
کیا ہم جنات و ملائکہ کو دیکھ سکتے ہیں؟
از حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
مخفیات دیکھنے کو جنون ہر عامل و غیر رامل کے ذہن میں ابھرتا رہتا ہے۔اس جدید دور میں بھی ہر ڈیجیٹل میڈیا نے دنیا کو اپنیلپیٹ میں لے لیا ہے ،اور ۔اے آئی ہماری رگوں میں گھس رہی ہے۔پل پل محتاجی دیکھ رہے ہیں۔محیر العقول واقعات اور ٹیکنالوجی کی موجودگی میں بھی ملائکہ و جنات دیکھنے کا شوق صدیوں پہلے کی طرح آج بھی موجزن ہے۔یہ چند سطور ہم نے اپنی کتاب”جادو و جنات کے بارہ میں عرب و عجم کے مجربات” لکھی تھیں۔ ان کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان ذہنی طورپر غیوبات کے مشاہدہ کے لئے کس قدر اُتائولا ہے،اس بارہ میں قران کریم کی تعلیمات کیا ہیں۔معاشرتی رجحانات کیا ہیں ۔آئے مضمون کی طرف۔۔۔
یہ ایسا موضوع ہے جسے ہر عامل لائق توجہ سمجھتا ہے کچھ لوگوں کی ساری زندگی جنات و ہمزاد کو قابو میں کرنے میں گزر جاتی ہیں ۔ کچھ لوگ سب کچھ داؤ پر لگا کر جنات کو دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ دیکھنا یہ ہے کہ جنات دیکھے جاسکتے ہیں یا نہیں؟بات یہ ہے کہ جنات اپنی اصلی حالت میں کسی کو نظر نہیں آسکتے کیونکہ قران کریم کا فیصلہ ہے
۔یَاِبَنِي آَدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْآَتِهِمَا إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ (27) [الأعراف/27، 28]
ترجمہ۔۔
“اے آدم کی اولاد تمہیں شیطان نہ بہکائے جیسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو بہشت سے نکال دیا ان سے ان کے کپڑے اتروائے تاکہ تمہیں ان کی شرمگاہیں دکھائے وہ اور اس کی قوم تمہیں دیکھتی ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کا دوست بنادیا ہے جوایمان نہیں لاتے”جنات ہمیں دیکھ سکتے ہیں اور جنات کو نہیں دیکھ سکتے۔رہی یہ بات کہ بہت سے لوگ جنات دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اس کی حقیقت کیا ہے ۔اس کی دو ہی صورتیں ممکن ہیں۔پہلی یہ ہے کہ جنات کوئی دوسرا روپ اختیار کرلیں ۔
یہ بھی مطالعہ کریں
جادو اور جنات کے بارہ میں عرب و عجم کے مجربات
روپ بدل کر کسی کے سامنے آجائیں۔یہ بھی اس وقت ممکن ہے جب و ہ کثیف صورت میں سامنے
آئیں ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ انسانی آنکھ

میں اتنی لطافت پیدا ہوجائے جو اس حد تک دیکھ سکے جہاں نور کی تجزیہ ہوسکے ۔تیسری کوئی صورت ایسی نہیں ہوسکتی کہ جنات کو ہم ظاہری آنکھ سے دیکھ سکیں۔رہی بات عامل یا جادوگر لوگوں کی تو یہ لوگ مجاہدات اور مشقوں سے اپنے اندر ایسی استعداد بہم پہنچاتے ہیں جس کی مدد سے یہ جنات کا ادراک کرسکتے ہیں ۔اس کے باوجود بھی اگر وہ کہیں کہ ہم نے اصلی حالت میں جنات دیکھے ہیں تو یہ شبہ والی بات ہے مگر اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ جنات شکل بدل کر جس کے سامنے چاہے آسکتے ہیں۔