سنیاسی کَکھ تنکا بھر دواکی حقیقت کیا ہے
سنیاسیوں کے بارہ میں مشہور تھا کہ وہ کسی گئے گزرے مریض کو ایک ککھ یعنی تنکا بھر دوا دیتے تھے ۔وہ مریض ایک دو خوراکوں میں قابل رشک صحت پالیتا تھا۔یہ ککھ عمومی طورپر قوت باہ کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے اس ککھ کی حقیقت کیا ہے؟۔کیا آج بھی ککھ بنایا جاسکتا ہے یا پھر ایک واہمہ ہے جو صدیوں سے دیگر واہموں کی طرح نسل در نسل نقل ہوتا چلا آرہا ہے؟ اس ویڈیو میں اس کی حقیقت بیان کی گئی ہے۔ممکن ہے اس سے متعلقہ کسی سوال کا جواب موجود ہو جو برسوں سے آپ کے ذہن میں کُلبلا
رہا ہو؟