![](https://dunyakailm.com/wp-content/uploads/2025/01/سکھ-دھرم-اور-سیکولرازم.jpg)
سکھ دھرم اور سیکولرازم
کرتار سنگھ دگل
مترجم (بیگم) زبیدہ آمن
دیباچه
سیکولر ازم کی تعریف الگ الگ لوگوں نے الگ الگ کی ہے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ سیکولر ازم لادینیت ہر گز نہیں ہے جیسا کہ ہم آزاد ہند دوستان میں اس کے معنی سمجھنے لگے ہیں سیکولر ازم
![](https://dunyakailm.com/wp-content/uploads/2025/01/image-2.png)
تمام مذاہب کے لیے یکساں احترام ہے۔
مہاتما گاندھی میں سچے ہندو تھے، پھر بھی انھوں نے بہت سے مذاہب کا مطالعہ کیا تھا۔ ان کی پرارتھنا سبھا میں ہر روز ایک سے زیادہ مذہبی کتابوں سے اقوال سناتے اور گاتے جاتے تھے۔ ان میں بدھ مت ، جین مت، عیسائیت اسلام اور سکھ مذہب جیسے کئی مذاہب شامل تھے جواہر لال اپنے آپ کو کسی مذہب سے وابستہ نہیں بتاتے تھے پھر بھی وہ مذہبی مقاما مات کا اپنے ہم وطنوں کی طرح 1 احترام کر م کرتے تھے۔ بچپن میں آ ن میں انھوں نے جنتو بہنا اور انتقال کے بعد ان کی آخری رسومات ہندو رسم ورواج کے مطابق ادا کی گئیں۔ اندرا گاندھی کی روحانی پیاس انھیں ہر اس جگہ لے جاتی ہے جہاں انھیں سکون مل سکے۔ خواہ وہ ہندو مسلم ، سکھ مذہبی مقام ہو یا کوئی روحانی بزرگ ہو۔
ہندوستانی ہونے کے ناطے ہم سیکولر ازم سے جڑے ہوتے ہیں خواہ کو سے ہوتے ہیں خواہ کوئی ہندو ہے یا مسلمان، سکھ یا کچھ اور ۔ مذہب ہر ایک شہری کا اپنا نجی معاملہ ہے۔ اس میں کسی کی دخل اندازی نہیں۔
دنیا کے عظیم مذاہب میں سکھ مذہب سب سے نیا اور سادہ مذہب ہے سکھ ناریب کے بانی بابا نانک کوئی پانچ سو سال پہلے جلوہ گر ہوئے ۔ انھوں نے دنیا کے تمام پاک مذاہب کا گہرا مشاہدہ کیا اور ایک ان تھک ریاضت کی۔ اگر ایک طرف وہ ہندوؤں کے مشہور مندر پوری کے درشنوں کے لیے گئے تو دوسری طرف انھوں نے مکہ مدینہ کی زیارت بھی کی بشمال میں مانسر دور کے کنارے سادھو سنتوں سے مذہبی امور پر گفتگو کی تو دکن میں سری لنکا میں بودھیوں کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا پنجاب کے ہندو مسلمان دونوں کے بزرگ گرو نانک آج تک بابا نانک شاہ فقیر ، ہندو کا گرو اور مسلمان کا پیرا کہ کر یاد کئے جاتے ہیں. گرونانک کے زمانے میں پنجاب پر پابر نے حملہ کیا۔ اپنے لوگوں پر حملہ آور کے ڈھائے مظالم دیکھ کر بابا نانک کی روح تڑپ اٹھی۔