مریض معالج اور دوا
مریض اور معالج کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہوتا ہے اگر یہ رشتہ کمزور ہوجائے تو علاج ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہوجاتا ہے۔دوا کی افادیت و اہمیت سے انکار نہیں لیکن دوا کےفوائد کا حصؤل کا یہی ایک راستہ ہوتا ہے۔کتنا بھی قابل و حاذق معالج ہو ۔ اس کی مہارت اس یقین کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔جو معالج کے ساتھ مریض کے درمیان ہوتا ہے۔
باہمی رابطہ
اگر کسی کم علم اور عطائی کے بارہ میں یقین ہوجائے کہ اس کی دوا فائدہ پہنچائے گی تو لامحالہ فائدہ ہوتا ہے۔اگر قابل معالج اپنا اعتماد بحال نہ کرسکے تو فوائد کا حصول مشکل ہوتا ہے۔۔۔شاید اشتہار بازی۔معالجین کا اپنے نام کے ساتھ کاحقے سابقے نتھی کرنا بھی اسی نفسیاتی سوچ کا حصہ ہے۔۔۔۔