میو کی کہانی میو کی زبانی

0 comment 86 views

میو کی کہانی میو کی زبانی یعنی میو ہیروز کی تلاش
از
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم صدین تک دوسری قومن کے ساتھ کشکمش کی حالت میں رہی ہے ، یانے اپنی بقاء کے مارے بہت سی قربانی دی ہاںڈیڑھ ہزار سال کی تاریخ تو کم از کم ایسی موجود ہے جامیں میو قوم نے سلطنت اور بادشاہتن کے خلاف مزاحمت کری۔ہار جیت کو ترازو اوپر نیچے ہوتو رہولیکن میو قوم جہاں کھڑی ہی کھڑی رہی۔کئی بادشاہت آئی اور مٹ گئی لیکن میو ہو،میو ہے اور میو رہے گو ، یاکی جفاکشی۔محنت و مشقت اور سخت قسم کی زندگی یاکی بقاء کو اہم سبب ہے حالات نے بہت کچھ بدل دئیو میو قوم کا مزاج میں بھی بہت بدلائو آچکو ہے لیکن ایک بات ضرور ہے کہ میو کا نام

Advertisements

کے بغیر ہندستان کی تاریخ مکمل نہ ہوسکے ہے۔
میو قوم کی اہمیت اپنی جگہ لیکن یا میں ایک خامی رہی ہے اور یا وقت بھی موجود ہے کہ یانے اپنان کی عظمت کدی تسلیم نہ کری ہے،یہی وجہ ہے کہ تاریخ میں میو قوم کا ہیرو موجود نہ ہاں، یاکو سبب ای ہے کہ دوسران نے میو قوم اپنی دشمن سمجھی وے یاکی تعریف کیوں کرتا؟ اپنان نے بھی میو لیڈر تسلیم نہ کرا، کائی کی صفت اور بڑائی کرن سو یاکی جان جاوے ہے۔یہی ایسو سبب ہے کہ میو قوم میو کا ہیروز تاریخ کا پنان سو غائب ہاں۔ایسی بات نہ ہے کہ میو قوم میں ہیروز موجود نہ ہا،ضرور ہا لیکن ان کو ذکر یاختم ہوگئیو کہ اپنان نے وے بھلا دیا،

کہیں بغیر سردار اور سالار کے بھی جنگ لڑی جاسکاہاں؟ایک گھاں کو پوری بادشاہت اپنا لائو لشکر کے ساتھ میدان میں اترے ہی تو کہا میون کا مہیں سو اُجڑو بجڑو ہجوم ہو؟ایسی بات نہ ہےمیو قوم نے اگر بادشاہ اور حکومتن سو مونڈ ھ بھڑائیو ہے تو ایک منظم لشکر کی موجودگی سو ممکن ہو،لازمی بات ہے جب لشکر مخالف لشکر سو ٹکرایو ہوتو واکو کوئی نہ کوئی سردار یا مکھیا ضرور رہو ہوئےگو؟۔
آج بھی میو قوم اپنا وجود اے منواری ہےمیو قوم میں جہاں کئی خامی ہاں ہوں میون میں بہت ساری نیکی بھلائی اور خوبی بھی ہاںلیکن عمومی مزاج تنقید اور ٹانگ کھنچائی کو ہے یامارے اچھی باتن کے علاوہ سب کچھ دکھائی دیوے ہے۔
میو قوم میں ہر شعبہ میں بہترین لوگ موجود ہاں،شعبہائے زندگی کا ہر میدان میں بہترین کارکردگی دکھارا ہاںلیکن ان کی خدمات اور ان کی نیکی میو قوم کے ساتھ کری گئی اچھائی تنقید کا بھبولا میں دَب کے رہ جاواہاں۔
میو قوم میں بہت سا ہیرو ہاںبلکہ ہر شعبہ میں ہیروز موجود ہاں،دکھائی یا مارے نہ دیواہاں کہ ہم اُنن نے دیکھنو نہ چاہاںکچھ مہربان ایسا ہاں خود تو ناکارہ ہاں ای وے اپنا ناکامی و نکما پن اے دوسران پے کیچڑ اوچھال کے دُبکانوچاہواہاںلیکن آج دودر میڈیا کو ہے اچھائی برائی کدی دُبکے نہ ہے برائی کتنی بھی چُھپ کے کری جائے کدی نہ کدی اُبھر کے سامنے آجاوے ہے اچھائی کتنی بھی دُبکالی جاوے سامنے آہی جاوے ہے۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme