھاں کو لیکن میو مچل کے میدان میں کود پڑے ہے۔
جب میں نے۔میو قوم کوشاندارماضی اور جنگِ آزادی 1857لکھی
تو ایسو محسوس ہووے ہو کہ میں وقت کی بھینت(دیوار) توڑ کے وائی ماحول میں جا پہنچو ہوں۔
قدرت کو انتظام ایسو ہے کہ جب کائی موضوع پے لکھن بیٹھو ہوں تو چاہتے نہ چاہتے ہوئ بھی مطلوبہ و متعلقہ کتب میرے آگے آجاواہاں ۔یا پھر اللہ موئے وا جگہ پہنچا دیوے ہے۔
میو قوم نے ماضی میں جو بھی فیصلہ کرا ۔ان کی خاصیت ای ہی کہ ان میں پنچایتی نظام قائم ہو۔باہمی مشاورت سو کرا گیا۔جب بڑا بوڑھان نے ایک بات کو فیصلہ کرلیو تو ۔پتھر پے لکیر ہوگئی۔جو نامانے اُو ذات باہر۔
دن یا رات ،سوتا جاگتا میں جب میں 1857 کا ماحول میں پہنچو۔تو جو حالات ہا۔تاریخ ۔واوقت کا روز نامچہ۔سرکاری رپورٹ۔انگریزین کا مشاہدات۔ ایک ایسو ماحول اور ٹرانس میں لے جاواہاں ۔کہ لکھن والو وا ماحول سے الکھت نہ رہ سکے ہے۔جو میری قوم کا بڈان نے فیصلہ کرا ۔اگر موسو فیصلہ کرن کو کہو جاتو ۔پوری ذمہ داری سو بتاروہوں کہ کرا گیا فیصلان سو بہتر فیصلہ نہ کرسکتو۔
کئی بار ایسو محسو س ہوئیو ہے کہ جو لوگ میری حوصلہ افزائی کراہاں ۔
موکو سہارو دے کے ایک اونچی دیوار پے چڑھاواہاں کہ ایک ڈیڑھ صدی کی مسافت والی دیوار ہے ،
اُچک کے جھانک۔دیکھ کہا ہورو ہے؟۔
کدی مدی ایسے لگے ہے کہ دور کہیں سو کوئی دھول میں اٹو۔مسافر موکو کتاب لاکے دیوے ہے۔
یا کتاب کی نشان دہی کرے ہے کہ فلاں جگہ سو اِی کتاب مل جائے گی۔۔
تیرا کام کی چیز فلاں کے پئے دستیاب ہے ۔
کئی کتاب ایسی ہی جن کا بارہ میں موئے وہم بھی نہ ہو کہ ان میں میری ضرورت کی چیز ملے گی۔
آج جب اِی کتاب مکمل ہوچکی ہے تو کئی میواتی کا اہل علم لوگن کو بھیج دی ہے۔
۔میری کوشش ہوئے گی اِی کتاب ہر وَا میو کے پئے پہنچے جو اپنا باپ دادان کی بہادری ۔قربانی۔اور خالص خون ہونا پے فخر کرے ہے۔
میو قوم آج بھی پچانوے فیصد خالص خون کی حامل ہے۔
پانچ فیصد لوگ واہیاتی سوچ میں غرق ہوگیا ہاں ۔
نائی، موچن، کمی کارو۔دوسری برادرین میں جا پھنسا ہاں۔
اسلامی رو سو غلط نہ ہے لیکن میو قوم کی شریعت میں ایک بہت بڑو جرم ہے۔
باقی کال لکھونگو

،

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme