ایک شادی کو آنکھن دیکھو حال

0 comment 34 views

ایک شادی کو آنکھن دیکھو حال

Advertisements


حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم یا وقت عبوری دور سو گزر ری ہے۔جو جہاں بیٹھو ہے جا شعبہ میں بھی موجود ہے اُو اپنی شہرت اور اپنی شخصیت کی تشہیر میں لگو ہوئیو ہے۔آج سو بیس سال پہلے سوشل میڈیا کو تصور بھی موجود نہ ہو۔اگر کہیں ای سہولت موجود بھی ہی تو ہماری پہنچ سو بہت دور ہی۔
کوئی شادی۔غمی ،تقریب۔کاروبار۔ذاتی تشہیر۔دنیا بھر کو دکھ سکھ سب سوشل میڈیا پے آچکو ہے۔ہم نے ای بھی دیکھو ہے کہ پورا پورا ادارہ فرد واحد اور ایک لپ ٹاپ کی مدد سے چل راہاں۔کچھ سال پہلے جو کام بے شمار دولت و وسائل کو تقاضو کرے ہو آج معمولی توجہ سو ای کام کرو جاسکے ہے۔


کل پرسوں ہم جناب چوہدری علی محمد صاحب کی بچی کی شادی میں گیا تو ایسو لگو کہ پورا پاکستان کا میون کی کریم اور میون کو جٹھ شادی حال پہنچ چکا ہاں، شہزاد جواہرانجمن اتحاد ترقی میوات۔ حاجی افضل پاکستان میو اتحاد۔ چوہدری سلیم الرحمن میومیو قومی یکجہتی کونسل۔ حافظ سلمان صدائے میو۔امجد شریف میو ایکسپریس۔ کرنل محمد علی میو تنظیمات۔ جانے کون کون پہنچا پڑا ہا

۔میوون کا کھنگ۔بابا ذادہ ڈاکٹر محمد اسحق۔شہزاد جواہر۔چوہدری یوسف بدوکی۔چوہدری عبد الغفور میو (سابقہ صوبائی وزیر)۔ممتاز شفیق۔۔رائو غلام محمد۔چوہدری شہاب الدین میو اتحاد۔عاصد رمضان کی بات کرو ۔میری بغل میں بیٹھو،میں بھی سچی مانچ موجود ہو ۔ شادی میں بہترین انتظام ہو۔لیکن شرکاء کو تربیت میں کسر باقی ہی۔کھانا پینا کو سامان وافر مقدار میں ہو لیکن ہم نے دیکھو کہ کھانا شروع ہوتے ہی لوگ ایسے ٹوٹ پڑا کہ سات جنمن سو بھوکا ہا،ِپلیٹ میں اتنو بھرو کہ اتنو اَوجھ میں بھی نہ سما سکے ہو۔کیونکہ پیٹ چھوٹو لیکن ڈہلو پن موجود ہو۔ہم نے دیکھو کہ لوگن نے اتنو کھائیو نہ ہو۔جتنو پلیٹن میں چھوڑ دئیو ہو۔


دوسری بات ای محسوس کری کہ،حال میں دو قسم کا لوگ موجود ہا۔
(1)وے لوگ جن کی روح تک بھوکی ہی۔جب موقع ملو تو اتنو بھرو۔کہ گنجائش موجود نہ ہی۔بالآخر پیلٹن میں بہت سارو کھانو برباد ہوئیو۔
(2)دوسرا قسم کا وے لوگ ہا جو بظاہر امیر کبیر اور جو سٹیٹس کو کا مارا ہویا ہا۔اُنن نے بھی اپنی پلیٹن میں کھانو بچائیو۔ان کا بچانا کی وجہ ای ہی کہ کوئی کہا کہے گو کہ سارا کھانا اے ہڑپ کردئیو۔یعنی پیلٹ میں کھانو بچانو بھی ایک عادت اور امارت کی نشانی سمجھی گئی ہی۔۔۔۔حالانکہ یہ لوگ روپیہ پیسہ والا ضرور ہا ۔لیکن احساس کمتری کا شکار ہا۔چاول بوٹی۔روٹی کے ایسے ہاتھ لگاوے ہا جیسے انن نے کاٹھ کھائے گی۔۔
ایک گلہ کھائیو ٹیشو سو صاف کرو۔منہ پونچھو۔پھر اگلو گلہ اتنو سو اٹھائیو جیسے صدین کا بیمارن کا منہ میں ٹھوڑو ٹھو دئیو جاوے ہے۔۔۔یعنی ایک گھاں کو بھوک ہی۔۔۔دوسری گھاں کو احساس کمتری۔۔۔سچی بات تو ای ہے کہ ہر آدمی اپنا کردار اور افراط و تفریت سو بہت خوش ہو۔اور مطمئن ہو۔
بات تو اتنی گھنی ہاں کہ لکھنو مشکل ہے۔۔
ہم نے ایک بات اور بھی دیکھی کہ لوگن نے غیبت اورایک دوسرا کی برائی بھلائی پورا خلوص سو کری ہی۔شادی ایک میں شرکت ہی ایک ہی چھت کے نیچے ہا۔سبن کو دعوی ای ہو کہ میو قوم کو درد سبن سو گھنو واکا پیٹ میں اٹھے ہے۔لیکن ایک دوسرا سو سلام لینو بھی مناسب نہ سمجھو گئیو۔۔۔صاف پتو چلے ہو ۔میو قوم تو ایک بہانہ ہے ۔میو قوم کا نام پے بہت سا لوگن نے چھوٹی چھوٹی سی ہٹی کھول راکھی ہاں ۔جہاں اپنی انا ۔غرور۔اور ناک اے بیچا ہاں۔۔۔
باقی ہماری طرف سو چوہدری علی محمد کو بچی کی شادی کی مبارک بارک باد۔بچی کے مارے ڈھیروں دعا۔اللہ زندگی دئے۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme