
پاکستان میو اتحاد دوبارہ سو میدان عمل میں
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
پاکستان میو اتحاد کو میو قوم اے اکھٹی کرن کی اولیت حاصل ہے۔سن دوہزار کے بعد میو قوم میں ایک ابھار آئیو۔پورا پاکستان میں میو قوم جاگی چارو گھاں کو میو اتحاد کی جے جے کار ہون لگی۔ بہت سا میوون نے اپنی خدمات میو قوم کے مارے پیش کری ۔کچھ لوگن نے یا گنگا میں خوب ہاتھ دھویا۔۔یادنیا میں جو آئیو ہے ،وا جانو بھی ہے۔

۔2006 کو سال میو قوم کے مارے گہن کو سال ثابت ہوئیو۔میو قوم جیسے اُبھری ہی جھاگ کی طرح پھر بیٹھ گئی کیونکہ گہما گہمی میں لیڈر شب پیدا کرن کے بجائے میو قوم نے لیڈر کے سامنے جھکنو مناسب سمجھو۔۔لیکن ای بات تسلیم کرنی پڑے گی کہ میو قوم میں آن والو جوار بھاٹا نے دوسری قومن میں ایک پہنچان کرائی۔راستہ تو مل ہی گئیو ہو۔میو قوم کا موقع پرست لوگن نے اپنی اپنی الگ سو ڈَھپلی بجانو چاہی لیکن سچی بات ای ہے ان کی آواز پے کائی نے کان نہ دھرا۔۔
وقت نے بہت سا بدلائو پیدا کرا۔۔۔ہم نے بہت سا لوگن کا انٹرویو کرا جو میو اتحاد کا دست و بازو ہا۔مختلف قسم کا واقعات و تاریخ کو نیا موڑ ہا ،جو میو قوم کا منتظر ہا۔لیکن رہبر و رہنما نہ ہونا کی

وجہ سو راستہ سونا ہوتا گیا۔۔
۔ای چیز ہم نے اپنی پہلی کتاب:میو قوم کا ہیر۔میں لکھی ہے۔
شوسل میڈیا کا توسط سو پتو چلو ہے کہ حاجی محمد افضل میو صاحب نے دوبارہ سو میو اتحاد کی گھوڑا پے تھاپی شاپی مار کے میدان میں اتارنا کی جدو جہد شروع کردی ہے۔ای خوش آئیند بات ہے کہ میوون کو کوئی ایسو پلیٹ فارم مل جائے جاکی ہر کوئی تھوڑی بہت حیاء شرم کرتو ہوئے۔
18نومبر2015 کو صدائے میو کا دفتر میں آنا کی خبر پڑھی۔
سنو ہے کہ بہت سا لوگن نے حاضری دی۔میو میڈیا کا لوگن نے کوریج دی۔
بہت اچھی بات ہے کہ حاجی افضل صاحب کی ابھی تک قدر باقی ہے۔۔
ان کی اپنی پالیسی ہاں۔دوسری جماعتن کی اپنی سوچ ہے۔ہر کوئی اپنا انداز فکر کا دائرہ میں رہ کے کام کرنو پسند کرے ہے.
ہلکی پھلکی سی دوچار بات ہاں،سُن لئیو تو ٹھیک نہیں تو موج کرو۔
شہید میوات کے بعد پیدا ہون والا حالات سو کہا سبق لئیو۔
یا عرصہ میں معاشرتی بدلائو کنتو گھنو ہوچکو ہے۔کہا ان چیلنجز کا بارہ میں کوئی پیش بندی کری گئی ہے۔
اب بہت ساری میو تنظیم برابر اکھڑی ہوئی ہاں۔ان سو معاملات کیسے طے کراجانگا؟
بیس سال پہلے اور اب میں میو جوان کی تعداد بہت زیادہ ہوچکی ہے۔
یا شعور اور معلومات پہلے سو گھنی ہاں۔یاکا سوالات اور ضروریات کو ادراک موجود ہے۔؟
میو اتحاد اگر پھر سو میدان عمل میں اترو ہے۔تو جوانن کے مارے تعلیمی پالیسی۔ہنر و سکلز کی فراہمی۔اور تعلیم یافتہ لوگن کے مارے کہا کچھ ہے؟
ایک مضبوط میڈیا۔جاسو او تم نے زندہ راکھے ۔تم وائے زندہ راکھو۔اب کائی کے پئے وقت نہ ہے کہ گزشتہ کل کی تصویر اے آج دیکھے۔
ای دور کچھ لیو اور کچھ دیو کا اصول پے چل رو ہے۔اگر ای سب کچھ موجود ہے تو بسم اللہ میدان عمل تیار ہے۔
اللہ کرے ای ابھار ایک طوفان میں بدل جائے۔۔اگر نششتن گفتن برخواستن کی پالیسی ہے تو۔۔
۔اللہ کی ذات حفاظت فرمائے۔آپ کی بھی میو قوم کی بھی۔۔
