
Name: Tareekh-e-KarbalaName: تاریخ کربلاAuthor: Qari Muhmmad Ameen Alqadri قاری محمد امین القادریLanguage: Urdu
تاریخ کربلا
تاریخ کربلا
حاشیہ نشینان یزید کی نقاب کشائی
تعزیرات قلم ۔ علامہ ارشد القادری صاحب مدیر اعلیٰ جام نور جمشید پور کچھ عرصہ سے پاک و ہند میں ایسی تحریریں کتابی اور رسائل کی شکل میں پھیلائی جارہی ہیں۔ جن میں اہل بیت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین خاندان نبوت اور مدحت سرایان اہل بیت کے خلاف بے سروپا مواد جمع کر کے تاریخی تحقیق و تنقید کا منہ چڑانے کا کام لیا جا رہا ہے۔
نظریاتی فتنوں کی ایک شکل تو صدیوں سے کام کر رہی تھی جس میں اہل بیت مصطفیٰ سے تمام افراد کو علیحدہ کر کے صرف پانچ نفوس قدسیہ کو مستحق عقیدت سمجھا جانے لگا۔ خاندان نبوت کے اکثر افراد کو مستثنیٰ قرار دے کر صرف چند حضرات کو ہی اس حلقہ میں رکھا گیا۔
پھر جب تک اہل بیت اور خاندان نبوت سے علیحدہ کردہ بزرگان ملت کو سب وشتم کا نشانہ بنالیا جاتا تھا مدحت سرائی اہل بیت کے فریضہ سے سبکدوش تصور نہیں سمجھا جاتا تھا۔ اس دینی فتنے نے پوری اسلامی تاریخ پر اپنے منحوس اثرات مرتب کئے اور صحابہ کرام امہات المومنین اور دیگر بزرگان دین پر بے پناہ الزامات گھڑے اور ہوس خبث باطنی کی تسکین کی گئی۔
ایسے لٹریچر نے نیک لوگوں پر زبان درازی کی روایت قائم کی اور اسلامی دنیا میں گستاخانہ انداز تحریر کے دروازے کھول دئے۔ اب اس رجحان کو جب خارجی عناصر نے اپنی قلموں کی نوک پر رکھا تو وہ نوک سنان بن کر اہل ایمان کے جذبات کو مجروح کرتی گئیں۔
غالی شیعوں نے اپنی جارحانہ تحریروں سے ملت کے ان نیک دل قارئین کے جذبات کو پامان کرنے میں بھی ندامت محسوس نہ کی تھی جنہیں صحابہ رسول سے محبت و عقیدت تھی اب ان کی رسوائے عالم عادت کو خارجی اہل قلم نے اپنا لیا ہے اور وہ پاک و ہند اہل بیت سادات کرام اور خصوصیت سے امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام کی ذات کو نشانه ستم بنا کر کتابیں لکھتے چلے جا رہے ہیں۔ وہ اپنے قارئین میں ایک غلط تاثر دے