
پیش نامه
پاکستانی ادب کے معمار سلسلے کی 142 ویں کتاب، امجد اسلام امجد : شخصیت اور فن پیش خدمت ہے۔
جیسا کہ پاکستانی ادب کے قارئین بخوبی جانتے ہیں کہ اکادمی ادبیات پاکستان کے اس اشاعتی سلسلے کا بنیادی مقصد، جہاں پاکستانی زبانوں کے اہم لکھنے والوں کی خدمات اکا اعتراف کرنا اور انھیں عام قارئین تک پہنچانا ہے، وہیں ادب کے محققین، ناقدین اور طالب علموں کو ان کے متعلق بنیادی تحقیقی و تنقیدی مواد فراہم کرنا بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سلسلے کی تمام کتابوں کی نوعیت تعارفی ہونے کے ساتھ ساتھ تحقیقی و تنقیدی بھی ہے۔
” امجد اسلام امجد : شخصیت اور فن، معروف شاعر سعود عثمانی نے تحریر کی ہے جب کہ ڈاکٹر حمیدہ شاہین نے اس کی نظر ثانی کے ساتھ ساتھ اس میں ترمیم و اضافہ جات بھی کیے ہیں۔ امجد اسلام امجد کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ، آپ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ موجودہ دور میں بہت کم شعرا ایسے ہوں گے جنھوں نے شاعری کے ذریعے عام و خاص دونوں میں یکساں مقبولیت حاصل کی ہو۔ شاعری کے علاوہ ڈرامے کے میدان میں بھی انھوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ میں پینتیس سال پہلے ان کے لکھے ہوئے ڈرامے جب پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہوتے تو اس دوران میں سڑکوں اور گلیوں میں سناٹا چھا جاتا تھا۔ بطور کالم نگار بھی ان کی شہرت غیر معمولی ہے۔ علاوہ ازیں وہ مختلف انتظامی عہدوں پر بھی فائز رہے اور انھوں نے ان اداروں میں کئی اہم کارنامے انجام دیے ہیں۔
امجد اسلام امجد اس حوالے سے بہت خوش نصیب ہیں کہ ان کی خدمات کا اعتراف ہر سطح پر کیا گیا۔ انھیں حکومت پاکستان اور دیگر کئی ملکی و بین الاقوامی اداروں کی طرف سے بے شمار
