الحاوی الکبیر فی الطب۔للرازی۔پہلا حصہ
(ڈیجیٹل ایڈیشن۔رنگین تصاویر سے مزین۔تحقیقات جدیدہ سے تقابل)
امراض ، اسباب امراض اور معالجات کی شہرہ آفاق تالیف۔
الحاوي الکبير في الطب(موسوم بہ حاوی کبیر ) کا اردو ترجمہ ۔ حصّہ اوّل
تالیف :۔ابو بکر محمد بن زکریا رازی(865ھ تا925ھ)
شائع کردہ :۔سینٹرل کونسل فار رسیرچ ان یونانی میڈیسین ۔(وزارت صحت و خاندانی بہبود ، حکو مت
ہند نئی دہلی )
الحاوی الکبیر اس وقت نوحصوں پر مشتمل اردو میں ترجمہ موجود ہے۔اس کتاب کی افادیت مسلمہ ہے یہ پہلا حصہ دوبارہ سے کمپوز کرکے ڈیجیٹل صورت میں شائع کیا جارہا ہے۔کتاب میں دی گئی باریک و پر مغز ابحاث ایک طبیب کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں۔امراض سر اور اندرون و بیرونی طورپر لاحق ہونے والے امراض پر اس قدر تفصیل سے لکھا گیا ہے کہ بہت کم لوگ لکھتے اور کم لوگ اس طرف دھیان دیتے ہیں۔ آئے پہلے حصے میں قائم کئے گئے عنوانات پر ڈالتے ہیں۔
پہلا باب
سر کی بیماریاں۔ سکتہ ، فالج ، خدر، رعشہ، صعوبت حس ، فقدان حس، اختلاج حس و حرکت کے جملہ امراض، اعصاب کے لئے نقصان دہ اشیاء ، سر اور مالیخولیا کا علاج۔
دوسرا باب
سد رودوار
تیسرا باب
مالیخولیا، سوداوی غذا ئیں ، اس کے مخالف غذا ئیں، مالیخولیا کے مستعد اور بر عکس حضرات
چوتھا باب
قوائے دماغی، نفس کے قوائے ثلاث ، تخیل، فکر ، ذکر، ان کے مقویات و مضرات، دماغ اور ذہن کے لئے مضر اشیاء ، سوء مزاج دماغ سے متعلق جملہ امور اور اس کی کمی و زیادتی ، ذہین و عقل کے لئے مفید و
مضر ، اچھے اور بُرے خوابوں سے متعلق امور
پانچواں باب
عطوس، سعوط اور شموم کے ذریعہ تنقید سر ، مفتح سدد دماغ، منافع عطاس، بھپارہ کے طبخ ، اس طبیخ سے نکل جانے والے اخلاط غلیظہ اور ناک کے ذریعہ صاف ہونے والی رطوبات، کثرتِ عطاس کا ازالہ ، غرور، مضوغ اور اشک آوری کے ذریعہ سر کا تنقیہ ، نیز تالو اور زبان کی جڑ کو صاف اور خشک کرنے والی چیزیں، غرغرے اور مضوعات وغیرہ، ان کے منافع اور دماغ کے جملہ امراض عارضہ ۔ لقوہ، جبڑوں کا چپکنا اور سرک جانا
چھٹا باب
ساتواں باب
صرع ، کابوس ، ام الصبیان اور خواب میں چونکنا
آٹھواں باب
تشنج ، تمدد، کزاز
نوواں باب
لیز غس، قرانیس، قادس – لیز غس اور قرانیس کا باہمی فرق، لیٹر غس کا قرانیس اور قرانیس کا لیٹر غس میں منتقل ہو جاتا۔
دسواں باب ۔۔۔
منفرد اور مشترک قرانیس ۔جنون، قطرب، ہذیان ہمراہ بے خوابی، بے خوابی کی تمام اقسام، اختلاط (عقل) ہمراہ حرارت ، یاسر اور دیگر اعضاء کے اور ام حارہ ۔
گیارہواں باب
صداع و شقیقہ اور ان کے محرکات ، کلائی سر اور سر کی کچی ، ضربہ سے دماغ کابل جانا، سر میں پانی کا بھر جانا اور اس کا محرک، سر کا مقدار سے بڑا ہونا اور پھولنا، درازوں کا کھل جاتا اور سر پر آبلوں کا پڑتا۔
جس طرح صدیوں پہلے سر میں لاحق ہونے والے امراض قابل توجہ تھے آج بھی اتنی ہی اہمیت رکھتے ہیں۔رازی مرحوم کی الحاوی الکبیر میں پرانے حکماء کے تجربات بالخصوص یونانی اطباء کے حوالہ جات بابجا دئے ہیں ۔رازی جہاں سے جو چیز لیتے ہیں حوالہ دیتے ہیں ۔۔
الحاوی حاذق طبیب اور بہترین معالج کے معالجات اور تجربات پر مبنی دستاویز ہے۔صدیوں گزرنے کے باوجود اس کتاب کی اہمیت زرا بھی کم نہیں ہوئی۔لیکن طبائع کی کسلمندی اور اطباء کی تن آسانی نے ان خزائن سے محروم کردیا ہے۔ہر طبیب کو رازی کی الحاوی کا مطالعہ کرنا چاہئے۔بلکہ ضرورت کی عبارات پر نشانات لگانے کی ضرورت ہے تاکہ بوقت ضرورت ان سے کام لے سکے۔
یہ کتاب یونانی اطباء اور مسلماں معالجین کے تجربات کا نچوڑ ہے۔ہر طبیب کو اپنے مطب میں رکھنے کا خزانہ ہے۔
سعد طبیہ کالج و سعد ورچوئل سکلز نے حسب روائت الحاوی الکبیر فی الطب کو ریکمپوز کراکے ڈیجٹیل صورت میں شائع کیا ہے۔اس بات کا لحاظ رکھا ہے سات سو سال پہلے لکھی جانے والی کتاب اور جدید تحقیقات میں کتنا بدلائو آیا ہے۔۔
کتاب نو جلدوں پر مشتمل ہے۔عربی فارسی اردو میں موجود ایڈیشنوں میں مطلوبہ تصاویر اور اجزائے جسمانی کی تشریح تصایور کی صورت میں موجود نہیں تھی۔سعد ورچوئل سکلز پاکستان نے اس کا اہتمام کیا ہے کہ جو مرض بیان ہو اس کی ایک آرٹیفیشل انٹیلیجنس(A.I)کی مدد سےتصویر بناکر شامل کردی جائے۔اس پر بہت محنت اور سرمایہ صرف کیا گیا ہے۔تاکہ یہ قیمتی خزینہ اردو دان طبقہ کے دسترس میں آسکے۔
پہلا حصہ مکمل ہوا ۔۔حاضرین اپنی ضرورت کے تحت۔ٹیکسٹ یا PDF فارمیٹ میں طلب کرسکتے ہیں۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج//سعد ورچوئل سکلز پاکستان