عناب کے طبی فوائد اور استعمالات
عناعناب کے طبی فوائد اور استعمالات
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
عناب کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جو مختلف طبی فوائد سے مالا مال ہیں۔ اس پھل کی شکل بیر سے ملتی جلتی ہے اس لیے اسے عناب کا بیر بھی کہا جاتا ہے۔ کچا ہونے کی صورت میں اس پھل کا رنگ ہرا ہوتا ہے اور پکنے کے بعد اس کا رنگ جامنی یا سرخ ہو جاتا ہے۔ اس پھل میں کیلوریز کم مقدار میں پائی جاتی ہیں اس لیے اسے لو کیلوری فروٹ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ سیب سے ملتا جلتا ہے تاہم کچے اور پکے عناب کے ذائقے میں فرق ہو سکتا ہے۔عناب کا دوسرا نام چینی کھجور ہے کیوں کہ یہ سینکڑوں سالوں سے چین میں ہربل دوائیں بنانے میں استعمال ہو رہا ہے۔
عناب کےغذائی اجزاء
اس میں وٹامن اے ،سی ،بی ،بی 12،سوڈیم ،زنک ،فاسفورس ،میگنیشیم ،کیلشیم ،کاربو ہائڈریٹس ، پروٹین ،کولیسٹرول ،فائبر اور نیاسن پایا جا تا ہے ۔یہ پھل کچا بھی کھایا جاتا ہے لیکن پکانےاورسکھانے سے اس کی افادیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
عناب کا استعمال
اس کو بطور میوہ کھایاجاتا ہے۔ عناب کو بطور دوابھی مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پھل کا استعما ل نیا نہیں بلکہ یہ پھل 4000 سال سے ہربل دوائیں بنانے کے لئے چین میں کثرت سے استعمال ہو رہا ہے ۔ یہ پھل کچا بھی کھایا جاتا ہے لیکن پکانے اور سکھانے سے اس کی افادیت میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔اس سے شربت عناب بنایا جاتا ہے ۔
عناب کے طبعی فوائد
عناب ایک ایسی قدرتی خزانوں سے مالا مال جڑی بوٹی ہے جس کے لا تعداد فوائد ہیں ، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
خون کی بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے
اس کے رس میں خون کو صاف کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔یہ خون کی بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے حتیٰ کہ خون کے کینسرلیکیومیا میں بھی انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے ۔ دوچمچ عناب میں 50 ملی گرام نیاسن پایا جاتا ہے جو خون کے بہاؤ کو بہتربناتا ہے۔ عناب سرخ خلیات کی تعداد کو توازن میں رکھتا ہےاورخون بناتا ہے ،اینیمیا میں انتہائی مفید ہے ۔
فاسفورس اورآئرن کی کمی دور کرتا ہے
ایسے افراد جو آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں اور آئرن کے سپلیمنٹ کھاتے ہیں یا خون کی کمی کے باعث تھکان ،ذہنی اور جسمانی کمزوری اور اعصابی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں انھیں اسکا استعمال کرنا چاہئے کیوں کہ اس میں فاسفورس اور آئرن وافر مقدار میں ہوتا ہے۔
جسم سےزہریلےمادوں کو خارج کرتا ہے
عناب میں الکلائڈ پایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کو ڈیٹویسیفائی یعنی غیر ضروری مادوں سے پاک کرتا ہے اور نقصان دہ ٹوکسنز, زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے ۔
بہترین اینٹی ایجنگ ایجنٹ
یہ ایک بیوٹی ایڈ ہےیہ ایکنی اور ایکزما میں بہت مفید ہے۔ یہ بہترین اینٹی ایجنگ ایجنٹ ہے یعنی یہ آپ میں بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے ، آپ کی جلدکو جوان اور ٹائٹ رکھتا ہے ، یہ ہی وجہ ہے کہ بیوٹی کریموں میں زیادہ تر عناب کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جلد کو تازگی اور دلکشی دیتا ہے ۔ جلد پر ہونے والی خارش ،چنبل ،داد سن برن اور خشکی کو دور کرتا ہے۔ یہ جلد کی سوجن ، جلنے، خسرہ اور چیچک کے دانوں کے نشانات مٹاتا ہے۔
عمومی طورپرعناب کو کس طرح استعمال کرنا چاہیئے؟
عناب کو کچے پھل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جب کہ اسے سکھا کر محفوظ بھی کر لیا جاتا ہے تا کہ سال بھر استعمال کیا جا سکے۔ عام طور پر اس کا شربت بنا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا مزاج تمام موسموں میں یکساں طور پر معتدل رہتا ہے اس لیے اسے سال کے دوران کبھی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا شربت بنانے کا طریقے یہ ہے کہ اس پھل کے کچھ دانے لے کر ان کو پانی میں بھگو دیا جاتا ہے اور صبح اٹھ کر اس کا شربت بنا لیا جاتا ہے۔ اس شربت کے باقاعدہ استعمال سے پھیپھڑوں سے بلغم دور ہوتی ہے اور کھانسی اور گلے کی خراش کی علامات میں بھی کمی آتی ہے۔
عناب کے طبی فوائد
جِلد کی حفاظت
اعصابی نظام کی مضبوطی
ہاضمہ کے نظام میں بہتری
قوتِ مدافعت میں بہتری
خون کے امراض سے بچاؤ
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
موٹاپے میں کمی
عناب کے طبی فوائد
عناب میں بہت سارے غذائی اجزاء پاتے جاتے ہیں اس لیے اس سے کئی طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ عناب سے حاصل ہونے والے چند طبی فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔
جِلد کی حفاظت
اکثر لوگ جِلد کے مختلف امراض کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں، ان امراض میں ایکنی اور ایکزما سرِفہرست ہیں۔ ایسے لوگ جو ایکنی اور ایکزما کی وجہ سے پریشان ہیں ان کے لیے عناب ایک بہترین آپشن ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پھل میں اینٹی ایجنگ خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو جِلد پر بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔انہی خصوصیات کی وجہ سے عناب کا استعمال بہت سی بیوٹی کریموں میں بھی کیا جاتا ہے۔ اس پھل کے باقاعدہ استعمال سے جِلد ترو تازہ اور دلکش رہتی ہے اور جلد پر ہونے والی خارش اور خشکی دور ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ پھل جلد کی سوزش اور سرخی کو بھی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور خسرہ اور چیچک کے داغ بھی کم کر سکتا ہے۔عام طور پر لوگوں کی جِلد پر خون کی گرمی کی وجہ سے دانے نمودار ہو جاتے ہیں جس سے جلد کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے سب سے بہترین آپشن یہی ہے کہ وہ رات کو اس کے کچھ دانے پانی میں بھگو کر رکھ دیں اور صبح اٹھ کر نہار منہ یہ پانی استعمال کر لیں۔ کچھ دنوں کے استعمال کے بعد خون کی گرمی میں کمی آئے گی اور جِلد کے دانے بھی کم ہوں گے۔
اعصابی نظام کی مضبوطی
یہ پھل اعصابی نظام کو قوت فراہم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایسے افراد جو اضطراب، ڈپریشن، صدمات، یا کسی مستقل پریشانی کا شکار ہوں یا ان کو اعصابی کمزوری لاحق ہو گئی ہو تو ان کے لیے یہ پھل بہت زیادہ مثبت اثرات ظاہر کرے گا۔ انہی خصوصیات کی بنیاد پر ہی اسے اینٹی ڈپریسنٹ بھی کہا جاتا ہے۔
ہاضمہ کے نظام میں بہتری
اس پھل میں چوں کہ فائبر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے اس لیے اس کے استعمال سے ہاضمہ کے نظام میں بہتری آتی ہے۔ فائبر کی وافر مقدار کی وجہ سے پیٹ کے مختلف امراض جیسا کہ قبض کی علامات میں کمی آتی ہے جب کہ سوکھے ہوئے عناب کا سفوف بھوک کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
قوتِ مدافعت میں بہتری
عناب میں وٹامن اے، سی، اور پوٹاشیم بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف قوتِ مدافعت میں بہتری آتی ہے بلکہ موسمی بیماریوں جیسا کہ کھانسی اور بخار وغیرہ سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے۔
خون کے امراض سے بچاؤ
اس پھل میں نیاسن بی پایا جاتا ہے جو جسم میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے اور خون میں موجود سرخ خلیات کی تعداد بڑھاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عناب خون کی کمی کو دور کرنے میں بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے اور خون کو صاف بھی کرتا ہے جس سے خون کی بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔ایسے افراد کو خون کی کمی کا شکار ہیں اور ان کو آئرن کی کمی کا بھی سامنا ہے تو انہیں عناب کو باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیئے کیوں کہ اس میں فاسفورس اور آئرن کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پھل میں الکلائڈ بھی پایا جاتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچانے والے مادوں سے محفوظ بھی رکھتا ہے۔
خون کی حدّت کو کم کرتا ہے
جن لوگوں کا خون گرم ہوتا ہے ان کی جلد پر دانے نمودار ہو جاتے ہیں ،ایسے میں طرح طرح کی کریمیں استعمال کرنے سے دانے نکلنا بند نہیں ہوتے بلکہ جلد مزید خراب ہو جاتی ہے ۔ایسے میں عناب کے دس سے بارہ دانے پانی میں بھگو کر صبح نہار منہ پیا جائے تو خون کی گرمی کم ہوتی ہے اور چہرے پر تازگی آتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
عناب میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل بھی ہے جو جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتا ہے۔ اس کےعلاوہ اس کا قہوہ پینے سے گلے کی سوزش دور ہوتی ہے اور زکام وغیرہ کی وجہ سے بیٹھی ہوئی آواز میں بھی بہتری آتی ہے۔
یہ اینٹی آکسیڈنٹ ہے یعنی ایک مادہ جو خلیات کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے ، اس کو حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور وٹامن سی سے بھر پور ہوتا ہے اس لئے فلو کھانسی میں مفید ہے۔ گلے کی سوزش کو دور کرتا ہے ،زکام کے باعث بیٹھی آواز کو جلد بہتر کرتا ہے۔
موٹاپے میں کمی
موٹاپے یا پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لیے بھی عناب کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ پیٹ کی چربی کم کرنے کے لیے اس کا قہوہ بنایا جاتا ہے جس میں دار چینی، لیموں، الائچی، اور لونگ وغیرہ بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ کچھ ہفتوں تک یہ قہوہ باقاوعدہ استعمال کرنے سے پیٹ کی چربی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔عناب کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
عناب کا قہوہ وزن کم کرنے میں معاون
عناب کا جوشاندہ نزلہ اور کھانسی میں بہت مفید ہوتا ہے ۔دو گلاس پانی میں دو چمچ عناب ،ایک دار چینی کا ٹکڑا ، پانچ لونگ ڈال کر جوش دیا جائے اور اوپر سے شہد ڈالکر پیا جائے تواس قہوہ کے استعمال سے موسمی فلو سے بھی حفاظت ہو جاتی ہے اس کو وزن کم کرنے کے لئےروزرات کے کھانے کے بعد استعمال کیا جاسکتا ہے ۔