
بلغمی مزاج
تمام اشیاء جن کے اندر بالکیفیت بالہئیت اور بالتاثیر رطوبت ومائیت زیادہ ہو گی انہیں بلغمی اور قانون مفرد اعضاء کی اصطلاح میں اعصابی کہا جاتا ہے کیونکہ ایسی چیزوں میں زاتی طور پر رطوبت زیادہ ہوتی ہے اور یہی خون میں تاثیر زیادہ پیدا کرتی ہیں جہاں کہیں بلغمی یا اعصابی کا لفظ آئے تو وہاں بلغمی رطوبات مراد ہیں جسم میں ان کی پیدائش کا مرکز دماغ و اعصاب ہیں جب دماغ و اعصاب کا فعل تیز ہوتا ہے تو بلغم اور رطوبت زیادہ بنتی ہے اور جب بدن کو رطوبت زیادہ ملتی ہے تو دماغ و اعصاب کا فعل تیز ہو جاتا ہے
سوداوی مزاج
وہ تمام اشیاء جو بالکیفیت بالہئیت بالتاثیر خشک ہوں انہیں سوداوی یا عضلاتی کہتے ہیں کیونکہ ایسی تمام چیزیں زاتی طور پر خشک کیفیات رکھتی ہیں اور جسم میں یہی اثرات بڑھاتی ہیں جہاں کہیں سوداوی یا عضلاتی کا لفظ آئے تو وہاں پر سردی خشکی مراد ہے جسم میں ان کی پیدائش کا مرکز قلب و عضلات ہیں جب ان کا فعل تیز ہوتا ہے تو خشکی اور سردی کا غلبہ ہو جاتا ہے یا جب جسم کو زیادہ خشک سرد اشیاء دی جائیں تو قلب و عضلات کا فعل تیز ہوجاتا ہے

صفراوی مزاج وہ تمام اشیاء جو بالکیفیت بالہئیت یا بالتاثیر گرم ہوں انہیں صفراوی قانون مفرد اعضاء کی اصطلاح میں غدی کہا جاتا ہے ایسی چیزیں گرم کیفیات کی حامل ہوتی ہیں اور یہی اثرات خون میں پیدا کرتی ہیں جہاں کہیں صفراوی یا غدی کا لفظ آئے تو وہاں جگر میں پیدا ہونے والی رطوبت صفراء مراد ہیں یہی جگر ہی اس کی پیدائش کا مرکز ہے جب جگر کا فعل تیز ہوتا ہے تو صفراء زیادہ بنتا ہے اور جب جسم کو صفراء زیادہ مقدار میں پیدا کرنے والی اشیاء دیتے ہیں تو جگر وغدد کا فعل لازمی تیز ہوتا ہے
کتاب یہاں سے حاصل کریں