عامل معمول پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے
۔انسان اپنی زندگی میںاپنے معاملات خود طے کرتا ہے لیکن کچھ کمزور ارادوں کے مالک لوگ دوسروں سے بہت جلد متاثر ہوجاتے ہیں۔وساوس اور دل میں کھٹکنے والے خیالات پیدا ہونے کے جہاں بہت سارے اسباب و عوامل ہوتے ہیں وہیں پر قران کریم کی آخری سورت کی روشنی میں یہ بات کھل کر سامنے آجاتی ہے کہ وساوس اور خیالات کی پراگندگی دوسرے کے خیالات اور ان کی توجہ سے بھی متاثر ہوتی ہے۔اس کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے۔اور عاملین اس سے کیسے استفادہ کرسکتے ہیں؟یہی بات اس ویڈیومیں سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے