
امام صاحب کا پورا نام ’’ابوبکر احمد بن علی بن الرازی الجصاص ‘‘ہے اور بعض کتب احناف میں ’’الرازی الحنفی‘‘کے طور پر بھی معروف ہیں۔ آپ کے لقب میں ’’الجصاص‘‘کے بارے میں قدرے اختلاف ہے کہ یہ کیونکر معروف ہے ۔راجح قول کے مطابق وہ چونا گچ کے پیشہ سے منسلک ہونے کی وجہ سے جصاص کہلاتے تھے۔[1] کتبِ تراجم وتواریخ میں ان کی تاریخِ پیدائش 305 ھ درج ہےاور وہ’’ریّ ‘‘(جس کا رسم الخط ’’رے‘‘بھی معروف ہے)میں پیدا ہوئے جس کی نسبت سے وہ ’’الرازی‘‘ کہلائے۔ ان کی ابتدائی زندگی کے ادوار جن میں ان کی تعلیمی اور تربوی کیفیات کا ذکر ہو اتنا خاص نہیں جن سے معلوم ہوسکے کہ انہوں نے کن احوال میں علوم حاصل کیے ۔البتہ ان تاریخ کی کتب میں یہ بات معروف ہے کہ جس دور میں امام موصوف پیدا ہوئے اس وقت ’’رے ‘‘کے حالات کافی دگرگوں تھے تاہم علمی مشاغل اور سرگرمیاں عروج پر تھیں،جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امام صاحب نے علمی حالات میں آنکھ کھولی۔غیر مفصل طور پر بیس سال کی عمر تک کے احوال سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ انہوں نے رے میں ہی رہ کر علم حاصل کیا اور تعلیم وتعلم سے منسلک رہے[2]۔325ھ میں جب بیس سال کے ہوئے تو امام موصوف بغداد تشریف لے گئے اوربغداد میں کبار علماء کے حلقات میں حاضری دیا کرتے تھےاور ان سے کسبِ فیض کرتے۔ان میں ابو سہل الزجاجی اور ابوالحسن الکرخی ؒ خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ [3]334ھ میں وہ بغداد میں پڑنے والے قحط کی بنا پر ’’اھواز‘‘چلے آئےجس کے احوال
مؤرخین کے ہاں معروف ہیں۔[4]
از: علامہ ابوبکر احمد بن علی الرازی الجصاص الحنفی
مترجم: مولانا عبد القيوم
ناشر: شریعہ اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد
جلد 1: سورہ فاتحہ سے سورہ بقرہ کی آیت ۲۱۴ تک۔
جلد 2: سورہ بقرہ کی آیت ۲۱۵ سے سورت کے آخر تک۔
جلد 3: سوره آل عمران سے سورہ النساء آیت ۴۲ تک۔
جلد 4: سورہ نساء آیت ۴۳ سے سورہ مائدہ کے آخر تک۔
جلد 5: سورہ انعام سے سورہ مومنون تک۔
جلد 6: سورہ نور تا آخر۔
Ahkam ul Quran Arabic احكام القران عربى
Read Online
Download Link 1
Download Link 2