جادو و سحر کے توڑکے لئےعمل
جادو و سحر کے توڑکے لئےعمل
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
، یہ عمل بہت موثر ہے،نمک کی ڈلی اور نیم کے پتے لیکر ،ان پر سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۱۰۱،اور سورہ المومنون کی آخری ۴آیات ۔۔۔۔۔۔۔افحسبتم انما خلقناکم عبثا وانکم الینا لاترجعون۔۔فتعلی اللہ الملک الحق،لاالہ الھو رب العرش العظیم۔۔ومن یدع مع اللہ الھا اخڑ لا برھان لہ بہ فانما حسابہ عند ربہ انہ لایفلح الکافرون۔۔وقل رب اغفر وارحم وانت خیر الراحمین[المومنون115تا118پارہ 18]۔طاق بار دم کر کے دیدیں،کہ چلتے ہوئے پانی سے،پانی لاکر اس میں یہ دونوںچیزیں ابال لیں،جب نمک حل ہوجائے تو نیم کے پتے نکال کر کسی جگہ دفن کردیں،اس پانی کے تیں حصے کردیں،یومیہ ایک حصہ تازہ پانی میں ملاکر غسل کریں،اور گھر میںچھڑکائو کریں،جس پر سحر و جنات کے اثرات ہوں یا جس جگہ خون پانی کے چھینٹے آتے ہوں،یا کہیں تعویذات کا شبہ ہو یا مریض کے کاندھوںپر وزن رہتاہو، یاوجودمیں درد رہتا ہو ان تمام علامات میں بے موثر وبے خطا عمل ہے، بندہ کے معمولات میں پندرہ سال سے شامل ہے،اس سے مختصر،آسان بہت کم عمل دستیاب ہوںگے۔حکیم ترمذی نوادر میں لکھتے ہیں نبیﷺ نے فرمایا اگر تم اللہ کو ایسے پہچانو جیسے آس کا حق ہے تو تمہاری دعا سے پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائے حضرت ابن مسعود مصائب میں اور مشکل اوقات میں افھسبتم انما خلقناکم پڑھا کرتے تھے تو انہیں اس سے چھٹکارا مل جاتا تھا بس نبیﷺ نے فرمایا اگر اسے پورے یقین کے ساتھ پڑھاجائے توپہاڑ اپنی جگہ سے ٹل جائے یہ بادشاہ سے خوف کے وقت پڑھیں تو اس کی ہیبت ختم ہوجاتی ہے ابن عباس کہتے ہیں بخدا اس کے پڑھنے کی وجہ سے لوگوں کی ہیبت دل سے نکل جاتی ہے[نوادر الاسول ۲/۱۰۴]بیضاوی نے روایت کیا ہے کہ اسے اپنے مرنے والوں کے پاس پڑھا کرو [فتسیر بیضاوی۴/۱۷۱تفسیر القرطبی۱۲/۱۵۷ تفسیر البغوی۳/۳۲۰]الاتقان نے بیہقی اور ابن سنی ابو عبید کے واسطہ سے ابن مسعود روایت کیا ہے [الاتقان۲/۴۳۸]ایک روایت میں ہے کہ نبی ﷺ نے صحابہ کرام کو ایک غزوہ میں بھیجا اور ہدایت فرمائی کہ صبح و شام ان آیا ت کا ورد رکھنا ہم نے ایسا ہی کیا تو ہمیں [فتح کے ساتھ]غنیمت بھی نصیب ہوئی[الدر المنثور۶/۱۲۲]ابن مسعود کہتے ہیں جب بھی کسی ابتلاء میں گھرا اور ہم نے ان ایات کی تلاوت کی ہمیں ضرور اس سے نجات ملی[تفسیر ثعلبی۳/۱۰۷]
{