ادویات کے اثرات
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی//سعد ورچوئل سکلز پاکستان
ادویات ہلکی ہوں یا تینر اور سوزش پیدا کرنے والی تین قسم کی ہوتی ہیں کیونکہ تین ہی حیاتی مفرد اعضا ہیں انکے نام اعصابی غدی اور عضلاتی ادویات ہیں ہلکی اور تیز میں فرق یہ ہے کہ ہلکی ادویات آہستہ آہستہ اپنا کام کرتی ہیں جبکہ تیز ادویات اپنا کام بہت جلد سرا انجام دیتی ہیں انکا استعمال اندرونی بھی ہوتا ہے اور بیرونی بھی لیکن بیرونی استعمال صرف مقامی اور وقتی ہوتا ہے اور اندرونی استعمال خون کے ذرہ ذرہ میں سما جاتا ہے پس یہی افضل ہے۔
یہ بھی پڑھیںادویات-کے-اثرات-و-افعال-انسان-کی-زبردست
1۔ اعصابی یا عصبی ادویات استعمال کی جائیں تو اعصاب ودماغ میں تیزی پیدا کر دیتی ہیں جس سے غدد اور شرائیں پھیل جاتی ہیں اور
غدد وہاں دوران خون تیز ہو جاتا ہے مگر جلد ہی وہاں پر رد عمل شروع ہو جاتا ہے اور رطوبت وبلغم اور مائیت کا ترح شروع ہو جاتا ہے تاکہ خون جمع ہو کر ورم نہ بن جائے یعنی عصبی ادویات سے اعصاب میں تیزی اور غدد میں تحلیل اور عضلات میں سکون پیدا ہو جاتا ہے اسمیں رطوبت کا اخراج زیادہ ہوتا ہے اور اسکا ذائقہ کھاری ہوتا ہے اسکو بلغمی مزاج کہتے ہیں۔ یاد کر لیں کہ بلغم جس بخار میں ہوگی وہ اعصابی بیمار ہو گا اور جس مرض سے بخار ہوا ہو گا وہ بھی عصبی ہوں گی اسطرح جن زہروں سے ہوا ہو گا وہ بھی اعصاب میں سوزش پیدا کرنے والی ہوں گی اوربلغم کے ساتھ اسی بخار و مرض اور زہر کی علامات پائی جائیں گی علاج یہ ہے کہ اعصاب کی تحریک شدید کو اٹھا کر عضلات میں پہنچا دیں تاکہ عضلات میں تیزی ہو جائے
عضلاتی ادویات
عضلاتی ادویات جب استعمال کی جاتی ہیں تو عضلات میں تیزی و سوزش ہو جاتی ہے اسطرح عضلات میں سکیٹر پیدا ہو کر قلب میں دوران خون تیز ہو جاتا ہے اور یہ عضلاتی ادویات اعصابی ادویات سے زیادہ تیز اور دیر پا ہوتی ہیں ان سے رطوبت و بلغم اورمائیت ختم ہو جاتی ہے اور ان کا رد عمل بہت دیر سے ہوتا ہے
چونکہ رطوبات ختم او را نکا اخراج بہت کم ہو جاتا ہے اسلئے تیزابیت بڑھ جانے سے حرارت و سرخی اور جلن پیدا ہو جاتی ہے اور کاربن کی وجہ سےبخار اور قبض پیدا ہو جاتی ہے علاج میں دیکھیں کہ عضلات کا تعلق اعصاب (سردی) سے ہے یا جگر دگرمی کے ساتھ ہو گیا ہے اگر مرض عضلاتی اعصابی ہے تو اسکو عضلاتی غدی کر دیں اسطرح عضلات اعصابی مرض دور ہو جائے گی کیونکہ جگر سے ناطہ ہو جانے سے گرمی پیدا ہوتی ہے اور صفرا ترشی دریاح کو ختم کر دیتا ہے لیکن اگر عضلات کا تعلق جگر و غدد سے ہو چکا ہے تو غدی اعصابی دوا دیگر شدید گرمی پیدا کردیں اسطرح عضلی سوزش وورم بالکل ختم ہو جائے گا۔ یہاں یہ یاد کرلیں کہ عضلاتی سوزش ،ورم تب ہی ظہور میں آتے ہیں جب اعصابی سورش کا علاج نہ کیا جائے یا پھر علاج غلط کیا جائے۔
غدی ادویات
غدی ادویات غدد وجگر میں تیزی پیدا کر تی ہیں جس سے شریانوں ، میں سیکٹر پیدا ہو کہ اخراج رطوبت بند ہو جاتی ہے یا مشکل سے ہوتی ہے ۔ اسطرح وہاں خون کا اجتماع ہونا شروع ہو جاتا ہے یہ ادویات زیادہ شد ید اور دیر پا ہوتی ہیں انکی تیزی سے تو مریض جلد مرجاتا ہے یا پھر سوزش ورم اور درد وغیرہ فوراً دور ہو جاتے ہیں۔
چونکہ اس سے سوزش و درم کا تعلق غدد وجگر سے ہے اسلئے اسمیں صفر کی شدت صفرا ہوتی ہے اور امراض صفراوی و کبدی ہونگے جن اغذیہ وادرویہ اور زہریں یاز ہریلے جانوروں کی زہروں سے پیدا ہوگا وہ سب جگرو غدد میں سوزش و صفرا پیدا کر نے والی ضرور ہو گئی
علاج میں غدد کا ناطہ اعصاب سے کرنا ہو گا ۔ اگر صفرا مکمل طورپر دور نہ ہو تو اعصاب میں تیزی کرنی پڑے گی اسکا مطلب بھی سمجھ لیجیے۔
غدد کی دو تحریکیں ہوتی ہیں ایک غدی عضلانی اورد وسری غدی اعصابی، غدی اعصابی جب غگد کی مزاج ہوتی ہے تو نہ تو کوئی درم ہو سکتا ہے اور نہ درد اوربخار کیونکہ یہی خون کی بھی مزاج ہے لیکن جب غدی عضلاتی تحریک ہوتی ہے تو چونکہ اسکا تعلق عضلات سے ہوتا ہے اسلئے م درد اور بخار ہو جاتا ہے اسلئے غدی عضلات سوزش میں غدی اعصابی کر دی جاتی ہے اور اسطرح ورم، درد اور بخار رفع ہو جاتے ہیں یاد رکھیں کہ بخار ہمیشہ عضلات میں تحریک ہونے سے ہی ہوا کرتاہے۔