بدوکی کالج رحمت یا میو قوم کے مارے نحوست۔

0 comment 21 views

بدوکی کالج رحمت یا میو قوم کے مارے نحوست۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر
کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے
میو قوم عزیمت کی راہ پےہے یا حزیمت کی راہ پکڑ راکھی ہے
میو قوم کدی بات کی پکی اور قول کی سچی ہی۔جو بات زبان سو نکل گئی اُو پتھر پے لکیر سمجھی جاوے ہی۔میو کی اڑی مشہور بات ہی۔۔کوئی بھی قوم اپنا قول و قرار کی پختگی کی وجہ سو دنیا میں عزت پاوے ہے۔کیونکہ جیسے ساری دنیا کا معاملات کائی نہ کائی قانون کے تحت چلاہاں ایسے ای عزت بھی قول و قرار اور ارادہ کی پختگی کو نتیجہ رہوے ہے۔
یادنیا میں کون ایسو ہے جو عزت کو طالب نہ ہوئے۔ہر کوئی عزت چاہوے ہے۔لیکن عزت تو نیتجہ رہوے ہے خدمت اور قول و قرار کی پختگی اور ارادہ کی مضبوطی کو
میو قوم میں بھی بہت سا لوگ عز ت کا طالب ہاں۔لیکن وے ان خدمات اور اپنی باتن کا نباہ کرن کی پروا ہ نہ کراہاں۔یہی وجہ ہے وے عزت کے بجائے ذلت کو سامنو کراہاں۔ عزت تو خدمت اور قول و قرار کی بختگی سو وابسطہ ہے ۔ہم لوگ یائے بڑی کرسی یا بڑا عہدہ یا پھرزیادہ مال کی نگاہ سو دیکھاہاںکوشش کراہاں کہ اپنا عہدہ اور ٹھاٹھ کی بنیاد پے عزت کو ڈھنڈورو پیٹو جائے۔
میو قوم کا کئی مسائل ہاں۔ان مسائل کو ذمہ دار کوئی اور نہ ہے بلکہ وہی لوگ ہاں جن کے ذمہ یہ کام لگایا گیا ہاں۔میو قوم میں جو لوگ عہدہ سو چپٹ جاواہاں وے سمجھاہاں کہ ہمارے بغیر کچھ بھی نہ ہوسکے ہے،جب کہ ان کی سوچ ایک اپاہج اور معذور انسان سو گھنی نہ ہے،جو اپنا پائوں پ

Advertisements

ے چل سکے ہے نہ اپنی کوشش سو کائی چیز اے حاصل کرسکے ہے۔

یائے بھی پڑھو

میو کالج بدوکی لاہور۔ ایک سراب یا آب حیات


میو قوم کا اپنا مفادات ہاںکچھ اہداف ہاں۔اگر ان پر عمل کرلیو جائے تو میو قوم کی آرزو پوری ہوجائے ۔جیسے بدوکی کالج ہے۔جو میو قوم کا گلہ کی ہڈی بن چکو ہو میو قوم ایسا اپاہج و معذور لوگن سو امید لگائے بیٹھی ہےجو یاکام اے کرن کے بجائے سب سو بڑی رکاوٹ بنا ہویا ہاں۔
رات الجبار ایجوکیشن گروپ میں جناب شہزاد جواہر مہمان خصوصی کے طورپے مدعو کرو گئیو ہو۔جب بدوکی کالج کی بات کری گئی تو پتو چلو کہ انجمن اتحاد ترقی میوات کی کابینہ میں ایسا لوگ شامل ہاں جو ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی بڑا اخلاص سو کرراہاں۔
حیرت کی بات ہے ایک پچیس رکنی کابینہ میں لوگ ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی میں اور ایک دوسرا اے نیچا دکھانا میں مصروف ہاں؟یاسو بڑی میو قوم کی بدقسمتی کہا ہوئے گی؟۔
میو قوم میں ایسا لوگ بھی دیکھا گیا ہاں جن کا منہ سو آگ نکلے ہے۔وے نوں سمجھاہاں کہ ہمارو جیسو کوئی دوسرو نہ ہے۔اُنن نے ای خبط بھی ہے کہ وے میو قوم کا معزز لوگ ہاں؟لیکن میو قوم کی خدمت اور اجتماعی مسئلہ میں وےگادڑ بنا پڑا ہاں۔
موئے امید ہے اگر کائی میو کو ای زمین دیدی جائے کہ تو جوچاہا یامیں کرسکاہا۔پھر دیکھ ایک معمولی حیثیت کو انسان بھی پوری دنیا سو لڑ پڑے گو۔مارے گو اور مرے گو۔
یا انجمن اتحاد ترقی میوات کی کمیٹی کو یاکو حق ملکیت دیدیوپھر دیکھو یہ لوگ بدوکی میں کیسے توپن نے گاڑا ہاں ۔یہ تو بھائی سارا پاکستان اے لاکھڑا کرنگا۔۔رہی ای بات کہ جنن نے زمین دی ہے۔یا ان کا باپ دادا زمین دے چکاہاں۔وے یامیں سو کہا نکالنگا؟۔بڑان نے جگہ دیدی ۔
چھوٹا یاجگہ کہا ان بزرگن کی ڈھیری بنانگا؟۔
ایک اور اہم بات کہ کچھ لوگ شروع سو لیکے آج تک انجمن اتحاد ترقی میوات کانام اے استعمال کررا ہاں ۔ ذاتی مفادات۔پیسہ کو گھٹالا۔ تعمیر میں رکاوٹ وغیرہ جیسا قبیح کامن میں پیش پیش ہاں،ہم کائی کی نیت پے شک کرن کو حق نا راکھاہاںلیکن جو حقائق ہاںوے تو سبن کے سامنے ہاں۔
یاد رہے
زمین دین والان نے دیدی، اب زمین انجمن اتحاد ترقی میوات کے زیر انتظام ہے۔جو لوگ کہواہاں کہ زمین برادری کی ہے، وے جھوٹ بولاہاں ۔قوم اے گمراہ کراہاں۔
ابھی تک جن لوگن نے انجمن اتحاد ترقی میوات کا توسط سو جو بھی کردار ادا کروہے۔ جیواہاں ۔جو اللہ کے حاضری دے چکا ان کو حال اللہ پے چھوڑ دئیو۔جوموجود ہاں ایک جرگہ /پنچائت بلائو۔ایک ایک سو واکا کردار کا بارہ میں سوال کرو۔جا نے جہاں جو غفلت کری ہے۔اپنی ذمہ داری قبول کرے۔
نوجوان نسل میں بہت جذبہ ہے،تازہ خون ہے ،یاسو کام لیو۔آئیندہ انجمن کا انتخاب میں امیدوار کو متعلقہ شعبہ میںبہتر ریکارڈ اور مہارت ضرور دیکھی جائے۔۔کہا ایک اناڑی اے انجمن کو ذمہ دار بنائوگا؟،جائے اپنا شعبہ کی الف با کو بھی پتو نہ ہوئے؟
یاد راکھو
جنن نے زمین دی دنیا میں وے نہ رہا تو موجودہ لوگ بھی سدا نہ جیئن گا۔مرنو تو ہے ۔کم از کم اپنا بوڑھاپا کی لاج راکھ لیو۔کوئی ایسو کام کرجائو جاسو میو قوم کی دعا لیو۔ اور خدا کے سامنے منہ دکھان کے قابل بن جائو؟
اگر تم نے میو قوم سو کوئی غرض نہ ہے ۔خدا کے سامنے جواب دہی کو ڈر نہ ہے۔تو کھلا دل سو جا کام میںلگا پڑا ہو ۔لگا رہو۔دنیا میں کونسی بددعا بند ہوگی ہاں/حقدار کو حق ملتو رہے گو۔پروا مت کرو۔جے تہاری جوانی تم سو چھن گئی ہے تو یہ سانس بھی چھن جانگی؟
اگر میری باتن پے غصہ آرو ہے توسمجھو غیرت و حمیت کی رتی باقی ہے۔۔۔
۔ویبقی وجہ ربک۔۔۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme