Your health in your hands Devendravar
آپ کی صحت آپ کے ہاتھ میں دیویندرور
صحتك بين يديك ديفيندرافار
احوال دل
بسم الله الرحمن الرحيم
ارف: یہ تو صرف اللہ تعالی کا فضل و کرم ہے کہ اس نے مجھ جیسے صرف چار درجہ گجراتی تک پڑھے ہوئے شخص کو یہ کتاب ” آپ کی صحت آپ کے ہاتھ میں ” آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی توفیق و ہمت عطا فرمائی ۔ دراصل یہ کتاب جناب دیویندر وورا کی تخلیق کردہ اور میٹی سے شائع ہوئی ہے۔ مجھے یہ کتاب 1970 میں فی تھی۔ اُس وقت میں پاؤں کے عارضہ میں مبتلا تھا اور میری یہ حالت تھی کہ کھڑے ہونے یا چلنے سے گر جاتا تھا۔ لیکن اس کتاب میں دی گئی ہدایات کے مطابق علاج شروع کرنے سے ایک ہی سال میں مجھے تقریبا 90 فیصد افاقہ ہوا۔ البتہ 10 فیصد کسر رہ گئی اس بات کو آج چھپیں سال ہو چکے ہیں اور رحمت باری تعالٰی سے قوی امید ہے کہ مکمل طور پر شفایاب ہو جاؤں گا۔
اسی بناء پر میں نے اس کتاب کو ڈاکٹر کا خطاب دیا ہے اور اس ڈاکٹر کے کمپاؤنڈر کے طور پر مہروں تک اس کے فوائد پہنچائے اور اس کتاب کوہی میرے بڑھاپے کا دوست و ساتھی بنانے کے لئے نیی سبیل اللہ کام کر رہا ہوں ۔ گذشتہ میں سالوں سے ایکو پریشر کے اس طریقہ علاج کی تشہیر ہورہی ہے لیکن اس ان کی قسم کے ڈاکٹر (کتاب) کی اہمیت و افادیت جیسے جیسے میری سمجھ میں آتی گئی ویسے ویسے بھی مجھے پختہ یقین ہوتا گیا کہ آج سے تقریبا ۱۴۳۵ سال قبل نبی کریم ﷺ نے جو روز مرہ زندگی کے اصول بتائے تھے یہ کتاب اس سے بے حد ہم آہنگی کی حامل ہے حلانکہ اس کتاب کے مصنف ایک غیر مسلم موصوف ہیں۔ اس مال بہت کی مثال تو اس طرح ہے کہ اس کتاب میں قبض کے متعلق ٹھوڑی کے درمیانی حصے میں دباؤ ڈالنے کی تاکید کی گئی ہے۔ حضور اکرم ﷺ کے دور میں کفار مکہ حاجت کے لئے درخت کے نیچے بیٹھتے تو او پر رسی کا پھندہ بنا لے کر کوشش کرتے کہ اس کا سرا ان کے گلے میں آئے بعد ازاں قبول اسلام کے بعد بھی اکثر لوگوں نے اس کے رسم کو جاری رکھا۔ اس پر نبی اکرم ﷺنے انہیں ہدایت فرمائی کہ وہ گھٹنے اور ٹھوڑی کے درمیانی حصے میں اپناہاتھ جا کر بیٹھا کریں تا کہ پھندہ گلے میں نہ آجائے۔ یہ روایت بزرگان دین نے بیان کی ہے۔