حقانی کشتہ جات
جناب فاضل طب حکیم ابولحسین مولانا محمد احسان الحق صاحب حقانی
کچھ لوگ زندگی بھر کے تجربات و مشاہدات کو چند اوراق میں سمو دیتے ہیں ۔انکی تحریر کا ایک ایک لفظ ان کی حذاقت و مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہوتا ہے۔۔پڑھنے والے شاہد ان کی محنت اور زندگی بھر کی کمائی اور طبی تجربات کا نچوڑ کامطالعہ کررہے ہیں ۔نکتہ چینی آسان لیکن محنت و مشقت اور حیات مستعار کی کمائی یوں بکھیر کے رکھدیان بڑے جگر گردے کا کام ہے۔
مصنف حقانی مجربات نے زندگی بھر کی کمائی کتنی سخاوت سے لٹادی۔کتنے ایثاتر سے کام لیا۔وہ تو اس دنیا میں موجود نہیں لیکن ان کی تصنیف ان کی مہارت اور ان کی طبی جدوجہد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔نسخہ جات کی ترتیب اور کشتہ جات کے ضمن میں دی گئی ہدایات۔گویا کہ ایک ماہر استاد اپنے مبتدی شاگردوں کواسباق پڑھا رہا ہے۔
سعد ورچوئل سکلز پاکستان نے اس گوہر نایاب کو ری کمپوز کرکے اسے پیش کیا تاکہ اطباء ان جواہرات سے اپنے دامن بھر سکیں۔۔اور ایلو پیتھی ادویات کے مضرات سے سسکتی ہوئی انسانیت کو نجات دلا سکیں۔کشتہ جات کے بارہ میں جو لایعنی و غیر زمہ دارانہ افواہیں ایک منظم انداز میں پھیلائی گئی ہیں کا اجئزہ لینے اور ان حقائق کے ادراک میں آسانی ہوسکے،جو ذہنوں میں جاگزین ہوچکے ہیں۔
از
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو