علاج کا فطری انداز

0 comment 23 views

علاج کا فطری انداز

Advertisements

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

اسی طرح عورتوں میں رحم کی رسولیاں اور بعض اوقات پانی کی تھیلیاں بن جاتی ہے اب پانی کی تھیلیاں اور رسولیاں دونوں میں مادہ کار کتا سبب مرض ہے لیکن فرق یہ ہے کہ برسولیوں کا مادہ چونکہ سخت اور پتھر کیطرح ہوتا ہے لہذا اس کی تحریک عضلاتی اعصابی ہوگی اور پانی تو سخت اور پھر کیطرح نہیں ہوتا اس لئے اس کی تحریک غدی عضلاتی ہوتی ہے ویسے بھی سائنسی اصول کے مطابق ہر نرم چیز گرم ہوتی ہے اور سخت چیز ٹھنڈی ہوتی ہے یا وہ سردی سے ہی سخت ہوتی ہے لہذا رسولیوں کا مادہ چونکہ سخت ہوتا ہے اس لئے عضلاتی اعصابی تحریک میں سخت ہوتا اور رکتا ہے باقی پانی خود گرم مزاج تو نہیں رکھتا

لیکن گرمی سے اس کا اخراج کم ہو کر جسم میں رک رک کر تھیلیوں میں جمع ہو جاتا ہے یعنی سبب مرض گرمی ہی

ہوا اس لئے رسولیوں کا علاج غدی عضلاتی تحریک سے حرارت و صفرا پیدا کر کے کیا جاتا ہے جبکہ پانی کی تھیلیوں کا علاج غدی عصابی سے اعصابی عضلاتی غذاؤں دواؤں سے پانی کا اخراج کر کے کیا جاتا ہے پیٹ درد عارضی ہو یا کم و بیش ہوتا رہتا ہے تو ریاح کی بندش ہوگی اور اگر مستقل ہوا تو سوزش اور ورم سے ہو سکتا ہے سمجھنے والی بات صرف یہ ہے کہ اگر عارضی درد پیٹ والا مریض یا اس کا معالج یہ کہے کہ اسے ورم سے درد پیٹ ہے تو یہ بالکل جھوٹ اور غلط بات ہے ایسا نہیں ہوسکتا آئوں کے السر میں اگر پاخانہ میں خون تآ ئے تو یہ اسر نہیں ہوتا بلکہ ایسی دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے جس سے السر ہو جائے یعنی

عضلاتی دوا ئیں دینی پڑتی ہیں


علاج میں دوا تجویز کرنے کا راز


جب ہم پیشاب پاخانہ اور نبض اور علامات سے تحریک تلاش مکمل کر لیں تو دوا تجویز کرنے سے پہلے ایک خاص بات کو مد نظر رکھیں گے کہ اگر موجودہ علامات میں کسی مادے کا اخراج کرنا ضروری ہے تو اسی مزاج میں ایسی دوائیں دیں گے جو مادوں کو اخراج کرتی ہیں مثلاً ورم اماس اور استقاء کے مریض کا سبب چونکہ غدی عضلاتی تحریک ہے لہذا ان مادوں کو اخراج کرنے کے لئے غدی اعصابی مسہل ا ور اعصابی عضلاتی ملین اور عرق کاسنی و مکو وغیرہ دیں گے لیکن اگر اسی غدی عضلاتی تحریک کا ایسا مریض آیا جسے غدی دورے ہوتے ہیں اس مریض میں چونکہ غدی تحریک سے چونکہ اعصاب میں تسکین ہو جاتی ہے لہذا اب ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ سوئے ہوئے اعصاب کو جگایا جائے یہاں کوئی مادہ اخراج کرنا مقصد نہیں اس لئے کسی مسہل دوا کی ضرورت نہیں لہذا ایسے مریض کو ہم اعصابی غدی تریاق اور جوارش شاہی اور عرق بزوری وغیرہ اور سوئے ہو اعصاب کو جگانے کے لئے سر کے پیچھے گل کیسو پانی میں جوش دے کر ٹھنڈا کر کے ڈلوائیں گے لہذا تحریک کے لحاظ سے دوا تجویز کر کے پھر مادہ کے اخراج یا صرف تحریک پیدا کرنے کے لئے موقع کےمطابق دوا تجویز کریں تو اللہ کے فضل سے فوراً فائدہ ہوگا یہی اصولی علاج اور قانون مفرد اعضاء کا کمال ہے۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme