میو قوم کی مہم جوئی اور جنگی نفسیات کو راز

0 comment 7 views

میو قوم کی مہم جوئی اور جنگی نفسیات کو راز

Advertisements

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

(ای اقتباس ہماری نئی آں والی کتاب۔” میوات کی تاریخ اور میو قوم ایک تہذیبی و تمدنی مطالعہ “۔۔کا دوسرا باب ” میو قوم کی تاریخی جھلک:سو لئیو ہے۔کتاب مکمل ہوچکی ہے۔چھپ کے جلدی  منظر عام پے آجائے گی۔کوئی بھی حاصل کرے گو )

یائے سمجھن کے مارے کہ میو قوم کو جنگن میں کیسی  منصوبہ  بندی رہوے ہی ، “بیک اپ پلان” کی اصطلاح   اےاز سر نو دیکھن ضرورت ہےای اصطلاح ایک ثانوی حکمت عملی کو تاثر دیوے  ہے، لیکن تاریخی شواہد سو ای  ظاہر ہووے ہئ  ہے کہ میو قوم کی جنگی منصوبہ کوئی ہنگامی لائحہ عمل نہ  ہی ، بلکہ ای بقا اور مزاحمت کو ایک بنیادی اور جامع نظریہ  ہو جو اُن کی ثقافت، سماجی ڈھانچہ اور اپنے ماحول کے ساتھ گہرو تعلق میں پیوست  پیوست ہو۔ ای استقامت کی ایک حکمت عملی ہی، جا کو مقصد کائی ایک جنگ میں فیصلہ کن فتح حاصل کرنا نہ ہو، بلکہ ایک

طاقتور دشمن  اے طویل عرصہ تک تھکا کے اپنی قوم کی بقا یقینی بنانو ہو ۔

میو قوم کی شناخت صدین سو لڑائین  سو تشکیل پائی ہے۔ ابتدائی تاریخی حوالان  میں انن سو ایک “جنگجو نسل” 4 اور “اپنی شورش پسندی اور لوٹ مار کی عادات کے مارے بدنام” 4 قرار دیو گیو ہے، جو دہلی کا حکمرانن کے مارے مسلسل درد سر بنا رہا۔ ای شہرت بذات خود اُن کی نفسیاتی جنگ کو ایک اہم عنصر ہی۔ میو قوم کی تاریخ دہلی سلطنت 5، مغلوں 1، مقامی راجپوت اور جاٹ ریاست 6 اور برطانوی سامراج 1 جیسی عددی اور تکنیکی طور پے برتر طاقتن کے خلاف غیر متناسب جنگن کو ایک طویل سلسلہ ہے۔ یہی وے تاریخی تناظر ہے جا نے ان کی حکمت عملین کو شکل دی۔

میو قوم کو نظریہ بقا ایک پیچیدہ، سہ جہتی حکمت عملی پے مشتمل  ہو جو (1) اراولی سلسلہ سو حاصل ہون والی تزویراتی گہرائی، (2) گوریلا جنگ پے مبنی جنگی حربہ، اور (3) ایک مضبوط قرابت داری کا نظام سو برقرار رہن والی سماجی ہم آہنگی اے مربوط کرے ہو۔ ای جنگن نے  جیتن کو منصوبہ نہ  ہو، بلکہ جنگن نے جھیل جانا کو منصوبہ ہو۔

درحقیقت، میو قوم کی شناخت ان کی جنگی تاریخ سو لازم و ملزوم ہے۔ ان کی مزاحمت صرف بیرونی خطرات کو ردعمل نہ ہی، بلکہ ان کی برادری کی ایک امتیازی خصوصیت ہی۔ “میواتی” ہونا کو مطلب ہی مزاحمت کرن والا ہونو ہو۔ یا کو ثبوت حسن خان میواتی 1 اور 1857 کا ہیروز 1 جیسی شخصیات پے ان کو فخر ہے، اور یہاں تک کہ ان کی زبانی روایات بھی مختلف طاقتن کے خلاف جدوجہد اے بیان کراہاں ۔ انگریزن کی طرف سے انن نے “مجرم قبیلہ” قرار دینو ، درحقیقت، ان کی یا موروثی جنگی شناخت کو اعتراف اور  مجرمانہ فعل قرار دینا کی کوشش ہی۔ ای صرف 1857 کی بغاوت کی سزا نہ ہی، بلکہ ای ان کی نافرمانی کی طویل تاریخ اے مجرمانہ قانون کا ضابطہ میں لانا کی کوشش ہی کہ ان کی مزاحمت کی فطرت اے ہی غیر قانونی قرار دیو جا سکے۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme