ریاح سے بلڈ پریشر اوپر نیچے کا فرق
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
اس وقت مریضوں کی بہت بڑی تعداد دوا لے یا نہ لے لیکن بلاناغہ بلڈ پریشر ضرور چیک کراتی ہے۔گلی محلوں بیٹھے معالج سے لیکر بڑے بڑے ہسپتالوں میں چلے جائیں اول فرصت میں وہ بلڈ پریشر چیک کرتے ہیں۔جو مریض ہسپتالوں میں بھرتی ہوتے ہیں ان کا بلڈ پریشر ایک چارٹ کے ذریعہ محفوظ رکھاجاتا ہے۔
صحت مند افراد کا بلڈ پریشر 90/60 اور 120/80 کے درمیان ہونا چاہیے، جب کہ مسلسل 140/90 بلڈ پریشر کو ہائی بلڈ پریشر تسلیم کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے
پاکستان میں 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر کا شکار
بلڈ پریشر کو ہائی یا لو کو عالمی سطح پر ایک بیماری کے طورپر قبول کرلیا گیا ہے۔گاہے بگاہے عالمی
سطح پر اعداد و شمار بھی شائع کئے جاتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 2019 تک تقریبا 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 2019 تک 54 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار تھی مگر تشخیص کے بعد 10 فیصد سے زائد افراد نے بیماری پر قابو پالیا اور اس وقت 44 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر کی ادویات استعمال کر رہی ہے المی ادارہ صحت کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب 30 کروڑ سے زائد افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں اور اندازا ہر پانچ میں سے ایک شخص اس کا شکار ہے
بلڈ پریشر میں سب سے بڑی پریشانی
بلڈ پریشر جب ہائی ہوتا ہے تو اوپر نیچے دونوں ہائی جو جاتے ہیں اور جب کسی مریض کا لو ہوتا ہے تو اوپر نیچے دونوں لو ہو جاتے ہیں لیکن ان میں سے ایک مریض آکر کہتا ہے کہ حکیم صاحب میرا بلڈ پریشر اوپر کا ہائی نہیں ہوتا بلکہ صرف بچے کا ہائی ہوتا ہے خلا120/100 دوسرا شخص کہتا ہے میرا صرف نیچے والا لو ہوتا ہے اوپر والا ٹھیک رہتا ہے مثلاً 120/70 ہوتا ہے ایک اور شخص کہتا ہے کی میرا اوپر کا ہائی ہوتا ہے اور نیچے والا لو ہو جاتا ہے مثلاً 140/60 ہو گیا ہے۔
ایسے موقعہ پر معالج بھی حیران بلکہ پریشان ہو جاتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اگر واس کا بلڈ پریشر ہائی ہوتا تو دونوں ہائی ہوتے اگر لو ہوتا تو دونوں لو ہوتے یہ عجیب مریض ہے؟
ایک اور صورت مریض یہ بتاتے ہیں کہ ہمارا بلڈ پریشر کبھی ہائی ہوتا ہے اورکبھی لو ہوتا ہے اور یہ بھی لواور کبھی ہائی والی کیفیت ایک ہی دن میں بھی ہوتی ہے مثلا صبح پائی تھا توشام کو لو ہو گیا اور کبھی صبح لوتھا تو شام کو ہائی ہو گیا۔
یہ کیفیت میڈیکل میں پریشان کن صورت پیدا کردیتی ہے اور مرالج پریشان ہوجاتا ہے لیکن دیسی طب میں اس کا حل موجود ہے ۔اگر معالج اپنی ذؐہ داری نبھاتے ہوئے ٹھیک تشخیص کرلے تو علاج آسانی سے ہوجاتا ہے۔عارضی اور مستقل بلڈ پریشر ہائی میں بنیادی فرق یہی ہوتا ہے کہ جب لوگا تو لو ہی ہوگا۔اور جب ہائی ہوگا تو ہائی رہے گا۔اوپر نیچے دونوں برابر رہںر گے ۔جب معالجین غیر طبعی ریاح کے بارہ میں معلومات حاصؒ کرلیں گے تو وہ مقوی خاص،حب سنگ دانہ مرغ اور اسی قبل کی مخرج ریاح ادویات کی مدد سے بہترین نتائج حاصل کرسکیں گے