
کتاب الاخلاط
دیباچه
طب قَدِينَ کا بنیادی مسئله
اخلاط
مار داوطلبان کو اچھی طرح اندازہ ہے کہ اخلاط کا مسئلہ طب قدیم کا بنیادی مسئلہ ہے، جس کو رؤوس المسائل کے تقصیر علیم میں سب سے بلند اور سب سے کشادہ محراب میں جگہ دی جاتی ہے۔ اس کے دامن کا پھیلاؤ اس قدر وسیع ہے کہ امور طبیعیہ کے کئی مسائل ، اور کلیات طب کی کوئی بحث اس کا مقا بل نہیں کر سکتی۔ طب قدیمی کے اصول علاج کی بنیاد بیشتر امراض میں ابو الطب

بقراط نے آج سے ڈھائی ہزار سال پہلے ” اخلاط کے نظریہ پر قائم کی ہے ، جس کے بے بہا فوائد کا مشاہدہ بیمار دنیا اس وقت سےاس وقت تک برابر کر رہی ہے ؟
مسئله اخلاط کو اگر فن سے حذف کر دیا جائے تو طب قدیم کا قصر رفیع بنیاد سے متزلزل ہو جائے۔ قانون نضاج و استفراغ اخلاط، بو تمام بازی امراض میں طب قدیم کا ایک عظیم الشان اور کامیاب ترین قانون علاج ہے، اور ملی زندگی میں جس سے ہر طبیب کو دن میں کئی بار واسطہ پڑا کرتا

یہ بھی پڑھئے
ہے، اس کا تمام تر مدارا خلاط کے نظری اور ان کے وجود و ثبوت پر ہے :
دوران علاج میں تشخیص و تجویز کیے وقت طبیب کو یہ خلجان کمیسی نہیں ہوتا، اور اس کا ذہن اس طرف کبھی منتقل نہیں ہوتا کہ بدن لری کی ترکیب ایک عنصر سے ہوئی ہے یا چار سے، یا پندرہ میں سے ، لیکن عوارض مرض اور حالات بدن کو دیکھتے ہی اسے سب سے پہلے یہ رائے قائم کرنی پڑتی ہے کہ آیا بدن میں پہلے صفراء کا زور ہے لال فون کا غلبہ اور رگوں میں اختلاء ہے ، یا سفید
بلیم کا تو وہ اعضاء کے اندر اکٹھا ہو کر حرکت دو
.