فولادی مرکبات۔ کی ضرورت و اہمیت
دیسی طب میں کشتہ فولاد یا شربت فولاد کو خاص اہمیت دی جاتی ہے کوئی کشتہ استعمال کرے یا نہ کرے لیکن شربت فولاد میں کوئی حرج محسوس نہیں کیا جاتا امراض جگر حکماء حضرات بے دریغ شربت فولاد استعمال کراتے
ہیں۔
فولاد کے بارہ میں جہاں بہت سے فوائد ہیں وہیں پر مضرات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔اس بارہ میں پوری پوری کتابیں لکھی جاچکی ہیں کسی کتاب میں اسے امرت ساگر ثابت کرنے کے لئے طویل و مدید دلائل کا سہارا لیا جاتا ہے۔پڑھنے والے سمجھ تے ہیں کچھ بنے نہ بنے اگر کشتہ فولاد ہی بن گیا تو تمام امراض کی گردن دبوچنے کا فارمولا مل جائے گا۔
اس میں شک نہیں کہ انسانی ساخت اور اس کی رگوں میں دوڑ نے والا لہو بغیر فولاد کے مکمل نہیں ہوپاتے لیکن اس کا استعمال بغیر مہارت کے نقصان بھی دے سکتا ہے۔
امراض و علامات کا تعین اور امراض کی صحیح تشخیص کے بعد فولادی مرکبات استعمال کئے جائیں تو انسانی صحت
پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔کھٹائی یا وٹامن سی فولاد کے انجذاب کو تیر کرتی ہے ۔
یاد رکھئے معدہ میں موجود غذا اور لزوجیت دوا کے انجذاب پر اثرا انداز ہوتے ہیں ان عوامل کا تعلق معدہ کے خالی ہونے کے وقفے پر بھی ہے۔
کچھ ادویات کاخالی معدہ لینا سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔اگر دوا کھانے سے پہلے لی جائے تو انجذاب تیز ہوتا ہے اس لئے کچھ ادویات خالی معدہ لینے سے سوزش کا سبب بن سکتی ہیں جیسے سلی سلیٹ(Salicylates)اور فولاد(Iron)کے نمکیات غذا کے بعد استعمال کئے جانے چاہیئں تاکہ معدہ کی خراش کا سبب نہ بن سکیں ۔
تیزابی یعنی عضلاتی ادویات معدہ میں جا کر زیادہ انجذاب کرتی ہیں انہیں خوراکی طور پر لینا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔اور اساسی /اعصابی کا انجذاب معدہ کے بجائے آنتوں میں بہتر انداز میں ہوتا ہے ۔اس لئے کشتہ فولاد خالی معدہ لینا ٹھیک نہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔انسانی جسم میں فولاد ایک اہم معدنی جز ہے جو متعدد اہم کام انجام دیتا ہے۔ یہ ہیموگلوبن کا ایک جزو ہے، جو ایک پروٹین ہے جو خون میں آکسیجن کو لے جانے کا ذمہ دار ہے۔ فولاد بھی مائیوسین اور ایکٹن کے لیے ضروری ہے، جو پروٹین ہیں جو پٹھوں کے سکڑنے اور آرام کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ، فولاد کئی انزائموں کے لیے ایک cofactor ہے جو توانائی کی پیداوار، ڈی این اے کی ترکیب، اور خلیوں کی مرمت سمیت متعدد حیاتیاتی عمل میں ملوث ہیں۔
فولاد کی کمی سے آئرن کی کمی انیمیا ہو سکتا ہے، جو ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم میں کافی ہیموگلوبن نہیں ہوتا ہے۔ آئرن کی کمی انیمیا کی علامات میں تھکاوٹ، کمزوری، سانس کی قلت، اور سر چکرانا شامل ہیں۔ یہ حالت حاملہ خواتین، بچوں، اور نوجوانوں میں خاص طور پر عام ہے۔
انسانی جسم میں فولاد کے کچھ اہم کردار درج ذیل ہیں:
ہیموگلوبن کی تشکیل میں مدد کرتا ہے: ہیموگلوبن خون میں آکسیجن کو لے جانے کا ذمہ دار ہے۔ فولاد ہیموگلوبن کا ایک جزو ہے، لہذا یہ جسم کے تمام حصوں کو آکسیجن فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے۔
پٹھوں کے کام میں مدد کرتا ہے: فولاد مائیوسین اور ایکٹن کے لیے ضروری ہے، جو پروٹین ہیں جو پٹھوں کے سکڑنے اور آرام کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
توانائی کی پیداوار میں مدد کرتا ہے: فولاد کئی انزائموں کے لیے ایک cofactor ہے جو توانائی کی پیداوار میں ملوث ہیں۔
ڈی این اے کی ترکیب میں مدد کرتا ہے: فولاد ڈی این اے کی ترکیب کے لیے ضروری ہے۔
خلیوں کی مرمت میں مدد کرتا ہے: فولاد خلیوں کی مرمت کے لیے ضروری ہے۔
فولاد کی کمی سے آئرن کی کمی انیمیا ہو سکتا ہے، جو ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم میں کافی ہیموگلوبن نہیں ہوتا ہے۔ آئرن کی کمی انیمیا کی علامات میں تھکاوٹ، کمزوری، سانس کی قلت، اور سر چکرانا شامل ہیں۔ یہ حالت حاملہ خواتین، بچوں، اور نوجوانوں میں خاص طور پر عام ہے۔
فولاد کی اچھی غذائی ذرائع میں گوشت، مرغی، مچھلی، انڈے، پھلیاں، سبز پتوں والی سبزیاں، اور دال شامل ہیں۔ فولاد سے افزودہ اناج اور دیگر غذائیں بھی دستیاب ہیں۔
اگر آپ کو آئرن کی کمی انیمیا ہونے کا خطرہ ہے، تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ کیا آپ کو فولاد کی سپلیمنٹ لینے کی ضرورت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔