
ختم نبوت کانفرنس بعنوان اعلیٰ کلمۃ اللہ۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
ختم نبوت پے بہت سارا لوگ ای نہ بلکہ پوری امت کام کرری ہے۔البتہ ڈھنگ اور ہنر اور انداز فکر اپنو اپنو ہے ۔کل بروز6 نومبر2025بروز جمعرات بمقام ڈیرہ اختر حسین شہید ،لاھدیۃ الھادی جماعت کی زیر نگرانی ختم نبوت کانفرنس ہوئی۔جناب چوہدری آفتاب اختر جوکہ چوہدری اختر

حسین شہیدکو بیٹا ہے نے یاکو اہتمام کرو۔موکو بھی دعوت دی۔
ہدیۃ الھادی کاکام کرن کو اپنو ایک انداز ہے۔یاکاپلیٹ فارم پے عمومی طورپے سارا مسالک کا لوگ اکھٹا ہوواہاں۔یاکو سربراہ پیر ہارون علی شاہ صاحب ہاں جوحضرت میانمیر دربار کا منتظم اور گدی نشین ہاں۔ میری ان سو شاید دوسری یا تیسری ملاقات ہی۔لیکن تقریر پہلی بار سنی سادہ انداز میں اپنو مافی الضمیر بیان کرن کو خاص سلیقہ ہے۔ختم نبوت پے جو تقریر کری گئی طبیعت کی ناسازی کی وجہ سو بہت مختصر ہی لیکن پر مغز اور مدلل ہی ۔پیر صاحب رکھ رکھائو والی شخصیت ہے۔

ان سو پہلے جناب امیر حمزہ صاحب جو کہ تحریک حرمت رسول کو سربراہ ہے۔ان کی تحریر بچپن سو پڑھتا آرہاں،لیکن براہ راست سنن کی اتفاق پہلی بار ہویو۔مولانا امیر حمزہ صاحب طبیعت و صحت کا لحاظ سو میری طرح کفایت شعار ای ہاں ۔لیکن آواز میں ایک کڑک،گرج جوانن جیسی۔اور گفتگو سلجھی ہوئی ہی۔میں بھی سٹیج پے موجود ہو۔تقریر کو وقت بھی دئیو گیو۔۔
جن لوگن کو بھی وقت ملو اپنا وقت سو گھنو کائی نے بھی وقت نہ لئیو۔ہدیۃ الھادی کو سربراہ۔سکرٹری جنرل ۔صدر۔اور جناب آفتاب اختر نے بھی سٹیج پے ختم نبوت کا حوالہ سو بات چیت کری۔پورو مجمع بہت منظم اور ہر قسم کی ہڑ بونگ سو مبرا ہو۔بوجوان طبقہ کی تعداد بہت زیادہ ہی۔حاضرین میں کچھ میرا جانا پہچانا بھی لوگ بھی موجود ہا۔
جناب شہزاد جواہر ۔صدر انجمن اتحاد ترقی میوات۔مشتاق احمد میو امبرالیا۔شکر اللہ میو۔اشفاق احمد چشتی خادم میوات۔وغیرہ
میزبان کا مہیں سو تواضع کو بہترین انتظام کرو گئیو ہو۔۔
چوہدری آفتاب اختر نے ایک خاص بندوبست کرو کہ جناب سکندر سہراب کی چار کتاب۔اور راقم الحروف کی کتاب “میو قوم کا ہیرو”بہت زیادہ تعداد میں منگوائی ۔اور معزز مہمانن کو بطور تحفہ دی گئی۔ای ان کا مطالعاتی ذوق کو منہ بولتو ثبوت ہے۔
