میوقوم ابھی کچھ نہ بگڑو ہے
میوقوم ابھی کچھ نہ بگڑو ہے
بس ہمت سو کام لئیو
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کال سب سو گھنی رول۔ یابات پے مچائی جاری ہے
کہ میون کو سیاسی پارٹین نے ٹکٹ دین سو انکار کردئیو
جب کہ میون کا یہ لیڈر۔ ان سیاسی جماعتن کے مارے
بہت ساری قربانی دے چکا ہاں۔
پانی کی طرح پیسہ بہا چکا ہاں۔
انن نے ان سیاسی جماعت کے مارے بہت کچھ کرو ہو
لیکن انن نے حق تلفی کری اور الیکشن میں کنفرم ٹکٹ بھی
دوسران کو جاری کردیا۔۔
بہت دُکھ ہوئیو۔بے چینی ہوئی
میری طریاں بہت سا میون نے یا بات کو گہرو دُکھ ہے
فیس بک۔انسٹا گرام۔ٹیوٹر۔ واٹس ایپ ،پے میون کو
اھتجاج جاری ہے۔احتجاج کہہ لئیو یا رونو دھونو،کچھ بھی
نام دے سکوہو۔
اب پچھتاوے کہا ہوئے جب چڑیا چگ گئی کھیت۔
یا سب کچھ ہونا کے باجود میرا من میں ایک بات آئی ہے
اچھی لگی تو سوچ بچار کرلئیو۔
نہ لگے تو میں اپنی بات واپس لے لئیونگو
میون کو سیاسی جماعت کا مہیں سو ٹکٹ نہ ملی تو کہا ہوئیو؟
میو تو ابھی تک زندہ ہاں۔
رونا دھونا اے چھوڑ کے کوئی چج کا کام کرو
اگر میو قوم کو دکھ ستارو ہے تو۔
میو بھی موجود ۔میو قوم کا لوگ بھی موجود
اور تہارے کہنا کے مطابق میون کو دکھ درد اور گھائو بھی موجود
پھر آگے برھو ۔اپنی اپنی بانسرین نے چھوڑو
اور ایک دوسرا سوہاتھ ملا لئیو۔
ٹکت ای نہ ملو ہے۔ووٹ تو ہمارے پئے ہے۔
اعلان کردئیو۔سارا میو ایک تھان اکھٹا ہوچکا ہاں
جہاں پنچائت کو فیصلہ ہوئے گو،ووٹ ہون دئیو جائے گو
آج اعلان کردئیو۔اور سچا دل سو وعدہ کرو کہ ہم اپنا ووٹ اے
میون کا مفاد کے خلاف کدی بھی استعمال نہ کرنگا۔
جب میون کو ٹکٹ نہ ملو ہے
اُن کا کاغذات تو الیکشن کمیشن میں جمع ہاں
میو سارا مل کے انن نے امیدوار بنا لئیو۔
پھر تماشا دیکھو
جے تہارا گوڈان نے نہ پکڑاں تو کہئیو۔
اگر ٹکت ملتو پھر بھی میو امیدوار کو ووٹ دیتا ۔
اغر ٹکت نہ ملو تو کہا ہوئیو۔سارا میو مل جائو۔اور سیاسی جماعتن کو
اوگھاڑ کے۔۔دکھا ۔۔۔دئیو۔۔یاتو جیت گا۔
اگر نہ جیتا تو میون کا ووٹ نکھڑ کے سامنے آجانگا
صوبائی اسمبلی کا الیکشن میں جو تجربات و مشاہدات ہونگا
وے میو قوم کے مارے قومی اسمبلی میں کام آنگا۔
ہارن سو مت ڈرو۔
اگر ٹکٹ لیکے بھی ہارا جاتا تو کہا کرتا؟
میون نے سمجھنو چاہئے کہ قدرت ان کو بھلو کرنو چاہ ری ہے
اگر تہاری گردن مین آج بھی میو کی انک کو سریا ہے
تو آگے بڑھو۔
جب تہارو وجود ہوئے گو،لوگن کے سامنے تہارا
ووٹ نکھڑ کے سامنے آجانگا تو۔
ایم پی اے ۔نہ سہی
ایم این اے کی سیت لے لئیو۔
ٹکٹ نہ ملنا کی وجہ سیاسی جماعت یا چغل خوری نہ ہے
بلکہ میون کو آپس میں پھانٹو ہے۔
میو قوم کو دوسرو کوئی دشمن نہ ہے
گھر پتی چوہدری میون کا دشمن ہاں۔
یقین نہ آئے تو امیدوارن سو بات چیت کرکے دیکھ لئیو
سارا رات کو جیت کے سووا ہاں۔
اُوگن خود کراہاں۔
الزام دوسرا ن پے دھراہاں۔
میرو ماننو تو ای ہے۔
قدرت میون کو موقع دئیو ہے
ممکن ہے یائی طریقہ سو سنبھل جاواں۔
اگر میون نے ایسا وقت میں بھی اپنا ووٹ نہ سکیرا پھر
سمجھ لئیو ۔سوشل میڈیا پے چلن والی ساری پوسٹ
ٹسوا ہاں ۔۔مگر مچھ کا آنسو ہاں۔
پھبے کٹنی کی چال بازی ہاں
اگر میو ہونا کی وجہ سو ٹکٹ سو محرومی کو دکھ ہے تو
اپنا آپ تیار کرو۔
اپنی چوہدر کو گلا گھوٹ کے قوم کے مارے
قدم بڑھائو۔اگر ایسو نہ کرسکا ۔
تو پھپھڑا بکھیرنا بند کرو
پھر تم نے میو قوم کو دکھ نہ ستارو ہے۔
تم نے سیٹ کو دکھ روا رو ہے