کریٹینائن کیا ہے؟//What is creatinine?
کریٹینائن ایک کیمیائی مادہ ہے جو کہ آپ کے جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہوتا ہے۔ یہ آپ کی پٹھوں میں موجود ایک مادے کریٹین سے بنتا ہے۔ جب آپ کے جسم میں کریٹین ٹوٹتا ہے تو کریٹینائن بن جاتا ہے۔
گردوں کا کام:
آپ کے گردے خون کو فلٹر کرنے کا کام کرتے ہیں اور اس میں موجود فضلے کے مواد کو پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج کرتے ہیں۔ کریٹینائن بھی ایک ایسا ہی فضلہ مادہ ہے جسے گردے خون سے فلٹر کر کے
پیشاب کے ذریعے باہر نکالتے ہیں۔
کریٹینائن ٹیسٹ کی اہمیت:
- گردوں کی صحت کی جانچ: کریٹینائن ٹیسٹ کا استعمال آپ کے گردوں کی صحت جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اگر آپ کے گردے صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے ہیں تو آپ کے خون میں کریٹینائن کی سطح بڑھ جائے گی۔
- گردوں کی بیماری کی تشخیص: یہ ٹیسٹ گردوں کی بیماریوں جیسے کہ گردوں کی پتھری، گردوں کی سوزش اور گردوں کی ناکامی کی تشخیص میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
- دواؤں کے اثرات کا اندازہ: کچھ دوائیں گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اس لیے کریٹینائن ٹیسٹ کا استعمال دواؤں کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔
کریٹینائن ٹیسٹ کیسے کیا جاتا ہے؟
کریٹینائن ٹیسٹ کے لیے آپ کے خون کا نمونہ لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد لیبارٹری میں اس نمونے کا تجزیہ کیا جاتا ہے تاکہ آپ کے خون میں کریٹینائن کی سطح کا تعین کیا جا سکے۔
کریٹینائن کی سطح کیوں بڑھ سکتی ہے؟
- گردوں کی بیماری: اگر آپ کے گردے صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے ہیں تو آپ کے خون میں کریٹینائن کی سطح بڑھ جائے گی۔
- پٹھوں کی بیماریاں: بعض پٹھوں کی بیماریوں میں بھی خون میں کریٹینائن کی سطح بڑھ سکتی ہے۔
- ڈیہائیڈریشن: اگر آپ کو پانی کی کمی ہو رہی ہے تو آپ کے خون میں کریٹینائن کی سطح بڑھ سکتی ہے۔
- کچھ دوائیں: کچھ دوائیں گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور اس طرح خون میں کریٹینائن کی سطح بڑھا سکتی ہیں۔
اگر کریٹینائن کی سطح زیادہ ہو تو کیا کرنا چاہیے؟
عمر اور جنس کی بنیاد پر کریٹینائن ٹیسٹ کی عام حد:
اگر آپ کا کریٹینائن ٹیسٹ نارمل نہیں آتا ہے تو آپ کو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ وہ آپ کی طبی تاریخ اور دیگر علامات کے بارے میں پوچھیں گے اور مزید ٹیسٹ کرنے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ معلومات صرف عام معلومات کے لیے ہیں۔ کسی بھی طبی مسئلے کے لیے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
کیا آپ کریٹینائن کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم کریٹینائن کو یوں بھی سمجھ سکتے ہیں۔
بلاشبہ گردے انسانی جسم کی چھلنی کا کام کرتے ہیں۔ یہ جسم سے زہریلے مادوں اورفضلات کو خارج کرتے ہیں۔
یورک ایسڈ، یوریا، کریٹینائن اور دوسرے نقصان دہ فضلات کو پیشاب کے ساتھ جسم سے باہر نکالنے کا اہم کام بھی یہی گردے سر انجام دیتے ہیں۔ گردوں کا مزاج گرم تر ہے جبکہ فضلات سردی سے جسم میں رکتے ہیں۔ گردے خون کو صاف کر کے ہمیں کئی۔ امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔ گردوں کے مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم گرم تر اور ترگرم قدرتی غذائوں پہ انحصار کریں۔
اسباب
فریز، غیر طبعی اور مصنوعی غذائیں ہمیشہ ہمارے گردوں کے لیے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ کولڈ ڈرنکس، بیکری مصنوعات مصنوعی معدنی اجزاء، ملٹی وٹامنز ، اور ایلو پیتھک ڈاکٹروں کی اسٹیرائیڈ ادویہ کا بکثرت استعمال گردوں کے امراض کا سب سے بڑا سبب ہیں۔
مذکورہ بالا غذائی بے اعتدالیوں سے بیچ کر ہم گردوں کے مسائل سے محفوظ رہ سکتےہیں۔
دیسی علاج
البتہ بڑھے ہوئے کریٹینائن کو کم کرنے کے لیے سونف قدرت کی ایک بہت بڑی نعمت ہیں۔ آپ روزانہ نصف گرام سونف پانی میں پکا کر ان کا قہوہ دن میں دو سے تین بار مریضوں کو پلانا شروع کر دیں۔ نظریہ مفرد اعضاء کے مطابق گرم تر اور ترگرم مزاج کی ادویہ فارما کو پیا کے 4 ملین ، 4 جدید 4 مسہل 5 تریاق 5 ملین ، نسخہ جات
مریض کی برداشت کے مطابق دیئے جاسکتے ہیں۔
بطور علاج قسط شیریں کا سفوف ایک گرام نہار منہ کھانا بھی تاثیر الاثر نتا ئج کی حامل طبی دوا ہے۔ تین سے چار ہفتے استعمال کرنے کے بعد ٹیسٹ کروا کے چیک کر لیں، انشا اللہ کریٹینائین کی مقدار اپنے درست لیول پر آجائے گی۔ لیکن اس دوران ٹماٹر، پالک،چاول، گوشت، پروئین، بیسیم اور فولا دوالی سر د
بادی غذائوں سے پر ہیز کرائیں،