
میو قوم کی شناخت کو مسئلہ۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم عبوری دور سو گزرری ہے ممکن ہے اب لاٹھی حقہ چھوڑ کے قلم و کمپیوٹر کی طرف مائل ہوری ہے۔کوئی بھی قوم ہوئے وامیں بدلائو بتدریج ہووے ہے۔البتہ کہن والا اور زور لگان والا ن کی کوشش رہوے ہے ان کے مطابق بدلائو کی جو شکل ہے اُو جلد از جلد نمودار ہوجائے۔
سب سو پہلو کام تو میو قوم کی شناخت برقرار رکھنو ہے۔جولوگ اپنا آباء و اجداد کی باتن سو ناک منہ چڑھاواہاں تم ای کہو کہا یہ لوگ قوم کی نمائیندگی کرسکاہاں۔ابھی تک یابات کو تعین باقی

ہے ہم نے اپنی شناخت کی حفاظت کیسے ممکن بنانی ہے؟کونسا لوازمات اختیار کرنا پڑنگا؟۔
دنیا بھر کی تاریخ اٹھا کے دیکھ لئیو کہ کائی بھی قوم نے اپنا ماضی سو جڑکے اور اپنی بولی کی حفاظت کرکے ای ترقی کری ہے۔ جاکی زندہ مثال اسرائیلی ریاست ہے،اسرائیلی ریاست نے اپنی چار ہزار سال پرانی بولی اور رسم الخط دوبارہ سو زندہ کرکے رائج کرو ہے۔آپ عبرانی و سریانی دوبارہ سو بین الاقوامی زبانن میں شامل ہوچکی ہے ،حالانکہ ای زبان کئی ہزار سال پہلے ناپید ہوچکی ہی۔یا کا جاننا والا سمجھن والا دنیا سو ختم ہوچکا ہا ۔لیکن وے لوگ اپنی ثقافت و تاریخ اور اپنا ماضی اے زندہ راکھنو چاہاں انن نے بے شمار دولت خرچ کرکے یاکو بندوبست کرو ہے۔
میو قوم کی جتنی بھی تنظیمات ہاں ان کو کہنو ہے کہ ہم میو قوم کی نمائیدہ جماعت اور میو قوم اے آگے بڑھانا کی کوشش میں مصروف ہاں۔دیکھو جائے تو کائی کے پئے کوئی ایسو دستور و منشور نہ ہے جو میو قوم کی ضروریاتن نے پوری کرتو ہوئے۔مقامی سطح کی بات ہاں جو دستور کے طورپے اپنا لی گئی ہاں۔
سچی بات تو ای ہے کہ میو نمائندگان میو قوم اے آگے بڑھانو سو زیادہ یا بات کی فکر میں ہاں کہ کوئی ان سو آگے نہ نکل جائے۔خود کچھ کراہاں نہ دوسراننے کرن دیواہاں۔جب کدی میو قوم کی نمائیندہ تنظیمن کو اجلاس ہووے ہے تو وہی گھسی پٹی بات کہ میں نو ں کہہ رو ہو۔لوگن نے نوں کہی ،نوں ہم آگے نہ بڑھ سکا۔
قصہ مختصر ای کہ یا میو قوم کی نمائیدگی کرراہو واکی بولی اے تو محفوظ بنالیو۔گھرن سو میو بولی ختم ہوتی جاری ہے،تاریخ کو مطلوبہ مواد تہارے پئے نہ ہے۔آگے چلن کو نقشہ تم بنائو نہ ہو۔رول ایسی مچائو ہوکہ ،کچھ دِنن میں چاند پے پہنچ جائوگا۔۔
میو قوم جب تک سلامت ہے جب تک میو بولی باقی ہے جادِن میو بولی ختم ہوگئی تم نے شرمندگی سو بتانو پڑے گو کہ ہم میو ہاں۔کیونکہ نہ تہارےپئے تاریخ ہے ،نہ ادب کی کتاب۔نہ ثقافت کی حفاظت۔۔امید ہے ہم تم تو جلدی مرجانگا۔آن والی نسل کے مارے کہا چھوڑ کے جانگا؟۔۔۔یامارے میو بولی زندہ ہے تو میو زندہ ہے۔میو بولی او حفاظتی خول ہے جامیں میو قوم نے پناہ لے راکھی ہے،جادِن ای ٹوٹو وادِن میو اے اپنو میو پن ثابت کرنو مشکل ہوجائے گو۔
یا مارے میو بولی بولو۔
میو بولی اپنی اولاد کو سکھائو۔
میو بولی اپنا نصاب میں شامل کرو
اور میو بولی پڑھائو۔
میو بولی میں لکھو
۔میو بولی میں پڑھو۔۔۔