جیبی دواخانہ

0 comment 17 views
جیبی دواخانہ
جیبی دواخانہ
جیبی دواخانہ
محض چند پیسوں کی لاگت سے چھوٹی بڑی بیماریوں کا علاج کرنے کیلئے ویدک یونانی اور ہومیو پیتیک سہل الحصول ادویات اور کام کے زود اثر نسخے
ایڈیٹر:جہاند
طریقہ آزمائیں
امراض اور ان کے علاج کے سلسلہ میں سالہا سال کے تجربات کا نچوڑا
ہندوستان میں علاج کے مختلف طریقے رائج ہیں مگر سب کا مطمح نظر ایک ہے یعنی بیمار کو دکھ ت کو درد کے گرداب سے نکال کہ صحت و تندرستی کے ساحل تک پہنچانا جس حد تک اس نظریہ کا تعلق ہے کسی طریق علاج کی مذمت نہیں کی جاسکتی۔ باوجود اس کے یہ حقیقت بھی چھپائی نہیں جا سکتی کہ اس سر زمین پر بسنے والے ۳۵ کروڑ نفوس کو اُن کی مزاجی اقتصادی، قومی اور تمدنی خصوصیات کی بنا پر دیسی طریق علاج سب سے زیادہ موافق آتا ہے ۔
یہ طریق علاج نہایت قدیم ہونے کے علاوہ فطرت کے عین مطابق ہے۔ اس میں اُن ہی جڑی بوٹیوں سے کام لیا جاتا ہے جو ملک کے اندر پیدا ہوتی ہیں اور ہندوستان کے باشندوں کی طبیعتوں پر اپنے اجنبی اثرات سے بار نہیں ہوتیں۔ ادویہ میں ایسے پیچیدہ کیمیائی تغیرات نہیں کئے جاتے کہ ان کے قدرتی اجزاء اور جو ہر حیات ضائع ہوکہ مصنوعی کیفیات غالب آجائیں جس طرح ماں کے دودھ کو ایک نوزائیدہ بچے کے لئے بہترین غذا خیال کیا جاتا ہے اسی طرح ہندوستان میں بسنے والوں کے لئے موسمی تغیرات اور آب و ہوا کے لحاظ سے ملک میں پیدا ہونے والی جڑی بوٹیوں کو بہترین دوا کہا جا سکتا ہے۔ کسی ملک میں پیدا ہونے والی بیماریوں کا علاج ان اور یہ ہی سے صحیح طریقہ پر کیا جا سکتا ہے ، کیونکہ قدرت ان کے نشو و نما میں جن عناصر کو صرف کرتی ہے وہ بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی بہترین اہمیت کے حامل سمجھتے ہیں۔ جو ادویہ ملکی خصوصیات موسمی تغیرات اور اہی ملک کی مائع کا لحاظ کئے بغیر پیچیدہ کیمیائی طریقوں سے تیار کی جاتی ہیں اور جن کے قدرتی اجزاء فنا ہو جاتے ہیں وہ کسی طرح ان کی تکالیف کا دارو مدار نہیں کرتیں ایک اور نمایاں فرق : ہندوستان نہایت گریم ملک ہے، یہاں کے باشندے زیادہ گرم اور خشک ادویہ کی تاب نہیں لاسکتے۔ اسی لئے دیسی طریق علاج میں اس زمہریں اصول کو ملحوظ رکھا جاتا ہے ۔
کہ بیماریوں کا علاج بالعموم تیز اور گرم دواؤں سے نہ ہونا چاہیے، بلکہ ٹھنڈی ، تما اور مفرح دوائیں بھی استعمال کرنی چاہئیں۔ چنانچہ دیسی طریق علاج میں مرض کی کیفیت کے مطابق ادویہ تجویز کی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے باشندے عام طور پر اس علاج کے خوگر اور دلدادہ ہیں ۔دیسی طریقہ ہائے علاج نے ہمارے ملک کے کروڑوں انسانوں کی طبی ضروریات کو بخوبی پورا کیا ہے ۔ آج بھی یہی طریقے ۸۰ میں ۹۰ فیصدی آبادی کی طبی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔” ریکنی لکشمی پتی ۔ سابق سہیلتھ منسٹر مدراس ملک کی ۸۵ فیصدی آبادی ایلو پیتھک ادویہ سے کام لینے کی بجائے دیسی طریقہ علاج سے آر وی دھو لیکار – ممبر پارلیمینٹ اپنائے ہوئے ہے ؟
میں یقین نہیں کر سکتا کہ دیسی طریقہ علاج ، جس پر ہزاروں سال سے عمل کیا جا رہا ہے ؟ ” غیر سائنٹیفک اور بے حقیقت ہے ؟ ڈاکٹر بی – رام کریشن راؤ ۔ گورنہ کیرالا
مجھے اس بات کے اظہار میں کوئی شرم نہیں، کہ بہت دفعہ جب ایلو پیتھک علاج ناکام ہو جاتا تھا ، تو مجھے قدیمی طریقہ علاج سے کامیابی حاصل ہوئی ۔
کرنل گنپت رائے ۔ آئی ، ایم ، ایس
دیسی طریقہ ہائے علاج معالمجانہ نظر سے بہت اچھے ہیں، اور ہندوستان جیسے ملک میں ان سے استفادہ کرنا چاہیے ۔
جواہر لال نہرو

کتاب یہان سے حاصل کریں

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme