
اور”چھاچھ مہیری” چھپ گئی!
میواتی ادب۔تاریخ۔ثقافت کی اشاعت۔خوش آئیند مرحلہ۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔

میو قوم یا لحاظ سو خود کفیل ہے کہ یامیں بہتر سو بہترین دماغ۔دھن دولت۔ عہدہ۔ سیاست۔ بہادری ۔ حوصلہ مندی ۔ کی صفات بہتر انداز میں قدرت کا مہیں رکھی ہاں۔بہت سا لوگن سو بہتر

صفات آج تک موجود ہاں۔
یامیں شک نہ ہے کہ جب انسان کائی بات کو پکو ارادہ کرلیوے ہے تو ۔اللہ واکی منزل آسان کردیوے ہے۔عمومی طورپےجب کائی بڑا کام کا بارہ میں سوچو جاوے ہے ۔اور اپنا اارادہ کی بابت کائی سو بتلایو جاوے ہے تو سُنن والو سب سو پہلے۔وائے مشکوک نظرن سوُ دیکھے ہے۔بالخصوص میو قوم میں ای کمزوری گھنی پائی جاوے ہے۔ جیسے ای تم کائی سو کہو گا کہ میں ۔میو قوم کے مارے فلاں منصوبہ پے کام کرن کو ارادہ راکھو ہوں۔تو سامنے والو فورا سوچن لگ پڑے ہے کہ ۔اب ،ای ،پیسہ مانگے گو؟

پھر کہا۔واکی پوری بات سُننا سو پہلے اِی ۔سامنے والو۔اُونچی اُونچی آواز میں رَون لگ پڑے ہے۔ کہ یا وقت تو پیسہ کی بہت تنگی ہے۔ہاتھ بہت تنگ ہے۔۔اب کے تو گھنو اِی گھاٹو پڑ گئیو ہے۔۔یا میں نے فلاں میو تنظیم ۔فلاں میو جماعت کو اتنو چندہ دئیو ہے۔تو تھوڑو سو لیٹ ہوگئیو۔نہیں تو اُن پیسان

نے میں توکو دَیدیتو۔
نوں ایک مفید مشورہ۔اور کام ۔ بات ہونا سو پہلے اِی ۔اپنی موت آپ مرَ جاوے ہے۔۔
یعنی میو قوم کی خدمت یا پھر۔کوئی ادبی و سماجی کام کا بارہ میں مشورہ کرنو۔یا بات کی علامت بن چکو ہے کہ ۔آن والو ۔چندہ کے مارے آئیو ہے؟۔۔ای میو قوم کے ساتھ ای نہ ہے۔تقریبا سارا اچھا کامن کا بارہ میں کچھ ایسو ای تاثر پائیو جاوے ہے۔مسجد مدرسہ ۔بیوہ۔دوسرا سماجی کام۔
دوسری اہم بات ای ہے
کہ جب کوئی اکیلو دوگلو۔کوئی منصوبہ بناکے، کام کرن لگ پڑا ہاں ۔تو وے لوگ۔جن کا ذہن میں ای بات بٹھادی گئی ہے ۔یا وے یا بیماری کو شکار ہوچکاہاں کہ ُان کا چندہ۔یا ان کا تعاون کے بغیر ۔یا ان کی موجودگی۔یا ان کی مشاورت کے بغیر کوئی ۔خدمت گزار ۔خدمت سر انجام نہ دے سکے ہے۔۔اگر کائی نے ایسی گستاخی کرلی تو پھر واکا باپ دادان ۔کا سارا گناہ ۔ثواب بکھان نا ۔اور واکا،کام اے مشکوک بنانو ۔اپنو فرض منصبی سمجھاہاں ۔
جب محتنی اور کامیدہ انسان خلاف توقع ایسی بات دیکھے ہے ،تو ایک وقت تک تو برداشت کرے ہے ۔کچھ دیر بعد ۔دل برداشتہ ہوکے۔کام سو ہاتھ کھینچ لیوے ہے۔کیونکہ وائے توقع رہوے ہے کہ میں للہ فی اللہ کام کررو ہوں۔موئے کونسو کائی سو چندہ لینو ۔یا کوئی لالچ ہے؟
البتہ کام کرن والان کے مارے وسائل مہیا کرنو۔بھمیا۔چوہدری اور دھنیڑی لوگن کی ذمہ داری ہے۔ تعاون کرنو ۔اپنی قوم پے احسان نہ ہے ۔بلکہ مقام شکر ہے۔ اللہ نے ۔واسو اپنی قوم کے مارے کوئی کام لیو۔بے شمار لوگن میں سو، واکو خدمت کے مارے واکو انتخاب ہوئیو۔۔لیکن چار آنہ دین والا سمجھا ہاں کہ ۔ہم نے میو قوم مول خرید لی۔۔البتہ مشاہدات گواہی دیواہاں کہ کچھ لوگن نے ۔شوم لوگن کی جیب کھلوانا کو ہنر آوے ہے۔۔۔وے پڈا اے بھی چو لیواہاں ۔
سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ//سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔۔تقریبا پانچ سال پہلے میرا ۔نوخیز بیٹا ۔سعد یونس مرحوم نے یاکی ابتداء کری ہے کہ میو بولی ۔میواتی ادب و ثقافت۔تاریخ۔شاعری کا بارہ مین کام کرونگو۔حالانکہ یا سوچنا کی واکی عمر نہ ہی۔تقریبا ۔بیس سال دس مہینہ کی عمر میں(9 ستمبر2022)کو یا دنیا جہاں سو منہ موڑ کے اللہ کے حضور چلو گئیو ۔لیکن واکو لگائیو پودا۔پھل دار درخت کی شکل اختیار کرچکو ہے۔واکو ارادہ ہو کہ میں کائی سو چندہ نہ مانگ سوں۔جو ہوسکے گو۔اپنا بل بوتا پے کام کرونگو۔اللہ نے واکی دل آرزو پوری کری۔
یا وقت سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔کی کئی خدمات میو قوم کے سامنے آچکی ہاں۔بالخصوص۔تحریر و تقریر۔کتاب۔مضمامین۔تاریخ۔شاعری۔وغیرہ پے جو کام ہورو ہے سوشل میڈیا پے شایع کردئیو جاوے ہے۔
یا خدمت میں ” چھاچھ مہیری” کی طباعت سب سو پہلو نمونہ ہے۔یاسو پہلے مہیری کئی لوگن نے مانگی کہ ہم چھپوادینگا۔لیکن /۔۔۔مسودہ بھی گنوابیٹھا۔دوبارہ سو محنت کرکے چھاچھ مہیری لکھنی پڑی۔۔بہترین کاغذ پے۔چھپ کے آچکی ہے۔۔ای اپنی نوعیت کی کوئی پہلی کاوش ہے۔جو میو قوم کا قومی کھانا کے اوپر لکھی گئی ہے۔ یاسو پہلے”میواتی کھانا اور ان کا طبی فوائد “بھی چھپ چکی ہے۔
جو کتاب سعد ورچوئل سکلز کی طرف سو تیار ہاں۔اور چھپائی کے مارے ۔ تقریباََپریس میں جاچکی ہاں
ان کی فہرست ذیل میں لکھی جاری ہے
(1)چھاچھ مہیری۔چھپ کے آچکی ہے
(2)میونی۔مکمل ہوچکی ہے چھپائی کے مارے تیار ہے۔
(3)میوات کی تاریخ اور میو قوم ایک تہذیبی و تمدنی مطالعہ ۔
(4)میو قوم کی مزاحمت۔محمد بن قاسم سو لیکے بہادر شاہ ظفر تک۔
(5)میو سو ملاقات۔
(6)گچوڈ اور کچود(میو ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی کیسے کراہاں ۔مشاہدات و تجربات)
(7)میو قوم کیسے آگے بڑھ سکے ہے؟(پیچھے رہنا کا اسباب و وجوہات۔آگے بڑھن کی مناسب تدابیر)
(8)مسند شہاب ۔(حدیث کی کتاب کو)میواتی ترجمہ
(9)صحیفہ ہمام بن منبہ(حدیث کی سب سو پہلے لکھی جان والی کتاب کو ) میواتی ترجمہ
(10)قران کریم کو میواتی ترجمہ(1998)
(11)ماخذات تاریخ میوات(مشہور کتابن کے علاوہ کونسا مستند و بہترین ماخذ ہاں۔جن سو تاریخ لکھی جاسکے ہے۔)
(12)میواتی طب(یعنی میو قوم مین جو علاج و معالجہ ہووے ہو۔کی تاریخ و نسخہ جات)
(13)میو قوم کو قبائلی نظام(خاندان ۔پال ۔گوت۔رشتہ ناطہ۔رسومات۔صدین پرانی روایات)
قوم مید۔۔
۔۔بقیہ کال کے مارے اٹھا دھررو ہوں۔۔بقیہ اگلی قسط میں