علاج بالمفردات
علاج بالغذاء سے جب طبیعت قابو میں نہ آئے اور اعضاء کے افعال درست نہ ہوں خاص طور پر مزاج جسم اور اخلاط کا توازن قائم نہ ہو سکے تو غذا کی بجائے ادویات سے علاج کرنا لازمی ہو جاتا ہے، کیونکہ جسم اور خون میں جس قدر زیادہ مقدار میں تیزی سے کیفیات پیدا ہوتی ہیں اور اعضاء کے افعال میں شدت پیدا ہوتی ہے اس قد رصرف غذاسے پیدا ہونا مشکل ہے۔ لیکن علاج بالدواکے ساتھ علاج بالغذا کے اصول بھی مد نظر رکھے جائیں تو بہت جلد کامیابی ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
غذائی چارٹ
علاج الدوا میں یہ حقیقت مسلمہ ہے کہ علاج بالمفرد ادویات زیاد ہ افضل اور احسن ہے۔ مفرد دوا کے علاج سے مقصد یہ ہے کہ کسی مرض اور اس کی تمام علامات صرف ایک ہی دوا سے دور کر نے کی کوششیں کی جانے کی صورت مرض اور اس کی تمام علامات وہ کیمیاوی ہوں یا مشینی اور خاص طور پر جسم کے زہریلے موا وصرف ایک ہی دوا کے استعمال سے دور ہو جائیں۔
بے شمارا ایسی ادویات ہیں جو تنہا اپنے اندر شفائی بلکہ اکسیری اور تریاقی اثرات رکھتی ہیں ۔ ایک ایک مرض کے لئے متعد شفائی اثر رکھنے والی اکسیر تریاقی ادو یات پائی جاتی ہیں ۔ لیکن ان سے وہی معالج پورے طور پر مستفید ہو سکتے ہیں جن کوعلم المفردات پر غیر معمولی عبور ہوتا ہے۔ ایک خاص بات یہ ہے کہ مفردادو یات سے جہاں پرفوائد یقینی ہوتے ہیں ، وہاں پر اس کے غلط استعمال سے کوئی نام نقصان عمل میں نہیں آتا۔ اس لئے کوشش یہ ہونی چاہئے کہ علاج المفردات کو مقدم رکھا جانا افضل و احسن ہے۔
یہ بھی پڑھیں
روغن ارنڈ کے 100 فوائد
قدیم طب کا کمال اور مفردات کا تجزیہ
قدیم طبوں کے قانون کے مطابق ہر مفرود وا چار ارکان اور کیفیات سے مرکب ہوتی ہے، ان کے علاوہ ہر دوا میں ارکان(طیف)یعنی ایسا مادہ جو کسی رکن کے اجتماع یا دیگر اراکین سے مل کر مادو اور جسم کی صورت اختیار کرلے اس کو عناصر ہی کہنا بہتر ہے۔ جس کو انگریزی میں ایلیمنٹ (Element) کہتے ہیں ۔ اس سے ہم ماڈرن سائنس کے بہت قریب ہو جاتے ہیں
۔ ارکان اور عناصر کا ہی فرق ہم
نے اپنی کتاب مبادیات میں لکھا ہے۔ یہاں اس کے بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ارکان کو عناصر سے الگ خیال کیا جائے ۔یہی عناصر یعنی ارکان کا طیف یا اس کا مجتمع مادہ و غیرہ ارکان و کیفیات سے الگ اجزاء ہیں ۔ بس حکما ، واطباء نے ان عناصر کو ادویات سے جدا کیا ہے، بھی قدیم طبوں کا کمال ہے۔
قدیم طبوں کےکمال فن کی صورت یہ ہے کہ ان عناصری اجزاء کو جواد ویات میں پائے جاتے ہیں جد اکر کے علاج میں استعمال کیا ہے۔ گویا مفرد در مفروصورت پیدا کر لی ہے اور اس طرح ضرورت کے مطابق اجزا ئ موثرہ اور جوہرخاص استعمال کر کے فن طب قدیم میں کمالات کی صورت میں پیدا کی ہیں جو فرنگی طب میں بالکل نہیں پائی جاتیں۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ کمال فن پیدا ہی نہیں کر سکتا ۔ کیونکہ کیفیاتی اور مزاجی افعال و اثرات اور عناصر سے وہ بالکل واقف نہیں ہے۔
1 Comment
[…] علاج بالمفردات […]