الله ولي المُؤْمِنِي
مَعَارِفُ الإِيمَانِ
شعب الایمان للبیھقی کا اختصار و ترجمہ مع تخریج وتحقیق
للعلامہ ابو بکر احمد بن الحسنين البيهقي ٤٥٨هم
پیش لفظ
نحمده و نصلی و نسلم على رسوله الكريم اما بعد!
اللہ رب العزت نے انسان کو فضلیت اور شرافت بخشی، اور تمام کائنات کو اس کے لئے بنایا جبکہ اس کو اپنی بندگی ، اپنی رضا کے حصول کے لئے پیدا کیا۔ لیکن عبادت اور بندگی کی قبولیت کے لئے ایمان کو شرط اول قرار دیا۔ اگر ایمان ہے تو عمل صالح قبول ہونگے ۔ اگر نہیں تو اس کا کوئی عمل قابل قبول نہیں بلکہ اسے کافر کہا اور اپنے باغیوں کی صف میں اسے کھڑا کر دیا۔ جبکہ اعمال میں وزن اخلاص اور ایمان کے بقدر ہوتا ہے۔ جس قدر ایمان اور اخلاص ہو گا عمل بھی اتنا ہی وزنی اور بار آور ہو گا۔
یہ سوچ کر کہ کوئی نیا کام کرنے سے اچھا ہے کہ اپنے اسلاف اور بزرگوں کی محنت کو سہولت پسندی کے اس دور میں پیش کیا جائے آسان انداز میں۔ جنہوں نے اپنی پوری زندگی کو دین اسلام اور شریعت مطہرہ کی ترویج کے لئے وقف کر دیا تھا۔ اور دن رات کی محنتیں کی۔ لہذا بندے نے امام بیہقی کی کتاب شعب الایمان کا انتخاب کیا جس بتایا گیا ہے کہ حقیقی مؤمن کون ہے؟ ایمان کسے کہتے ہیں؟ اور ایمان کے کتنے شعبے ہیں؟ اور قرآن وحدیث کی روشنی میں ان کی کیا تفصیل ہے۔
شعب الایمان کی خصوصیات
امام بیہقی متوفی ۵۸ ھ کی مشہور زمانہ کتاب “شعب الایمان کا اختصار کیا گیا ہے۔ جس میں ایمان کے ستر شعبوں کو قرآن سنت کے دلائل کے ساتھ تفصیلاً جمع کیا گیا ہے۔
یادر ہے کہ سب سے پہلے ایمان کے شعبوں کے متعلق جس نے قلم اٹھایا وہ ” الحسین بن ال ن الحسن احسن . بن محمد بن بن خلد حلیم الخاری الجرجانی ابوعبد الله العلی ۳۳۸۴ – ۴۰۳ھ۔ تھے۔ انہوں نے المنہاج الدین فی شعب الایمان نامی تین جلدوں میں کتاب لکھی۔ علامہ بیہقی نے شعب الایمان میں انہی کی کتاب سامنے رکھ کر لکھی اور اسی کو اساس بنایا اور جا بجا علامہ علیمی کے اقوال سپرد قرطاس کئے۔ اس کے علاوہ عبد الجلیل بن موسی القصری متوفی ۶۰۸ ھ کی کتاب ”شعب الایمان مطبوعہ شکل میں مو ں میں موجود ہے۔ اسی طرح محمد بن اسماعیل الحضرمی متوفی ۶۵۱ ھ نے بھی امام بیہقی کی شعب الایمان کا اختصار کیا ہے۔ اور بھی بعض حضرات نے شعب ایمان کے عنوان پر کام کیا ہے۔ لیکن جو مقبولیت امام بیہقی کی کتاب کو ملی اور وہ مرجع خلائق بنی اور علماء اور محدثین حضرات کے ہاں مقبول ہوئی۔ اس کی ایک وجہ تو خود امام موصوف ہیں۔ کہ امام بیوتی بہت بڑے محدث ، فقیہ، زاہد اور علم حدیث کے ماہر تھے۔ اور جنہوں نے اپنے سند سے احادیث نقل کی ہیں ان میں سب سے آخری نام امام بیہقی ” کا ہی ہے۔ اور ان کی کتب کا شمار متون حدیث میں ہوتا ہے۔ اور اکثر متاخرین ان کے واسطے سے حدیث نقل کرتے ہیں۔
منهج الكتاب
اجزاء الایمان(ایمان کے ستتر77 شعبے)
اس تلخیص و اختصار کو معارف الایمان کا نام دیا گیا ہے۔
_1 شعب الایمان سے جو تقریبا ۱۱۲۶۹ ، احادیث پر مشتمل ہے، ان میں سے احادیث کے انتخاب میں
مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔ خاص منتخب احادیث لی گئی ہے۔
وہ احادیث جو اس زمانہ میں مشہور ہیں ۔ اسی طرح امسح روایات کو ترجیح دی گئی ہے۔
مختصر احادیث جن کو یاد کرنے میں آسانی ہے۔ بخاری و مسلم ( متفق علیہ ) کی احادیث لی گئی ہیں۔
صحیح ستہ کی کتب ستہ وہ احادیث جن پر ضعف کا حکم نہیں لگا، اور یا وہ صحیح یا کم از کم حسن درجہ کی ہیں۔
وہ احادیث جن میں مؤمن کی یا ایمان کی کسی صفت کا ذکر ہو، یا وہ اس مذکورہ شعبہ کیلئے دلیل ہو کہ وہ شعبہ ایمان میں داخل ہے، مثلا الحیاء من الایمان۔ کہ یہ حدیث ایمان کا شعبہ حیا” کے ذیل میں ذکر کی گئی ہے۔ تا کہ معلوم ہو کہ حیاء بھی ایمان کا شعبہ ہے اور اس پر حدیث شریف دلیل ہے۔
_2 اس کے علاوہ جہاں ضرورت پڑی تشریح بھی نقل کر دی گئی ہے۔ کچھ واقعات بھی نقل کر دیئے ہیں۔
اسی طرح جو احادیث مکر رہیں تو ان میں سے وہ حدیث لی گئی ہے جس کی سند زیادہ قوی ہے۔
اس کے علاوہ موقوف رویات، اقوال، اکثر ضعیف روایات، اور مکرر روایات کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ گویا یہ شعب الایمان کی تلخیص کی گئی ہے۔
3- قرآنی آیات کو بھی ہر شعبے کے شروع میں نقل کر دیا ہے۔ تا کہ مضمون جامع بن جائے۔ اور قاری کو اس شعبے کے متعلقہ آیات بھی یکجا مل جائیں۔
_4 احادیث پر عنوانات بھی لگا دیئے گئے ہیں تا کہ مطلوبہ حدیث تلاش کرنے میں آسانی ہو۔
_5 آسمان اردو زبان میں ترجمہ پیش کیا گیا ہے تا کہ علماء کے ساتھ ساتھ عوام بھی استفادہ کر سکیں۔ اور ترجمہ کرنے مین مولانا قاضی ملک محمد اسماعیل صاحب کے ترجمے سے معاونت لی گئی ہے۔ جبکہ قرآنی آیات کے ترجمے کے لئے آسان ترجمہ قرآن سے استفادہ کیا گیا ہے۔ اور آیات قرآنی کا حوالہ بھی آسانی کے پیش نظر لکھ دیا گیا ہے۔
احادیث کی تخریج بھی پیش کی گئی ہے۔ اور اس میں حمدی الدمرداش محمد العدل“ کی تخریج والے نسخے پر اعتماد کیا ہے۔ اور جہاں صحیحین کی روایات ہے صرف بخاری و مسلم لکھنے پر اکتفا کیا گیا ہے۔ 6
7- حتی الامکان کوشش کی گئی ہے کہ اس میں کوئی غلطی نہ رہ جائے اور بار بار ی اور پروف ریڈنگ کے مرحلے سے گزارا گیا ہے۔ میرے سامنے دار الفکر بیروت مطبوعہ ۱۴۲۴ھ ۔ ۲۰۰۴ ء کانسخہ تھا۔ اور دوسرا نسخہ مکتبہ دار الباز مکۃ المکرمۃ ۴۱۰۱ھ
۰۹۹۱ ء اس کے علاوہ مکتبہ الشاملہ سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ طوالت کے پیش نظر تمام احادیث کے متن کو ذکر نہیں کیا بلکہ اکثر احادیث کے متن کو ذکر کر دیا گیا ہے ، جو چھوٹی حدیثیں ہیں، جن کا یاد کرنا آسان ہے یا پھر قولی حدیث ۔ تو ان کے متن کو بھی نقل کر دیا گیا ہے۔
اصل کتاب فہرست سمیت نو جلدوں میں ہے اسے ایک ہی جلد میں سمیٹا گیا ہے۔ جبکہ اکثر جگہ کمپوزنگ بھی بندے نے خود کی ہے۔ اور اکثر اپنے احباب و بزرگوں کے مشورے کے مطابق اس کو عملی
جامہ پہنانے کی کوشش کی۔
قارئین سے گزارش ہے کہ اگر کوئی غلطی ہو تو اس پر مطلع فرما دیں۔ اور ایک مبتدی سمجھ کر درگزر سے کام لیں۔ بہر حال اللہ تعالیٰ کی توفیق سے تین سال میں یہ کام پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اس کے علاوہ اس کتاب کے ایک حصے پر کافی کام ہو چکا ہے۔ اور انشاء اللہ باقی کام بھی جلد از جلد ہوگا اللہ تعالی اس کی تکمیل کی اور اس کی اشاعت کی توفیق دے۔ اللہ جزائے خیر دے ان تمام احباب کو جنہوں نے کسی طرح بھی اس کارخیر میں میری معاونت کی ۔ اب دعا ہیکہ رب العالمین کہ اس کتاب کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرمائے ۔ تمام امت کے لئے نافع بنائے۔ اور ہماری اور ہمارے بزرگوں کی بخشش کا ذریعہ بنائے ۔ امین از فقیر
امام بیہقی رحمہ اللہ تعالی
امام بیہقی کا پورا نام ۔ ابوبکر احمد بن حسین بن علی بن موسیٰ بیہقی فیسا پوری ہے ۔ جو کہ امام ، حافظ ، علامہ، محدث، فقیہ، مد موسیٰ زاہد تارک الدنیا ہیں۔ شافعی المذہب تھے۔ اور نصوص شافعیہ جمع کیں ۔ ان – کیں ۔ ان کے قلم سے ایسی ایسی تصانیف نکلی نکلی ہیں جن کی نظیر سابقین میں بھی خال خال ملتی ہیں۔
ولادت: ماہ شعبان ۳۸۲ بہت جو کہ نیشا پور کی مضافاتی بستی ہے اس میں ہوئی۔ وفات : جمادی الاولی ۵۸ ۲ نیسا پور میں ہوئی اور مدفن بیہق میں ہے۔
امام بیہقی نے علم کا حصول پندرہ برس میں شروع کیا۔ اور اس کے لئے مختلف اسفار کئے۔ مثلا عراق، نیساپور، بغداد، كوفه، مكة المكرمة حجاز مقدس وغیرہ۔ اور انہوں نے کثرت سے احادیث کو جمع کیا۔
شعب الایمان پر سب سے پہلے ابو عبداللہ حسین بن حسن الحلیمی الشافعی رحمہ اللہ متوفی ۳۔ بدھ نے کتاب لکھی جو المنہاج“ کے نام سے موسوم ہے، جو کہ تین جلدوں ہستر ابواب میں ہے۔ علامہ بیہقی نے انہی کی اقتداء کی ہے۔
حدیث الایمان بضع وسبعون شعبہ کو سامنے رکھ کر ایمان کی شاخوں کو ستتر ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ جبکہ علامہ بیہقی نے محدثین کا اسلوب اختیار کیا ہے۔ امام بیہقی آخری محدثین میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی سند کے ساتھ حدیث کو بیان کیا۔ لہذا امام بیہقی ” کو جو احادیث حفظ تھی ، جن میں کذب نہ ہو، اسے اپنی سند کے ساتھ نقل کیا ہے۔ ( سند اصل کتاب میں موجود ہے۔ جبکہ اس تلخیص میں ہم نے تعلیقا ان روایات کو نقل کیا ہے۔ )
اس کے علاوہ امام بیہقی ” کی بے شمار تصانیف ہیں۔ ایک قول کے مطابق ایک ہزار کتا بیں انہوں نے تصنیف کی ہیں۔ جن میں سے مشہور کتا بیں جو چھپ چکی ہیں۔
مشہور کتب : السنن الكبرى السنن الصغرى الاسماء والصفات – احكام القرآن – كتاب البعث والنشور – دلائل النبوة كتاب الزهد مناقب الشافعي شعب الایمان كتاب اثبات عذاب القبر حيات
Shuab ul Iman Urdu/Arabic By Imam Bayhaqi شعب الایمان اردو عربی
Read Online Urdu
Read Online Arabic
Download Urdu High
Download Urdu Low
Download Arabic