Kitab al-Fakhir fi al-Tib(کتاب الفاخر فی الطب)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سخن ہائے گفتنی
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جس نے ہمیں دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے منتخب کیا اور اس میدان میں لکھنے پڑھنے اور افادہ عام کے لیے منتخب کیا ہم سے کام لیا،سعدطبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ کی جب دس سال پہلے بنیاد رکھی گئی تھی تو اس کا خاص مقصد یہ تھا کہ طب کے حوالے سے لوگوں کو آگاہی دی جائے۔ اور اس فن طب کو آگے تک پھیلایا جائے ،
یہ فن ہمارے آباء و اجداد کا ورثہ ہے، ہمارے دین کا حصہ ہے، ہماری زندگی میں اس کا بہت بڑا کردار ہے، جو آدمی صحت مند ہوگا وہی آدمی بہتر انداز میں خدمت کا اہل ہو گا اور جینے کا بہتر انداز میں اختیار کر سکے گا، جو آدمی بیمار ہو گا اس کی سوچ بھی بیمار ہوگی،عمومی طورپر اس کا کردار بھی بیمار ہو گا، اس کے کام بھی بیمار ہوں گے۔میرے سب سے چھوٹے محمد عباس جو کچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوئےوہ کہا کرتے تھے” کہ قاری صاحب بیمار انسان کی سوچ بھی بیمار ہوتی ہے۔اگر میں کوئی ایسی ویسی بات کردوں تو مجھے معاف کرنا کیونکہ میں بیمار ہوں” ۔
قرآن و حدیث میں جو قوانین طب بیان ہوئے ہیں ہم انہیں لوگوں تک پہنچانا اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں، اس میں شبہ نہیں کہ قرآن و حدیث میں بیان کردہ طبی نقاط کو جس انداز میں پہنچنا چاہیے تھا یا جتنا کام ہونا چاہئے تھا وہ نہیں ہو سکا،جب وقت اللہ کی منشاء ہوتی ہے کام لے لیتا ہے۔
جس سے جو کام چاہے ،جتنا چاہے ،جس قسم کا چاہے لے سکتا ہے، طب و صحت کے میدان میں ادارہ کی طرف سے 80 کے قریب کتابیں نیٹ پر اپلوڈ ہو چکی ہیں، جو کتابیں ہمیں دستیاب ہو سکیں اور اور انہیں مفید سمجھا ان کی دوبارہ سے کمپوزنگ کی گئی، انہیں دوبارہ سے تیار کرکے لوگوں کے لیے پیش کر دیا گیا تا کہ ہر شخص اپنےآباؤ اجداد کا ورثہ دیکھ سکے ان سے استفادہ کر سکے، انھیں اپنے پاس محفوظ رکھ سکے ان کی طویل فہرست ہے،اس وقت امام زکریا رازی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب کو منتخب کیا گیا ہے
اس کے علاوہ کئی کتابیں ایسی ہیں کہ جن کے اردو تراجم دہلی سے شائع ہوئے تھے لیکن آج مارکیٹ میں موجود نہیں ہے گو کہ سافٹ حالت (پی ڈی ایف) کی شکل ملتی ہیں اس کے علاوہ ان کے حصول کی کوئی صورت موجود نہیں ہے۔ کچھ نسخے لائبریوں کا ریکارڈ ہیں عامۃ الناس ان سے استفادہ محدود حالت میں کرسکتے ہیں۔ ہم نے اس کتاب کو کمپوزنگ کیا ۔اسے افادہ عام کے لئے وقف کیا۔
ممکن ہے کچھ غلطیاں ہوں، تو جو صاحب دیکھے وہ ہماری ویب سائٹ یا ای میل کے ذریعے، فون یا واٹس ایپ کے ذریعے ہمیں مطلع کر سکتے ہیں۔ عنقریب ایک دوسری کتاب کے کتاب التفسیر بھی اپلوڈ کر دی جائے گی اس کی بھی کتابت مکمل ہو چکی ہے
یہ سلسلہ میرے بیٹے سعد یونس مرحوم کا ایک خاص کارنامہ ہے
اس کی وساطت سے یہ چیز ہم نے شروع کی تھی(انہوں نے ایک ادارہ “سعد ،میو ورچوئل سکلز” کے نام سے بھی قائم کیا تھا) لیکن وہ (26 سمتر2022کو)ہمیں چھوڑ کر دوسرے جہاںچلے گئے ہیں ،اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے، آج ان کے کیے ہوئے کام کو آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں کچھ امور تھے میرے ذمے تھے لیکن تشریح اور تعمیری کام ،انہیں آگے پہنچانا اس کی ذمہ داری تھا، وہی اس چیز کو بہتر انداز میں کرتا تھا میرے جتنے بھی سوشل میڈیا ز۔ ویب سائٹس ہیں یا کتابوں کی تزئین و آرائش۔ ان کے ٹائٹل ہی قائم کرنا ان کی ذمہ داری تھی مجھے اس وقت شدت سے اس کی یاد آ رہی ہے دعائے مغفرت بھی ہونٹوں پر ہے یہ کتاب، میں اسی کی طرف معنون کرتا ہوں
اللہ تعالی اس کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور ساتھ ہی اسے ہم سب کے لئے نافع بنائے ۔ اگر ہماری یہ کوشش کسی کے بھی کام آئے تو سمجھ لیں گے کہ ہماری محنت کامیاب ہوئی۔ہمارے لئے ذخیرہ آخرت بنی۔
حکیم المیوات۔قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ کاہنہ لاہور
سعد میو ورچوئل سکلز کاہنہ نو لاہور
رابطہ:03238547640/…..03484225574
www,tibb4all.com……www.dunyakailm.com
پیش لفظ
ابو بکر محمد بن زکریا رازی ( ۹۲۵ ، ) اپنے دور کے ایک معروف عظیم طبیب، معالج دانشور اور طبی مصنف تھے۔ وہ ہمیشہ ایک بین الاقوامی حیثیت کے عالم ، طبیب رہے ہیں، دوسو سے زیادہ طبی کتابوں کے مصنف ہونے کے علاوہ بیمارستان بغداد کے سربراہ طبیب تھے اور معالجہ کے فن پر عبور کے ساتھ نہ صرف عملی تجربات کرتے تھے بلکہ مریضوں کی کیس ہسٹری بھی نوٹ کرتے تھے ان کی اکثر طبی کتابوں کا مغربی زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے۔ ان کی مشہور ومعروف طبی کتابوں میں یوں تو کتاب الحاوی، کتاب المنصوری، کتاب الجدری والحصبہ وغیرہ ہیں لیکن کتاب الحاوی ( جسے دائرۃ المعارف العثمانیہ حیدر آباد نے ایڈٹ کر کے ۲۳ جلدوں میں چھاپا تھا ) سب سے ضخیم کتاب ہے جو معالجات کے موضوع پر ہے۔ سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن نے تقریباً ان تمام جلدوں کا اردو ترجمہ کر کے شائع کیا ہے۔ کتاب المنصوری کے اردو ترجمہ اور پھر اس کی اشاعت کا سہرا بھی کونسل کے سر ہے اور کتاب الا بدال ( جو بدل ادویہ کے موضوع پر زکریا رازی کا ایک مختصر رسالہ ہے ) کے اردو ، انگریزی تراجم کونسل شائع کر چکی ہے۔ زکریا رازی کی ایک اور کتاب ، کتاب الفاخر فی الطب، ہے جس کے بارے میں بعض حضرات کو زکریا رازی کی تصنیف ہونے میں شک ہے۔ مگر بہت سے مورخین اور شواہد اسے زکریا رازی کی ہی تصنیف ثابت کرتے ہیں ۔ کتاب الفاخر بھی معالجات کے موضوع پر ہے اور اس کا انداز بھی کتاب الحاوی جیسا ہے مگر یہ اس سے مختصر اور جامع ہے۔ یہ کتاب ابھی تک شائع نہیں ہوئی تھی مگر اس کے مخطوطے دنیا کے بہت سے کتب خانوں مثلا کتاب خانه ولی الدین آفندی، احمد الثالث،
حیدر آباد، رضا لائبریری رام پور وغیرہ میں موجود تھے ۔ چنانچہ سب سے پہلے اسے عربی میں ایڈٹ کرنے کا مسئلہ تھا، جس پر کونسل کے علمی تحقیقی پروگرام کے تحت، کونسل کے لٹریری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈلین (جامعہ ہمدرد کیمپس) نئی دہلی میں کام شروع کیا گیا اور وہاں کے تحقیق کاروں نے بہت محنت، دیدہ ریزی اور دلجمعی سے یہ کام کیا۔ اس کے لیے کتب خانہ ولی الدین آفندی کے نسخے کو بنیاد بنایا گیا جو سب سے قدیم اور اہم ، خط نسخ میں لکھا ہوا ہے اور مصنف کی وفات کے محض تین سو سال بعد یعنی ۶۳۰ ہجری کا مخطوطہ ہے، براؤن، رام پور اور حیدر آباد کے نسخوں سے اس کا تقابل کیا گیا۔ پوری کتاب دو جلدوں میں چھبیس ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلی جلد میں بارہ ابواب ہیں جب کہ باقی ابواب دوسری جلد میں ہیں۔ کتاب کا ترتیبی متن تیار ہو گیا تو اس کی پہلی جلد کو دوحصوں میں شائع کر دیا گیا۔ موجودہ کتاب، کتاب الفاخر کی پہلی جلد کے دوحصوں میں سے پہلے حصہ کا اردو ترجمہ ہے جو پانچ ابواب کے ترجمے پر مشتمل ہے اور جسے اردو داں اطباء ، اساتذہ اور طلبا و معالجین کے استفادے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ حکیم عبدالحمید مرحوم کی بڑی خواہش تھی کہ کتاب الفاخر پر کام کیا جائے اور اسے منظر عام پر لایا جائے ۔ افسوس ان کی زندگی میں یہ قابل قدر کام منظر عام پر نہیں آسکا بہر حال ہمیں امید ہے کہ اس کی اشاعت کے بعد حکیم صاحب کی روح مسرور ہوئی ہوگی ۔ اس کام کی طرف توجہ دلانے اورہماری حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ہم حکیم صاحب کی روح کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ امید ہے کہ کونسل کے دیگرے علمی تحقیقی کاموں کی طرح اس کی بھی پذیرائی کی جائے گی اور
اسے پسند کیا جائے گا۔
حکیم محمد خالد صدیقی ]
ڈائرکٹر۔سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن بنی دیلی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راقم الحروف کی ان موضوعات پر کئی ایک تالیفات پہلے سے داد تحسین حاصل کرچکی ہیں
(1)قران کریم کا میواتی زبان میں ترجمہ
(2)سیر الطیبات یعنی بنات اربعہ
(3) سیرت سیدنا حسن بن علی
(4)حاشیہ تعلیم الاسلام
(5)فضائل امت محمدیہ علیہ السلام
(6) حضورﷺاپنے گھر میں
(7)شجرہ خلفائے راشدین
(7)ازواج مطہرات اور ان کے علمی کارنامے۔
(8)جن کو رسول اللہﷺ نے دعا دی
(9) دربار نبوت سےجنت کی بشارت پانے والے لوگ۔
(10)کسب معاش اور اسلامی نقطۂ نظر۔
(11)فلسفہ قربانی،اس کے نفسیاتی اثرات۔
(12)تبلیغی جماعت کا تاریخی جائزہ
(13)مع الطب في القرآن الكريم urdu
(14)الفاظ معانی قران میوات زبان )
طب نبویﷺ میں اعضائے جسم کی حفاظت
(15)
طب کے موضوع پر۔
(1)غذائی چارٹ
(2)تیر بہدف مجربات
(3)گھریلو اشیاء کے طبی فوائد
(4)منتخب نسخے
(5) قرا ن کریم سے اخذ کردہ طبی نکات
(6)حاصل مطالعہ
(7)تحریک امراض اور علاج
(8) مدارس کے طلباء اور علماء کے لئے طب سیکھنا کیوں ضروری ہے؟
(9)وضو اور مسواک کے روحانی و طبی فوائد
(10)خواص المفردات یعنی جڑی بوٹیوں کے خواص
(11)کتب سماوی میں مذکورہ نباتات کے طبی خواص
(12)ادویہ سازی
(13)جادو اور جنات کا طبی علاج
(14)معجز ہ تخلیق انسانی۔قران اور طب کی نگاہ میں
(15)بچے میں روح کب پھونکی جاتی ہے ؟ قران و طب کی نظر۔
(16)صحاح ستہ میں مذکورہ طبی احادیث اور ان کی تخریج
(17)طب نبوی عصر حاضر کے تناظر میں
(18)صحت کے لئے 6ضروری چیزیں۔
(19)چہل احادیث فی الطب۔
(20)فالج اورطب نبویﷺ۔
(21)احادیث میں مذکرہ غذائیں اور دوائیں
(22) احادیث مبارکہ سے اخذ کردہ طبی نکات
(23)الاطعمہ والاشربہ فی عصر رسول ﷺکا اردوترجمہ ـ
(24)التداوی بالمحرم۔
(25)طب نبوی اجتہاد و تجربہ ہے یا وحی ہے؟
(27)طب نبوی میں غذا کی اہمیت و افادیت
(28)قران ۔طب نبویﷺ اور جدید انکشافات
(29)قران انسان اور طب۔
(30) کتاب الامراض والکفارات والطب الرقیات
(31)نبض تحریکات اور علامات
(32)ارنڈ کا تیل اور اس کے طبی فوائد
(33): چھ معاشرتی برائیاں قران کی نظر میں
(34): طب نبوی علمائے کرام کی نظر میں
(35): طب نبوی کی اہمیت و افادیت
(36): قران کریم میں انسانی اعضاء کا تذکر
(37): علم طب میں مسلمانوں کی خدمات
(38)درد دوا ۔طب نبوی کی روشنی میں
(39)دروس الطب۔
(40)دست شفائی مسخہ سہ اجزائی)
(41)کتاب الفاخر فی الطب
عملیات کے موضوع پر
۔(1)جادو کی تاریخ
(2)منزل اور اس کے مسنون خواص
(3)قدماء کے مجربا ت
(4) آپ کی ضرورتیں اور ان کا حل
(5)جادو کے بنیادی قوانین اور ان کا توڑ
(6)عرب و عجم کے مجربات
(7)تعوذات
(8)آپ بھی عامل بن سکتے ہیں
(9)وظائف و عملیات کے موثر ہونے کے گر۔
(10)حروف صوامت ،وغیرہ
(11)دروس العملیات۔
میواتی زبان میں لکھی گئی کتب۔
(1)میواتی کھانا
(2)مہیری
(3)اسلام اور پسند کی شادی
(4)مرد بھی بِکتے ہیں۔۔۔ جہیز کے لیے
(5)میو سو ملاقات۔
نیچے دیے گئے ٹیبل سےرکتاب الفاخر فی الطب
تاب ڈاؤن لوڈ کریں۔
پی ڈی ایف ای بک کے بارے میں مختصر معلومات | |
---|---|
کتاب الفاخر فی الطب
|
:کتاب کا نام |
ابوبکر محمد ابن زکریا الرازی( 250ھجری بمطابق 864عیسوی) | :لکھاری / مصنف |
اردو | :زبان |
(ُPdf)پی ڈی ایف | :فارمیٹ |
:سائز | |
55 | :صفحات |
1 Comment
Your comment is awaiting moderation.
Can you be more specific about the content of your article? After reading it, I still have some doubts. Hope you can help me.
Your comment is awaiting moderation.
[…] کتاب الفاخر فی الطب جلد دوم […]
Your comment is awaiting moderation.
[…] ہفتہ پیش کردی جائیں گی۔زکریا رازی محروم کی دوسری کتاب۔کتاب الفاخر فی الطب کی دونوں جلدیں بھی پیش کردی گئی ہیں۔اس کے علاوہ کئی کتب […]
[…] رازی کی کتاب کتاب الفاخر فی الطب سے ماخوذ ناقل حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد […]