
روزہ دل کے مریضوں کے لئے کیسے فائدہ مند ہے؟
How is fasting beneficial for heart patients?
روزہ رکھنا، خاص طور پر وقفے وقفے سے روزہ (Intermittent Fasting)، دل کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ جدید تحقیقات کے مطابق، روزہ رکھنے کے طبی فوائد دل کے مریضوں کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں سے مفید ثابت ہوتے ہیں—
1 وزن میں کمی اور موٹاپے پر قابو
موٹاپا دل کی بیماریوں کا ایک بڑا خطرہ ہے۔ روزہ رکھنے سے کیلوریز کی مقدار کنٹرول ہوتی ہے، جس سے وزن کم ہوتا ہے۔ **امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (AHA)** کے ایک مطالعے کے مطابق، وقفے وقفے سے روزہ رکھنا جسمانی چربی کو کم کرتا ہے، خاص طور پر پیٹ کے گرد جمع ہونے والی چربی، جو دل کے لیے خطرناک ہوتی ہے۔
*2. کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈز میں کمی
روزہ رکھنے سے خون میں **LDL (برا کولیسٹرول)** اور ٹرائی گلیسرائیڈز کی سطح کم ہوتی ہے، جبکہ **HDL (اچھا کولیسٹرول)** بڑھتا ہے۔ **جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی (JACC)** میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، رمضان کے دوران روزہ رکھنے والے افراد میں ٹرائی گلیسرائیڈز کی سطح میں 20% تک کمی دیکھی گئی۔—
3. سوزش (Inflammation) میں کمی
دل کی بیماریوں میں سوزش کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ روزہ رکھنے سے سوزش کے مارکرز جیسے *C-reactive protein (CRP)* کی سطح کم ہوتی ہے۔ **ڈاکٹر ویلیٹر لونگو** کی **سیل میٹابولزم** میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، روزہ رکھنا جسم میں سوزش کو کم کرتا ہے، جو دل کی شریانوں کو صحت مند رکھنے میں مددگار ہے۔—
*4. بلڈ پریشر کنٹرول
روزہ رکھنے سے بلڈ پریشر کی سطح معمول پر آتی ہے۔ **جرنل آف ہائپرٹینشن** میں شائع ہونے والے ایک مطالعے کے مطابق، رمضان کے دوران روزہ دار افراد کے بلڈ پریشر میں 6-8 mmHg تک کمی دیکھی گئی، جو دل کے بوجھ کو کم کرتی ہے۔–
5. انسولین کی حساسیت میں بہتری
روزہ رکھنا انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح کنٹرول ہوتی ہے۔ **نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن

(NEJM)** کے ایک جائزے کے مطابق، وقفے وقفے سے روزہ رکھنا ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے، جو دل کی بیماریوں کا اہم سبب ہے۔
6. آٹو فیجی (Autophagy) کا عمل
روزہ رکھنے سے جسم میں **آٹو فیجی** کا عمل تیز ہوتا ہے، جس میں خلیات اپنے خراب حصوں کو صاف کرتے ہیں۔ نوبل انعام یافتہ سائنسدان **یوشینوری اُہسومی** کی تحقیق کے مطابق، یہ عمل دل کے خلیات کی بحالی میں مددگار ہوتا ہے۔—
احتیاطی تدابیر
اگرچہ روزہ دل کے لیے مفید ہے، لیکن سنگین دل کے مریض (جیسے ہارٹ فیلیئر یا شدید انجائنا) یا جو خون پتلا کرنے والی ادویات لے رہے ہیں، انہیں اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ **امریکن کالج آف کارڈیالوجی (ACC)** کے مطابق، روزہ رکھنے سے پہلے دل کی صحت کا مکمل چیک اپ ضروری ہے۔—
نتیجہ**
روزہ رکھنا دل کے مریضوں کے لیے متعدد طریقوں سے فائدہ مند ہے، بشرطیکہ اسے ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جائے۔ تاہم، ہر مریض کی حالت مختلف ہوتی ہے، لہذا طبی مشورہ لینا نہایت ضروری ہے۔
**حوالہ جات:**
1. American Heart Association (AHA) – Intermittent Fasting and Cardiovascular Health.
2. Journal of the American College of Cardiology (JACC) – Lipid Profile Changes During Ramadan.
3. Cell Metabolism – Dr. Valter Longo on Fasting and Inflammation.
4. Journal of Hypertension – Blood Pressure During Ramadan.
5. New England Journal of Medicine (NEJM) – Fasting and Insulin Sensitivity.
6. Nature – Yoshinori Ohsumi’s Research on Autophagy.
7. American College of Cardiology (ACC) – Fasting Guidelines for Cardiac Patients.