میو قوم کے مارے تاریخی لمحہ،  میو ثقافت ،شاندارافتتاح ، (2)

0 comment 4 views

Advertisements

میو قوم کے مارے تاریخی لمحہ،  میو ثقافت ،شاندارافتتاح ، (2)

لوک ورثہ اسلام آباد ۔

یہ مِرا عِجز نہیں، وقت کی سفّاکی ہے

دَب گئے ہیں مِرے اندر مِرے جوہر کتنے

حکیم المیوات قاری محم یونس شاہد میو

یا میں شک نہ ہے ہمعصرانہ چشمک یں کچھ بات ایسی ہوکاواہاں کہ حسد و رقابت انسانی ذہن اے پوری طرح اپنا قبضہ میں کرلیوے ہے،سلجھا و سدھرا ہویا لوگ جلد ہوش میں آجاواہاں ۔کم درجہ کا لوگ دیر تک یا کیفیت میں گھِرا رہوا ہاں۔شاید یہی وجہ ہے کہ میو قوم میں  یہ صفات کدی مدی اُبھر کے سامنے آجاواہاں ،جاکو نتیجہ  ای سامنے آوے ہے کہ حاسد  خود سو تو کوئی کام کرے نہ ہے ۔جو لوگ کام کراہاں ان کی ٹانگ کھچنو شروع کردیوے ہے ۔دوسران کا کرا کامن کی داد خود وصول کرنو شروع کردیوے ہے۔

اسلام آباد  کا سفر میں ایک خوش گوار واقعہ ای بھی دیکھو کہ ہین رہن والا میو ایک دوسرا کے ساتھ  گُھلا مِلا رہوا ہاں۔میں نوں تو نہ کہہ سکو ہوں کہ اِن میں کوئی خامی نہ ہونگی لیکن خوبی کی بات ای ہے کہ یہ لوگ ایک دوسرا کی قدر کراہاں ۔ایک دوسرا کی بات سُنا ہاں ۔ایک دوسرا کے پئے بیٹھا ہاں ۔ایک دوسرا کا کرا کامن کی تعریف کراہاں ۔

میں نے دیکھو کہ لوک ورثہ میں  میو جا تعداد میں پہنچا۔اَنن نے  کرَا کامن کو ایک دوسرا ن کو کریڈٹ دئیو۔بتائیو کہ  “لوک ورثہ پاکستان “میو ثقافت اے  منظو ر کرانا میں جانے جو کردار ادا کرو ۔بھرپور طریقہ سو  یا کو اعتراف کرگئیو ۔ایک ایک کی تعریف کری گئی ۔ان لوگن نے جا انداز سو میو قوم کی نمائیندگی کری۔قابل تعریف ہے۔

میں نے دیکھو کہ رائو غلام محمد کی کاوش  اور ان کی میو قوم کا بارہ مین جدو جہد اور قربانی ،اور اِن کی انتھک محنت نے لوک ورثہ میں میو قوم کی نمائیدگی کری۔واکو اعتراف واجگہ موجود سارا لوگن نے کرو۔منہ پے تو ہر کوئی تعریف کرے ہے ۔سُنی سُنائی بات بہت سامنے آواہاں ۔لیکن جن لوگون کے ساتھ رائو غلام محمد۔ موجود ہو۔یہ وے لوگ ہا  جن کے پئے رائو صاحب میو قوم کی نمائیندگی کے مارے چل کے گیو۔اپنو وقت اور۔اپنو مال اپنی سواری  سو کام لیو ۔

یعنی جب نادرا میں میواتی زبان کی باری آئی تو ایک میو نے بھرپور کردار ادا کرو۔ثقافت و ادب کی باری آئی تو جہاں میو موجود ہو وانے بغیر کائی لالچ اور مفاد کے اپنا حصہ کو کام کرو۔ شیر محمد میو،چوہدری فاروق احمد میو۔شبیر احمد میو۔شاہد امتیاز میو۔یوسف شاکر میو۔جاوید میو۔شکیل احمد میو سمت معززین برادری کئی لوگ موجود ہا۔یہ وے لوگ ہا جنن نے جہاں تک ممکن ہوسکو ،یا ان کی جہاں بھی ذمہ داری لگائی گئی انن نے اپنو حصہ کو کام کرو۔یوسف شاکر ،جاوید میو کے پئے ٹہرن کو تو موقع ملو ۔دوسرا دوستن کے ساتھ کھانو کھایو کچھ وقت بِتایو۔معمولی سمجھ بوجھ والو بھی پتو کرلیوے ہے کہ یہ لوگ ایک دوسرا کا بارہ میں کہا سوچا اور کونسا خیالات راکھاہاں۔

رائو غلام محمد یا محفل کو روح رواں ہو۔۔حو بنے ہے کہ میو قوم رائو صاحب کی یا خدمت پے ان کو داد دئے۔۔ستر سال سو گھنی عمر کو رائو غلام محمد میو قوم کے مارے ایسے اُچھلو ڈولے ہو جیسے پندرہ بیس سال کو جوَان۔ عمر کا حساب سو ہلکی پھلکی  کھانسی وغیرہ دیکھن کو ملی  لیکن یاکو اظہار جب ہوئیو  جب سارا مہمانن سو فارغ ہوگئیو۔ساری ذمہ داری سو اَنو تر ہوگئیو۔

لوک ورثہ  میں میوقوم کی نمائیدگی کے مارے دھری گئی کتاب اور  میو ثقافت کی باقیات گو کہ میو قوم کی تعداد کا لحاظ سو بہت ک بلکہ نہ ہونا کے برابر ہی۔لیکن میو قوم کو نمائیندگی ملنو اور  دوسری علاقائی ثقافتن کے ساتھ  میو ثقافت کی تختی لگنو بھی غنیمت ہے۔

میں نے ای بات محسوس کری کہ رائو غلام محمد میواتی زبان میں لکھی گئی کتابن نے بھیلا کرن کا بارہ میں کافی فکر مند ہے۔موسو یا بارہ میں لمبی چوڑی بات ہووے ہے۔رائو صاحب  جا چیز کا بارہ میں بے حد سوچے ہے اُو  میو قوم پے لگن والا الزامات ہاں۔ان کو کہنو ہے کہ میری زندگی میں کچھ ایسو لکھو جائے جو میو قوم پے مورخین کا لگا الزامن نے دھو دئے۔لیکن ابھی تک  ان کی ای سوچ خواہش ہی ہے۔ممکن ہے اللہ میون میں کچھ لوگ ایسا پیدا کردئے جو یا فرض کفایہ اے  ادا کردیواں۔

یا سلسلہ مین سعدمیو ورچوئل سکلز پاکستان کا مہیں سو ۔کچھ کتاب مکمل ہوچکی ہاں۔

(1)چھاچھ مہیری۔چھپ کے آچکی ہے

(2)میونی۔مکمل ہوچکی ہے چھپائی کے مارے تیار ہے۔

(3)میوات کی تاریخ اور میو قوم (ایک تہذیبی و تمدنی مطالعہ )

(4)میو قوم کی مزاحمت۔محمد بن قاسم سو لیکے بہادر شاہ ظفر تک۔

(5)میو سو ملاقات۔

(6)گچوڈ اور کچود(میو ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی کیسے کراہاں ۔مشاہدات و تجربات)

(7)میو قوم کیسے آگے بڑھ سکے ہے؟(پیچھے رہنا کا اسباب و  وجوہات۔آگے بڑھن کی مناسب تدابیر)

(8)مسند شہاب ۔(حدیث کی کتاب کو)میواتی ترجمہ

(9)صحیفہ ہمام بن منبہ(حدیث کی سب سو پہلے لکھی جان والی کتاب کو ) میواتی ترجمہ

(10)قران کریم کو میواتی ترجمہ(1998)

(11)ماخذات تاریخ میوات(مشہور کتابن کے علاوہ کونسا مستند و بہترین ماخذ ہاں۔جن سو تاریخ لکھی جاسکے ہے)

(12)میواتی طب(یعنی میو قوم مین جو علاج و معالجہ ہووے ہو۔کی تاریخ و نسخہ جات)

(13)میو قوم کو قبائلی نظام(خاندان ۔پال ۔گوت۔رشتہ ناطہ۔رسومات۔صدین پرانی روایات)

(14)محافط ارائولی،نواب ناظم۔ترجمہ میواتی ۔حکیم المیوات

یہ ساری کتاب بہت جلد میو قوم کا ہاتھن میں ہونگی۔کئی کتاب چھپ چکی ہاں۔کئی پریس میں جاچکی ہاں ۔کئی  ایک  میو قوم کا بڑان کے پئے اصلاح و  مقدمہ۔پیش لفظ لکھن  کے مارے پہنچ چکی ہاں۔

 لوک ورثہ میں میو مصنفین کی کتاب کم تعداد میں موجود ہی۔ لکھارین میں  ،سکندر سہراب۔قیس چوہدری ۔نواب ناظم۔فہیم احمد فہیم میو۔یا سین باگھوڑوی۔حامد محمود راجا۔راقم الحروف۔سردار عظیم اللہ۔ جیسان کو نام لئیو جاسکے ہے۔

سچی بات تو ای ہے کہ پاکستان میں میون کی تعداد کروڑ سو اوپر بتائی جاوے ہے۔لوک ورثہ میں دَھری کتابن نے دیکھو تو لگے ہے میو قوم  یا سلسلہ میں بہت پیچھے ہے۔جن لوگن نے میواتی ادب و ثقافت ۔تاریخ پے کام کرو ہے۔ان کی مکمل کتاب ،یا جگہ نہ پہنچ سکی ہاں ۔لکھارین نے اپنو کام کردئیو ہے یا کرراہاں۔میو قوم کا دھنیڑی لوگن نے چاہے کہ ان کی کتابن نے بازار سو خرید  لوک ورثہ لائبریری میں میں دھراں ۔اپنو نام گائوں لکھاں ۔جاسو ان کو نام بھی محفوظ ہوجائے۔ باقی دھیرئیں لکھونگو

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme