طب نبوی ﷺمیں تحقیق کا انوکھا انداز
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
طب میں جب تک تحقیق و تدقیق کا سلسلہ شروع نہ کیا جائے اس وقت تک طب کے وقار کو بحال کرنا بہت مشکل ہے۔ایک طبیب یا محقق کسی غذا یا دوا پر اپنی تحقیقات کا آغآز کیسے کرے؟یہ سوال اہمیت رکھتا
ہے۔مثلاََ ایک عجوہ کھجور ہی کو لے لیں
۔اس مینںزہر اور جادو کی تریاقی صفت کے بارہ میں حدیث نبوی میں واضح ہدایات موجود ہیں ۔اس موضوع پر اطباء و معالجین کوچاہئے کہ وہ تحقیق کریں کہ کونسے زہر یعنی عضلاتی۔اعصابی۔غدی میں سے عجوہ کھجور تریاقی صفت رکھتی ہے ۔ دوسرے جادو کا توڑ ۔دل کے امراض میں عجوہ کی بہت تعریف کی جاتی ہے۔لیکن عجوہ کی موجودگی میں بھی امراض قلب کی بہتات ہے۔جب تک بنیادی بات پر توجہ نہ دی جائے اور عجوہ کی تریاقی صفات کو دریافت اور ان کے بہتر استعمالات پر توجہ نہ دی جائے اس وقت تک سوائے ایک عقیدت یا افسانہ کے کوئی یقینی بات کہنا مشکل ہے۔۔۔۔۔۔۔