تشخیصات متعددہ
0کا مطالعہ کیوں ضروری ہے
از۔ حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
معالجین کے لئے کتب کا مطالعہ خود کو چارج کرنا ہوتا ہے۔وقت کت ساتھ ساتھ کچھ باتیں اہمیت برقرار نہیں رکھ سکتیں ۔کچھ باتیں تجربات پر تو پوری اتری ہیں لیکن طبیعت ان کی طرف مائل نہیں ہوتی۔بالخصوص جب ایک ہی قسم کے کئی مریض معمولی فرق کے ساتھ مطب میں آئیں۔کوئی کتنا بھی بڑا طبیب کیوں نہ بن جائے اگر مطالعہ ترک کردیگا تو اس کی ترقی و عروج میں ٹہرائوں آجائے گا۔
فرض کیجئے کسی بیماری یا طبی حل کے لئے کوئی الجھن پیش آرہی ہے۔اس وقت ذہن میں کوئی معقول
حل موجود نہیں ہے ایسے میں تشخیصات متعددہ کا مطالعہ۔امرت ساگر ثابت ہوگا۔
تشخیصات متعددہ میں سہل الحصؤل اجزاء۔آسان ترکیب ساخت۔اس دوا کا بہترین استعمال بتایا گیا ہے،اس کا مطالعہ حاذقین کے علاوہ مبتدی شائقین طب کے لئے بھی نعمت سے کم نہیں۔پہلے ایڈیشن میں طبی اصولوں پر بات کی گئی تھی ۔کچھ احباب کے پرر زور اصرارپر نسخہ جات کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
تشخیصات متعددہ۔جو سمجھ لے گا کم از کم اس کے سامنے سے آنکھوں کے سامنے سےوہ تمام پردے سرک جائیں گے جو لوگوں نے الٹی سیدھی باتیں کرکے ڈر اور خوف کی شکل میں ذۃن نشین کرادئے تھے۔
تشخیصات متعددہ ۔۔دراصل سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی ﷺ کے نصاب میں شامل کی گئی ہے۔دوران کلاسز۔اطباء کرام نےجوجو مشکلات پیش کیں ۔۔جو چیزیں برسوں سے انہیں بے چین کئے ہوئے تھیں ۔شامل کردی گئی ہیں ۔کیونکہ انہوںنے ہمارے تجربات اوت تشخیصات سے استفادہ کیا اور مطلوبہ نتائج
حاصل کئے۔
تشخیصات متعددہ چند صفحات ہی نہیں بلکہ طبی زندگی کا وہ گھٹن اور مشکل سفر ہے جو راقم نے تیس پینتیس سال میں طے کیا ۔ ادوران کتنی مشکلات آئیں اور معالجین و اطباء کے جوتے سیدھے کئے۔میں نے جوتے سیدھے کئے انہوں نے مجھے سیدھا کردیا،
شخیصات متعددہ۔۔۔جب ہم نے نصاب میں رکھی تو طلباء کا کہنا تھا استاد جی اب مزید کسی کتاب کی ضرورت نہیں ہے دال دالیہ کے لئے اتنا ہی کافی ہے۔دوسری طرف وہ لوگ بھی تھے جو رویت پسند تھے انہیں یقین نہ آیا کہ ایسے بھی طب کو سمجھا جاسکتا ہے۔وہ لوگ راستہ سے ہی الگ ہوگئے۔ان کا حصول طب کا تصور سال چھ ماہ ہاون دستہ والی ورزش۔جوتے اٹھا نے کی خدمت،بچے نہلانے۔بازار سے سودا سلف لانا بھی حصول طب کا جزو لازم تھا یہاں ایسا کچھ نہیں۔اس لئے ن کی عقل نے فیصلہ دیا کیا کورس چھوڑ کر کوئی دواخانہ یا پنسار والے کے قدموں میں پناہ لیں۔
تشخیصات متعددہ۔۔۔کے مطالعہ سے ایسے لگتا ہے انسانی جسم کتاب کی طرح سامنے کھلا ہوا ہے ۔ جہاں سے چاہیں مطالعہ کریں اور جب چاہیں کتاب بند کردیں۔
تشخیصات معتددہ۔۔۔ابھی شروع ہونے والے نصاب میں شامل کردی گئی ہے۔اس کتاب کی انفرادیت یہ ہوگی کہ اس کا مصنف ہی اسے بطور اسباق پڑھائے گا۔اس بات کی ضرورت پیش نہیں آئے گی ک مصنف کا مقصد یہ تھا یہ نہیں تھا۔۔۔جوہوگا۔سب کے سامنے ہوگا۔