
میو قوم کا اکٹھ کی ممکنہ صورت۔
انجمن اتحاد ترقی میوات کا صدور کی لسٹ۔بھول یا تعصب
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا
آج کل میو قوم کا باشندہ اپنی اپنی رائے کو اظہار سوشل میڈیا پے کرراہاں۔ہر کوئی اپنی رائے پے ایسو اڑو پڑو ہے کہ یاکے علاوہ نجات کی دوسری صورت ممکن ای نہ ہے۔مہذب دنیا میں اختلاف و اتفاقات چلتا رہواہاں میو قوم کا اکائونٹن سو جو چیزظاہر ہووے ہے یہی ہے کہ سارا جہان کو درد صرف واکا دل میں۔
سارا رول مچارا ہاں کہ اکٹھا ہوجائو اکٹھا ہوجائو۔لیکن کوئی یابات اے بتاکے نہ دے رو ہے کہ کائیں بات پے اکٹھا کرراہو؟کونسو لائحہ عمل ہے،یا کونسو نسخہ کیمیا ہے جاپے سارا میو مر مٹاں؟۔
جو لوگ کہواہاں اکٹھا ہوجائو دراصل وے چاہوا ای نہ ہاں کہ الٹھ ہوئے۔نام برادری کو لیواہاں لیکن الو اپنو سیدھو کراہاں۔ان کا ذہنن میں ایسی بچھانٹ موجود ہاں کہ پہلے ای فیصلہ کرچکاہاں کہ فلاں آدمی ہمارو دوست ہے فلاں مخالف ہے۔۔فلاں کو پرکھ مارنو ہے ۔فلاں کی توہین کرنی ہے،
مہذب آداب و اطوار کم دیکھن کو ملاہاں۔کائی سو کہہ کے دیکھ لئیو۔سیدو گِڑھ اٹھا کے ماتھا میں

مارے گو۔
پرسوں کی بات ہے میں ایک بزرگ شخصیت کے پئے بیٹھو ۔تو ان کے پئے فون آئیو کہ فلاں آدمی ۔میوات کا بارہ میں چھپن والا رسالہ اے مانگ رو ہے۔۔ یا بارہ میں تبصرہ ہویا۔بات آئی گئی ہوگئی۔
آج فیس بک پے ایک اشتہار انجمن اتحاد ترقی میوات کا صدور کا بارہ میں ایک لسٹ دیکھن کو ملی۔ جامیں ترتیب سو سبن کا نام اور عہد صدارت لکھی گئی ہی۔اگر مدت صدارت بھی لکھ دی جاتی تو مناسب ہوتو۔آخر میں تعلیم بھی بتائی گئی ہی۔کیونکہ میں بھی یا بارہ میں لکھ رو ہوں۔میرا مطلب کی چیز ہی۔یامارے تھوڑو سو دھیان دیو۔تو تمام صدور کے آگے ان کی تعلیم لکھی گئی ہی۔لیکن آخر ی صدر کو صرف نام لکھو گئیو ہو۔۔اشتہار بنان والا اور پھیلان والان نے سوچنو چاہے

ایک گھاں کو اتحاد و اتفاق کو درس ۔
دوسری گھاں کو ایک انسان کو جائز مقام دینا سو بھی تکلیف ۔کہا آخری صدر ان پڑھ جاہل یا بدو ہے؟۔۔۔میری معلومات کے مطابق اعلی تعلیم یافتہ ہے۔ایگزیکٹیو قسم کی پوسٹن پے تعینات ہے۔بڑا بڑا اداران میںخاص عہدان پے تعینات رہ چکو ہے۔۔کہا یہی اتحاد ہے ؟جب تم کائی کو جائز مقام اے بھی دینو گوارا نہ کروگا تو تہاری بات کون سنے گو ۔۔موئے امید ہے اشتہار میں تصحیح کردی جائے گی۔
یاد رہے میرے مارے تمام صدور قابل احترام ہاں،جو جاکو حق اے ملنو چاہے۔میرا ۔تیرا کہنا سو کائی کو مقام و مرتبہ کم تھوڑو ہوجاوے ہے۔
رہی بات اتحاد و اتفاق کی ۔جو بھی کوئی بات کرے پہلے عملی نمونہ خود کی ذات سو پیش کرے۔
رہی بات بدوکی کالج کی ایک اللہ واسطے کو مشورہ ہے۔۔۔اگر برادری مان لئے۔
۔۔۔آج سو پہلے جو بھی انجمن اتحاد ترقی میوات کا ممبر ہا۔یا عہدہ دار رہاسب فارغ کردیا جاواں۔
۔نئی نسل کو موقع دئیو جاوے۔کھلو الیکشن ہوئے ۔
۔جو جیتے سامنے آجائے۔۔
پھر جن جن کے درد ہے وے کھلا دل سو نیا آن والان کی پشے پناہی کراں۔
اگر ایسو نہ ہویو تو پھر امید ہے کہ کم از کم ہماری زندگی میں تو بدوکی کالج بنن سو رہو۔۔
۔۔ای رائے ہے ماننو نا ماننو تہارا اختیار میں ہے۔۔