اجتماعی شادیاں ،مالی بے ضابطگی، شفافیت پے سوالیہ نشان۔

0 comment 8 views

اجتماعی شادیاں ،مالی بے ضابطگی، شفافیت پے سوالیہ نشان۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم میں بہت سی اچھائی اور خامی موجودہاں۔ہر کوئی اپنا اپنا اعمال کو جواب دہ ہے۔انسان کی نجی زندگی میں بھی شفافیت ضروری چیز ہے لیکن اگر اجتماعی معاملات میں کہیں جھول دکھائی دئے تو سنگینی میں مزید اضافہ ہوجاوے ہے۔
ہمارے ہین ایک سوچ پائی جاوے ہے ۔کام تو اجتماعی کرو جاوے ہے۔قوم کو نام لئیو جاوے ہے۔
یاد رہے قوم کا نام پے کرو جان والو کام چھوٹو یا بڑو نہ رہوےہے۔اصل بات وا ٹائٹل کی رہوے ہے جو کام کے مارے اختیار کرو جاوے ہے۔
جب قوم کو نام استعمال کرو جائے تو وا قوم کو ہر باشندہ اختیار راکھے ہے کہ قوم کا نام پے ہون والا اچھا یا بُرا کام کا بارہ میں سوال کرسکے ہے کیونکہ جاقوم کو نام استعمال کرو جارو ہے واکو سوال کرن والو بھی ایک فرد ہے۔
عمومی طورپے مالی معاملات میں کائی بھی سوال کو جواب ای دئیو جاوے ہے کہ۔
لوگن نے چھوڑ جو تینے کوئی پیسہ دئیو ہوئے وائے بتا؟ یعنی کوئی۔قوم کا نام پے کتنو بھی پیسہ خرچ کرے ۔چندہ مانگے۔فنڈ جمع کرے ۔واسو ُسوَال مت کرو۔
ای روش ٹھیک نہ ہے۔جا قوم کا نام پے چندہ جمع کرو جارو ہے۔واکو مزاج اپنو ہے۔واکی ثقافت،اپنی ہے۔انداز زندگی بھی اپنو ہے ۔میو قوم جاپے اعتماد کرے ہے ۔
آنکھ بند کرکے کرے ہے،جاسو بد ظن ہووے ہے۔واسو منہ پھیر لیوے ہے۔
دو تین دن سو ، سوشل میڈیا پے ایک پوسٹ گردش کرری ہے۔
جو چار لوگن کی ایک پلیٹ فارم سو اظہار لاتعلقی پے مبنی ہے۔۔
ای کائی کا مہیں سو ٹانگ کھنچائی۔یا در اندازی نہ ہے بلکہ اندرونی اُبال ہے جو بہت دِنن سو جوش ماررو ہو۔
آخر کار ہانڈی اُپھن کے مواد باہر آگئیو۔
ہر کائی کو طریقہ کار اپنو رہوے ہے۔کائی کو دخل اندازی کی اجازت نہ ہونی چاہے۔
اجتماعی شادی کو سلسلہ سال ہا سال سو چلو آرو ہے۔
یامیں بہت سا لوگ آیا اور چلا گیا۔کئی لوگن سو میری ذاتی جان پہچان ہے۔اچھا تعلقات ہاں۔
ای قربت وا وقت اور بھی بڑھ گئی جب ہم نے (میو قوم کا ہیرو ) نامی کتاب کے مارے لوگن سو

Advertisements

ملاقات کری۔
ان کو کہنو کہ اجتماعی شادین کا پروگرام میں ان کو کہا کردار ہو؟۔اور وے لوگ کیوں پیچھے ہٹا؟
دس بیس لوگن سو ملن بات چیت کے بعد مالی معاملات میں غیر تسلی بخش شفافیت ہی۔یعنی وے یا بات پے عدم اطمنان کو اظہار کرے ہا کہ۔یا پروگرام میں حساب و کتاب میں بہت گڑ بڑ ہے۔
دو تین دن سو جو پوسٹ وائرل ہوئی ہے۔واپے۔بے شمار لوگن نے تشویش کو اظہار کرو۔
بحث و مباحثہ کو ایک بازار گرم رہو۔تین دن میں جو کچھ بھونچال آئیو۔واکو خلاصۃ ای ہے کہ۔
چندہ بند ہونا۔اور مرضی کے مطابق رقم دائیں بائیں کرن میں رکاوٹ آری ہی۔
بہتر ای سمجھو گئیو کہ یا رکاوٹ دور کرے من مرضی کرلی جائے۔نہ رہے گو بانس نہ بجے گی بانسری۔
یہ چار لوگ ہاں۔
ان میں سو انجینئر محمد امین اے میں بذات خود جانو ہوں۔سخی انسان ہے۔واکی کمائی کو بہت بڑو حصہ چندہ ۔صدقہ خیرات۔اور بھلائی کام کامن میں لگے ہے۔بالخصوص میو برادری سو وابسطہ لوگ ان کا یا دیالو پن سو فائدہ اٹھاواہاں۔یاکو مشاہدہ خود ہم نے کروہے ۔رہی بات حاجی نور محمد میو کی تو ہم نے یا عمر میں اتنی بھاگ دوڑ کرن والا کم ای لوگ دیکھا ہاں۔
انن نے زندگی کو طویل عرصہ میو برادری کے مارے وقت کرو ہے۔
متحرک انسان ہے۔عرصہ سو ۔واپلیٹ فارم کو سرپرست ہے۔ جامیں سو اُو نکالو گئیو ہے۔
باقی دون کا بارہ میں کچھ کہنو میرا بس کی بات نہ ہے۔ان کا بارہ میں زیادہ معلومات نہ ہاں۔
وا اشتہار کو متن ای ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نام (تصاویر کے نیچے)
حاجی نور محمد (رائیونڈ)
محمد امین خاں (قصور)
عمر فاروق (پتوکی)
محمد امجد میو (پنڈوکی)
عنوان: ۔ لاتعلقی / ضروری وضاحت
پہلا حصہ:
کسی بھی سطح پر انسانیت کی خدمت کرنا بہت اچھی بات ہے۔ غریب بچیوں کی اجتماعی شادی جیسے پروگرام ہر سطح پر ہونے چاہئیں۔
دوسرا حصہ (نیلی پٹی):
لیکن! فلاحی کام کی مخالفت میں فلاح سمجھ سے بالا تر ہے
تفصیل (پیلا حصہ)
کچھ لوگ پاکستان صدائے میو فورم سے ہٹ کر اجتماعی شادی کا پروگرام کر رہے ہیں لیکن یہ وہ لوگ ہیں جن میں سے دو کے پاس گزشتہ سال کی اجتماعی شادیوں کا 64 لاکھ 74 ہزار فنڈ ہے جسے جمع کرانے کی بجائے اور معززین برادری کے بارہا سمجھانے کے باوجود من مرضی کر رہے ہیں اور دو بندے تنظیمی معاملات میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر عہدہ سے ہٹائے جانے کی وجہ سے انکا ساتھ دے رہے ہیں۔ درج بالا تصاویر والے افراد کا اب پاکستان صدائے میو فورم سے کوئی تعلق نہیں اس لئے تنظیم ان کے کسی بھی معاملے کی ذمہ دار نہیں۔ ان کے پاس صدائے میو فورم کی رسید بک بھی ہے، ان کے ساتھ تعاون کرنے والوں کی نیت پر کوئی شبہ نہیں لیکن کچھ مخیر حضرات کے رابطہ کرنے پر سب کو حالات سے مطلع کرنا ضروری تھا۔
منجانب:
چوہدری نعیم حنیف ایڈووکیٹ (مرکزی صدر) – 0300-4421184
چوہدری سرور شاہین میو (مرکزی سیکرٹری جنرل) – 0333-4426402
نیچے والی سبز پٹی:
پاکستان صدائے میو فورم کے زیر اہتمام اجتماعی شادیوں کا پروگرام حسب روایت انشاء اللہ 14 فروری کو رحمت پارک فیروز پور روڈ لاہور میں ہو گا۔
۔میو قوم میں ای بھی عجوبہ ہے کہ ایک صدر و جنرل سیکرٹری ایک سرپرست اے جماعت میں سو نکال باہر کراں؟۔
کم از کم جماعت و تنظیمن میں ایسو نہ ہووے ہے۔
یاکو مطلب ای ہے۔ظاہری باڈی ایک دکھاواہے۔اختیارات کہیں اور ہاں؟
امید کراہاں کہ ای معاملہ باہمی افہام و تفہیم سو حل کرو جائے۔
میو قوم کی جگ ہنسائی کو موقع نہ دئیو جائے۔
جب گھر کی بات پرے پنچائت یا گلی محلہ میں آجائے تو پھر فیصلہ باہر کا لوگ ای کراہاں۔اگر اللہ نے عزت دی ہے۔
چار آنہ کی آمدن بھی ہوری ہے تو۔کائیں کو اپنا پیٹ پے لات مارو ہو۔
اور اگر سب کچھ یا مارے ہورو ہے کہ پیسہ ہماری جیب میں آنا کے بجائے صحیح مصرف پے خرچ ہوئے۔
تو پالیسی بدل لئیو۔
باقی جو کچھ بھی سامنے آئیگو۔میو برادری کے سامنے لادھرونگو۔۔۔
لیکن کائی بھی جماعت یا ادارہ کا مہیں سو اپنا بہترین لوگن کے مارے ایسو اشتہار میڈیا پے چلانو۔کوئی نیگ شگون نہ ہے۔۔ای لاواہے۔۔جو پک چکو ہے۔آن والا دِِن میں بہت کچھ سُنن کو اور دیکھن کو ملے گو۔اللہ میو قوم اے بدنامی اور کرپشن جیسا داغ سو بچائے۔اور گھر کی بات گھر میں حل کرن کی توفیق دئے

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme