میو قوم پے احسان کرو ،ایک کتاب دان کرو ۔پہلی قسط

0 comment 61 views
میو قوم پے احسان کرو ،ایک کتاب دان کرو ۔پہلی قسط

میو قوم پے احسان کرو ،ایک کتاب دان کرو ۔پہلی قسط

میو قوم پے احسان کرو ،ایک کتاب دان کرو

Advertisements

۔پہلی قسط


حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو


میو قوم کی خدمت ایسے بھی ہوسکے ہے
یامیں شک نہ ہے کہ میو قوم اپنا عبوری دور سو گزرری ہے۔
قومن کی زندگی میں سال چھ مہینہ کی مدت کوئی لمبو وقت نہ رہوے ہے۔
انسانی ضروریات اور قومن کا وسائل کو بہتر استعمال بہتر نتائج دیوے ہے۔
بہتر حکمت عملی کم وسائل سو زیادہ فوائد کا حصول ممکن بنا سکے ہے
یا وقت دنیا میں لٹھ یا مکان کی لڑائی یا دھونس جمانا کو چلن تقریبا ختم ہوچکو ہے۔
ہر کوئی اپنو کماوے اور اپنو کھاوے ہے۔
البتہ کچھ تدابیر ایسی ممکن ہوسکاہاں کہ میو قوم کو مجموعی طور پے فائدہ پہنچ سکے ہے۔
یابات کی ضرورت یامارے پیش آئی کہ ہماری میو قوم میں بہترین شعراء ۔ادباء۔لکھاری۔تجزیہ نگار۔لوگ موجود ہاں۔
لیکن ان کو کام عمومی طورپےاردو یا انگریزی زبان میں ہے۔بہترین ادب ہے۔اعلی درجہ کی کتاب ہاں۔
ضرورت یا بات کی ہے کہ کائی بھی زبان اور ثقافت کی حفاظت واکی اپنی زبان سو ممکن ہے۔
خدانخواستہ میواتی بولی دنیاسو مُک (ختم)ہوجائے تو ایک تاریخ تو لکھی جاسکے ہے لیکن میو قوم کو لب و لہجہ کہا ہو؟۔
کیسے رہوے سہوے ہا؟۔ان کی ثقافت کہا ہی؟ان سب باتن نے لوگ اپنا اپنا انداز سو بیان کرنگا۔
کیونکہ میو قوم تو میو بولی سو باقی ہے۔میو ثقفت میو سو بہتر کون بیان کرسکے ہے؟۔
جب تک میواتی زبان نہ لکھی جائے گی۔میواتی نہ بولی جائے گی۔میو قوم کیسے اپنی حیات باقی رکھ سکے ہے؟۔

یائے بھی پڑھو

کتاب ۔تاریخ قوم مید۔

سعد یونس مرحوم کی دوسری برسی پر۔میو قوم کے لئے۔ بطور ہدیہ پیش کی جارہی ہے۔
موئے سمجھ نہ آوے ہے کہ میو قوم کی نمائیندگی ایسالوگ کراہاں۔
جن پے میواتی بولنو بھی نہ آوے ہے۔۔ان کی میو قوم کی محبت سو کائی اے کوئی اعتراض نہ ہے۔
لیکن میو قوم تو میو بولی سو ای پہچانی جائے گی۔
میو اتی بولی بولو،میواتی میں لکھو۔میواتی گھرن میں رائج کرو۔۔
یامیں شاعری کرو۔یامیں نثر لکھو۔یامیں گیت گائو۔یائے اپنی روز مرہ کی زندگی کو حصہ بنائو۔
میو قوم کو جو سپوت بھی جہاں بھی کام کررو ہے۔واکی خدمات سر ماتھا پے۔واکی کوشش کو سلام۔
ایک فکر مندی کی بات۔
میو قوم میں بہترین لوگ موجود ہاں ۔وے اپنا قلم سو مافی الضمیر کو اظہار کرسکاہاں۔
بہت سا میو ایسا بھی ملاہاں۔جنن نے میواتی میں شاعری کری۔کتاب لکھی۔گیت لکھا۔
میواتی میں پروگرام کرا۔ان لوگن کو کام سامنے دیکھائی نہ دیوے ہے۔
یاکی بنیادی وجہ ای ہے کہ میواتی زبان میں لکھی ہوئی کتاب کائی دوسرا کی سمجھ میں تو آ نہ سکے ہے۔
میواتی زبان میں لکھی کتاب اے میو حضرات ای پڑھنگا۔
جب میو قوم کا لوگ کتاب خریدنگا ای نہ تو۔کتاب کو کہا بنے گو؟
لکھن والو میواتی میں کیوں لکھے گو؟۔کتاب چھپوانو۔بیاہ کو سو خرچہ ہے۔
جب لکھاری کو داد نہ ملے!۔واکی کتاب نہ پڑھی جائے۔کون عقل سو پیدل ہے جو پہلے دماغ سوزی کرکے کتاب لکھے؟۔
پھر اپنی جمع پونجی یا میں خرچ کرے۔قوم کا مہیں سو کوئی ماررو بھی نہ لئے؟۔۔۔
انسان ہے پیسہ کی بھی ضرورت ہے۔لکھاری روٹی بھی کھاوے ہے۔
واکا بالک چھوٹا بھی ہاں۔تہاری طرح کی ضروریات بھی ہاں۔
لکھاری کی ای قربانی کہا کم ہے کہ وانے اپنا قیمتی وقت میں سو بہترین وقت قوم کی خدمت کے مارے وقف کردئیو۔۔
باقی اگلی قسط میں۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme