+92 3238537640

saadyounas539@gmail.com

Share Social Media

مطب اور نسخہ نویسی

مطب اور نسخہ نویسی


طبیب کی صفات
علم طب بہترین علم ہے بہترین علم ہے ،، اس کی غرض وغایت انسانی صحت کی حفاظت اور امراض کو دور کرنا ہے۔ اس کی تکمیل علم و عمل دونوں سے ہوتی ہے ، طب کا علم کتابوں کے مطالعہ ، اساتذہ و فن کے ماہرین کے لیکچر سننے سے اور کا نفرنسز ، سیمنار، اور ورکشاپ میں شرکت کرنے سے حاصل ہوتا ہے، اور طب کی عملی مشق ہسپتالوں میں اوپی ڈی اور آئی پی ڈی میں ماہرین فن کی صحبت میں اور نگرانی میں مریضوں کا معائنہ کر کے تشخیص کرنے اور مناسب نسخے تجویز

کرنے سےحاصل ہوتی ہے۔

نسخہ نویسی
طب کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد طبیب کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے اندر محنت کر کے کچھ ضروری صفات پیدا کرے، یہ صفات اگر طبیب کے اندر حقیقت کے اعتبار سے پیدا ہو جائیں ، تو وہ طبیب انسانی معاشرت کے لئے ایک بہتے ہوئے چشمے کی مانند لوگوں کو فیضیاب کر سکتا ہے مختصراً ان صفات کو درج کیا جاتا ہے:
پہلی صفت

:
اسے تمام امراض سے واقفیت ہو، مرض کی تشخیص کے لیے جن عوامل کی ضرورت ہوتی ہے اس سے بخوبی واقف ہو، اسی طرح مفر دو مرکب ادویہ کے افعال، مزاج اور مقدار خوراک اور مواقع استعمال زبانی یاد ہوں۔

دوسری صفت
طب کے بنیادی نظریات مثلا طبیعت کا تصور ، مزاج و اخلاط کا نظریہ ، اسباب ستہ ضرور یہ ، علاج به غذا، علاج بالضد اور علاج بالتد بیر سے بھر پور واقفیت کے ساتھ اس پر اعتماد بھی ہو۔
تیسری صفت


کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے علم و عمل کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک عام کرے اس کو چھپائے نہیں بقراط کا قول ہے: علم و فن کا بخیل مال و دولت کے بخیل سے بڑا مجرم ہے۔

چوتھی صفت:
طبیب کو چاہیے ہمہ وقت اپنے علم و فن میں مہارت حاصل کرنے کے لیے شوق اور لگن کے ساتھ اپنے کام میں مشغول رہے، طبیب کے اندر سادگی، حلم و بردباری، تواضع وانکساری
ہونی چاہیے ، اسے ہدایت کا چراغ اور حکمت کا سر چشمہ ہونا چاہیے۔
پانچویں صفت:
طبیب کے اندر لوگوں کے تین ده ردی، حسن اخلاق اور دوسروں کو زیادہ سے زیادہ نفع پہنچانے کا جذبہ ہونا چاہیے۔
چھٹی صفت:
طبیب کو اپنی قابلیت پر فخر و گھمنڈ نہیں ہونا چاہیے اور ہم پیشہ لوگوں پر لوگوں پر کسی قسم کی تنقید و تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔

بنیادی اصول
مرض کی تشخیص ہونے کے بعد طبیب کو پر سکون ماحول میں غور و فکر کرنے کے بعد نسخہ تجویز کرنا چاہیے۔
سب سے پہلے مریض کا مزاج اور مرض کا مزاج سمجھنا چاہیے۔
اسی طرح نسخہ تجویز کرتے وقت دواؤں کا مزاج اور موسم و عمر کا مزاج بھی پیش نظر ہونا چاہیے۔
اگر کوئی ایسا مرض ہے جو کہ تدابیر سے دور ہو سکتا ہے تو علاج بالتد بیر کے ذریعے علاج کریں اسی طرح اگر غذا
کے ذریعے دور ہو سکتا ہو تو غذا کے ذریعے علاج کریں، علاج بالدوا کی ضرورت سمجھیں تو نسخہ لکھنے سے قبل
ھوالشافی کی ی لکھیں۔

بنیادی اصول
اپنے ذہن میں اس بات کو دھیان میں رکھیں کہ شفا صرف اور صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے ، طبیب اور دوائیں بطور
اسباب کے ہیں۔
اسی طرح نسخہ لکھتے وقت مریض کے ساتھ ردی خیر خواہی اور اس کا فائدہ پیش نظر رہنا چاہیے۔
چه ند مختصر اور جامع ہونا چاہئے، ایسی دوا لکھنی چاہیے جو زیادہ مہنگی نہ ہو اور آسانی سے دستیاب ہو سکے۔

اوقات استعمال کے اصول
. جوشانده، خیسانده، خمیره جات، عرقیات، شربت، معجون ، لعوق، ان چیزوں کو خلو معدہ یعنی صبح شام
استعمال کرانا چاہیے۔

  • جوارشات، سفوف، حبوب عموما کھانے کے بعد دی جاتی ہیں۔
    اطلاعلات اور ملین دوائیں سوتے وقت دینا بہتر ہوتا ہے۔
    . نسخے میں جن دواؤں کو صبح و شام استعمال کرنا ہو اسے پہلے لکھتے ہیں اس کے بعد کھانے کے بعد جو دوائیں مستعمل ہیں، خارجی طور پر کوئی دوا استعمال کرنی ہو تو اس کو آخر میں لکھیں۔

اصلاحات کے اصول
مسہل ادویہ کے نسخوں میں مفرح اور مقوی قلب ادویات بھی شامل کرنی چاہیے۔ ادویہ کے مضر اثرات کو کم کرنے کے مصلح ادویہ بھی نسخہ میں شامل کرنی چاہیے۔
سمی ادویات کو بغیر مد بر کیے ہوئے ہر گز استعمال نہ کرانا چاہیے۔
جو شاندہ کے ساتھ شربت بھی ہو تو اس کو جو شاندہ کے ساتھ ہی نسخے میں تحریر کرتے ہیں۔

مقدار خوراک کے اصول
کسی نسخے میں جو شاندہ یا ادویہ لکھنی ہو تو درجہ اول و دوم کی حار ادویہ کا وزن 4 گرام اور بار د کا6 گرام لکھتے ہیں۔ درجہ سوم اور چہارم کی ادویہ مقدار میں کم لکھی جاتی ہیں۔
درجہ سوم اور درجہ چہارم کی ادویات کو احتیاط کے ساتھ مطلوبہ مقدار میں لکھنی چاہیے۔
عرقیات کا وزن ۵۰ سے ۱۰۰ ملی لیٹر ، شربت 20 سے 50 ملی لیٹر اور خمیر کا وزن 6 سے 12 گرام تک لکھنا چاہیے۔ اطعالیات اور قبض دور کرنے والی ادویہ رات میں سوتے وقت دی جاتی ہیں، ان کا وزن 6 سے 10 گرام تک ہو تا ہے۔
( کشتہ جات کا وزن چاولوں میں لکھا جاتا ہے، یعنی چار چاول 1 / رتی تک عمومالعوق یا خمیرہ میں ملا کر دیتے ہیں ۔

بطور مثال زحیر مزمن کا نسخہ لکھا جاتا ہے تاکہ نسخہ نویسی کا خاکہ ذہن نشین ہو جائے:
مثال
ھو الشافی
قرص زحیر دو عد د اول، عقب آں
ریشہ خطمی 4 ماشہ ، تخم بار تنگ 4 ماشہ ، مروڑ پچھلی 4 ماشہ ، بیگری نیم کوب 6 ماشہ ،
بادیان انجبار 6 ماشه در آب جوشانده صاف نموده ، شربت بیل 2 تولہ حل کرده بنوشند صبح و شام جوارش آملہ 6 ماشہ بعد غذائین
سبوس اسپغول ۶ ماشہ بوقت خواب۔
اوپر
او پر مختلف ادویہ کی جو مقدار لکھی گئی ہے ؛ وہ بالغ اور متوسط قد و قامت رکھنے والے مریضوں کے لیے لکھی گئی ہے، اگر کوئی مریض بڑے قد و قامت والا اور زیادہ قوی ہو ؛ تو اس کے نسخے میں مقدار خوراک بڑھا سکتے ہیں، اسی طرح اگر کوئی مریض دبلا پتلا نازک مزاج ہو تو مقدار نسبتا کم لکھتے ہیں۔
بچوں میں دوا دیتے وقت مقدار خوراک کا ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے ، خاص طور پر درجہ سوم اور چہارم کی ادویہ سے پر ہیز کرتے ہیں، اور اگر شدید ضرورت ہو ؛ تو بہت تھوڑی مقدار میں دیں۔

بچوں میں دواؤں کی مقدار خوراک کے لیے ضابطے

بچوں میں دواؤں کی مقدار خوراک کے لیے ایک ضابطہ مقرر کیا گیا ہے جو درج ذیل ہے :

1 سے 2 سال کی عمر کے بچوں میں بڑوں کی مقدار خوراک کا6 / 1 دینا چاہیے۔

3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں بڑوں کی مقدار خوراک کا 1/4 دینا چاہیے۔

6 سے 8 سال کی عمر کے بچوں میں بڑوں کی مقدار خوراک کا 1/3 دینا چاہیے۔

8 سے 9 سال سال کی عمر کے بچوں میں بڑوں کی مقدار خوراک کا2 / 1 دینا چاہیے۔

10 سے 14 سال کی عمر کے بچوں میں بڑوں کی مقدار خوراک کا 4/3 دینا چاہیے۔

܀

نوٹ: زہریلی اور درجہ چہارم کی ادویہ کے لیے اس فارمولے کو اپنانے کے بجائے اس طرح کی ادویہ نہ ہی دیں تو بہتر ہے۔

والله أعلم وعلمه أتم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm