اسلام آباد میں دوستن سو ملاقات
اسلام آباد میں دوستن سو ملاقات
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم کو خدمت دان کرو
کوئی یاد گار کام کرو۔
آج میں بہت خوش ہوں کہ میرا بیٹا سعد یونس مرحوم کا
خواب کی تکمیل کے مارےیعنی
( سعد میموریل ورچوئل سکلز ۔)
کے مارے اسلام آباد اور پنڈی کو پہلو سفر کرو ہے
کل ان شا اللہ آئی ٹی(I.T) ماہرین کے ساتھ کنونشن سنٹر آسلام آباد
میںملاقات ہوئے گی۔پورا پاکستان سو ماہرین اپنا اپنا تجربات
اور مشاہدات بیان کرنگا۔سکلز شئیر کری جانگی۔
بہت کچھ سیکھن کو ملے گو۔
جب کوئی کام اللہ کی رضا کے مارے کرو جاوے ہے تو
اللہ تعالیٰ واکے مارے راستہ کھول دیوے ہے۔
پچھلے سال میرا بیٹا نے ایسی ای محفل سو بہت کچھ سکھو ہو
آج او موجود نہ ہے تو واکی ذؐہ داری میں پوری کررو ہوں
ای کوئی پہلو سفر ہے جا کو مقصد صرف میو قوم کی فلاح و بہبود
کی سوچ ہے۔یاکے علاوہ کوئی دوسرو کام نہ ہے۔
حلانکہ اسلام آباد راولپنڈی۔ ٹیکسلا۔فتح جنگ۔حضرو
ڈھلیاں۔قطبال۔وغیرہ مقامات پے میرا مریدن و متعلقین کی
بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ان کی بہت خواہش رہوے ہے کہ
میں ان کے امرے تھوڑو بہت وقت نکالوں۔
جب کدی نوں کو پھیرو لگے ہے تو میری سیر کے ساتھ مہمان نوازی
اور جیب خرچی۔اور مختلف قسم کا تحفہ تحائفن سو پھرو پور دورہ رہوے ہے
گھنائیں دن تک جیب بھری رہوے ہے۔
ھین سچی مانچ کا دیسی مرغا۔تازہ مکھن۔اورگھرکا تندور کی روٹی ملاہاں
چھاچھ۔خالص دودھ سو بنی لسی یا چاہئے کو اپنو سواد رہوے ہے
میرا کائی میزبان تو ایسا رہوا ہاں۔ان کی کوشش رہوے ہے کہ
پتو کراں میری پسند کی چیز کونسی ہے۔وائے گھنی ساری باندھ بھی دیواہاں
کئی سالن سو مونگ پھلی۔مونگ ۔ارڈ۔چنا/جو وغیرہ کئی چیز
باقاعدگی سو میرے گھر پہنچا ہاں۔اللہ کو شکر ہے۔
یا پھیرا میں جب میں ان کو مہمان بنو تو اُننے خوشی اور حیرت سو
سفر کو مقصد جانن کی کوشش کری ،جب مقصد بتائیو تو بہت راضی ہویا۔
رات دیر تک ملاقاتن کو سلسلہ جاری رہو۔
اب یہ لوگ بحث میں مشغول ہاں کہ دھیرئیں کس کی گاڑی
موئے کنونشن سنٹر لے کے جائے گی اور کون کون میرے ساتھ دن
بھر ڈیوٹی دئیوگو۔ای تو تحدیث نعمت کے طورپے بات کری ہی۔
اصل بات ای ہے کہ جب تم کائی بھی کام اے اللہ کی رضا کے مارے
کروگا تو اللہ وامیں ضرور برکت دئے گو۔
میرا میزبان کا بیٹا ن کا کچھ دوست ہاں
جو آن لائن کام مین مہارت راکھاہاں
ان سو ملاقات کو شیڈول طے کرو جارو ہے۔
کیونکہ میرو آن کو ایک خاص مقصد ہے۔یاسو سفر سو پھر پور فائدہہ
اٹھانو چاہوں۔ممکن ہے ای سفر میرے اور میری میو قوم کے مارے
خیر کو سبب بن جائے۔
میرو من ایسو کرے ہے کہ اسلام آباد اور پندی میں رہن والا میون سو
ملاقات کروں ۔رات دیر تک یابارہ میں سوچتو رہو۔
پھر میں نے ارادہ بدل دئیو۔
ادارہ یامارے منسوخ کرو ہے کہ کل اللہ کوئی کامیابی دئے گو تو
کچھ لوگ ممکن ہے نوں کہن لگ جاواں کہ جب سعد میموریل ورچوئل سکلز
کی بنیاد دھری جاری ہے تو ہم نے یا میں اپنو حصہ گیرو ہو۔
یا پھر نوں کہہ لئیو کہ ای تو بنائی ہم نے ہی۔ہم نے مشورہ دئیو ہو
ہمارے پئے آکے رات رہوے ہو۔ہم یاکی مہمانی کرے ہا؟
ممکن ہے میر سوچ غلط ہوئے لیکن میڈیا پے آج کال ایسو کچھ ای
چل رو ہے ۔ہر کوئی دعویٰ دار ہے کہ فلاں کام میں نے کرو ہے
زندگی کو کہا بھروسہ ۔سانس آئے آئے ۔نہ آئے
کائی کا اختیار میں تھوڑو ہے۔
اگر سعد یونس لڑکپن میں جاسکے ہے تو
میں تو پھر بھی پچاس سال سو اُوپر کو ہوچکو ہوں
میں نے ای بات پلے باندھ لی ہے کہ کائی سو نقدی نہ لئینوگو
نہ کائی سو چندہ کی اپیل کرونگو۔نہ کائی کے پئے مانگن جاسوں
کیونکہ میں جاکام اے کرن جارو ہوں۔ایک دو مہینہ پیچھے
یاکام سو پیسہ ای پیسہ ہوجائے گو۔
یابات سو انکار نہ ہے موئے اپنی میو قوم کا دانشور
تجربہ کار۔گھاگ قسم کا لوگن کا مشوران کی ضرورت رہے گی
ہر کوئی اپنا فن و ہنر کے مطابق یا میں حصہ لے سکے ہے
اکیلو چنا بھاڑ نہ پھوڑے ہے۔۔
میں یاسفر میں ایسی باتن نے سیکھن تو آئیو ہوں کہ
اپنی میو قوم کا جوانن کے مارے ایسو ڈگڑا ڈھونڈ لوں
جا پے چل کے جتنی محنت کروگا پیسہ ملے گو۔
نکما نکھٹون کو تو کوئی علاج نہ ہے۔
میں نے سعد میموریل سکلز کا بارہ میں جاسو بھی مشورہ کرو ہے
وانے خوشی کو اظہار کرو ہے۔ہر قسم کا تعاون کو یقین لدائیو ہے
ان کی یا ہمت افزائی سو میرو پلی خون بڑھ گو ہے۔
موئے ان لوگن کو بھی شکریہ ادا کرنو چاہے جنن نے
فیس بک واٹس ایپ اور مسینجر۔فون پے موسو ادر کا بارہ میں
حال احوال پوچھا۔دورانفرا رابطہ میں رہا
میری میو قومنے موکو حوصلہ دئیو ہے۔اور دوست احباب
جا طریقہ سو دیکھ کے سیہا راہاں۔میں ان کو دک بھینتر سو
شکر گزار ہوں۔موئے امید ہے میں اپنی میو قوم کی
امیدن پے پورو اترنا کی کو شش کرونگو۔