Women’s Medical Problems and Benefits of Neem
خواتین کے طبی مسائل اور نیم کے فوائد۔
مشاكل النساء الطبية وفوائد النيم
خواتین کے طبی مسائل اور نیم کے فوائد۔
Women’s Medical Problems and Benefits of Neem
مشاكل النساء الطبية وفوائد النيم
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
خواتین کی آرائش
نیم کے پتے خواتین کی آرائش ، حسن و جمال وچمکدار جلد کیلیے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر نیم کے پتوں کی لئی شہد کے ساتھ استعمال کی جائے تو خارش ، داغ ، چنبل اور دیگر جلدی امراض سے شفا حاصل ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
خالی پیٹ نیم کے پتے کھانے فوائد
نیم جلد کو نقصان دہ UV شعاعوں، آلودگی اور دیگر ماحولیاتی عوامل سے بچاتا ہے۔ نیم میں موجود وٹامنز اور فیٹی ایسڈ جلد کی لچک کو بہتر اور برقرار رکھتے ہیں، جھریوں اور باریک لکیروں کو کم کرتے ہیں۔ اس سے آپ اور آپ کی جلد تروتازہ اور جوان نظر آتی ہے۔نیم فنگل انفیکشن سے لڑنے میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس کی اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات نقصان دہ بیکٹیریا اور فنگس کو دور رکھتی ہیں۔ اس طرح یہ جلد کی حفاظت کرتا ہے اور جلد سے متعلقہ بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔
وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر آپ وزن کم کرنے کے لیے قدرتی اجزاء کی تلاش میں ہیں تو آپ صبح خالی پیٹ نیم کے پتے کھا سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق نیم کے پتوں میں موٹاپا مخالف اثرات ہوتے ہیں جو وزن میں کمی کو فروغ دیتے ہیں۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (FAO) کی ایک پرانی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیم کے پتوں کے عرق انسانوں میں موٹاپے کو کم کر سکتے ہیں۔
عورتوں کے رحم کی خارش۔
کچھ ایسے بھی کیس دیکھنے کو ملے کوئی عورت کسی دوسرے کے واش روم میں قضائے حاجت کےلئے گئیں اس کے بعد وہ انفیکشن کا شکار ہوگئیں۔مقام نازک پر خارش شروع ہوگئی۔وہ بے چاری تکلیف سے پریشان تھی کہیں آنا جانا ہو یا گھر والوں کے سامنے خارش کرنا معیوب سی بات تھی۔ جب علاج کے لئے رجوع کیا تو اسے نیم کے خشک پتے اور آٹے کا چھان برابر وزن میں لیکر آگ کی انگاری یا کسی دوسرے طریقے سے دھونی دینے کی ہدایت کی۔ایک دوبار کی دھونی سے خارش میں آرام آگیا۔
جوئیں اور جسمانی تعفن کا تدارک۔
ایسے مریض جو کسی بیماری کے باعت جسمانی تعفن یا پسینہ کی بدبو کا شکار رہتے ہوں انہیں چاہئے کہ نیم کے پتوں کا پانی ابال کر اس سے غسل کریں۔اور استعمال شدہ کپڑوں کا نیم کے ابلے ہوئے پانی میں دھوکر صاف کریں۔جوئیں،جوکہ جسمانی کدورت وگندگی کی علامت ہوتی ہیں۔اگر نیم کے پتوں کا ابال ہوا پانی غسل کے لئے استعمال کیا جائے،تو جسمانی کثافت و کدورت دور ہوکر جسم تندرست ہو چست ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
نیم کے پتے خسرے اور کیل مہاسے کا بہترین علاج
چہرے کی جھریاں:
نیم کے پانی کو چہرے کی جلد پر لگانے سے جلد جھریوں محفوظ رہتی رہے اور رنگت بھی نکھر جاتی ہے۔
جلد کی تروتازگی
خشک جلد کو تاروتازہ کرنے کیلئے نیم پاؤڈر میں چند قطرے گلاب کا عرق ڈال کر متاثرہ جگہ پر لگائیں اور تقریباً دو منٹ تک لگائے رکھنے کے بعد پانی سے دھو دیں۔
چہرے کے کیل مہاسے:
چہرے کے کیل مہاسوں کے علاج کیلئے نیم کے پتوں اور مالٹے کے چھلکے کو اکٹھا کوٹ لیں اور اس میں شہد، سویا ملک اور تھوڑا سا دہی شامل کر لیں، اس آمیزے کو ہفتہ میں کم از کم تین دفعہ استعمال کریں۔
چہرے کے لیے نیم کے درخت کے فوائدچہرے کے لیے نیم کے بے شمار فائدے ہیں۔بیجوں سے نکالا جانے والا تیل چہرے کی دیکھ بھال کی کئی مصنوعات کے ساتھ ساتھ کاسمیٹکس کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس میں علاج کی خصوصیات بھی ہیں جو چہرے کو فائدہ پہنچاتی ہیں، کیونکہ یہ فنگس کا علاج کرتا ہے جو جلد کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ ایک موثر ایکسفولییٹر بھی ہے اور جلد کے مردہ خلیوں کو ہٹاتا ہے، ساتھ ہی سیاہ دھبوں کا علاج کرتا ہے اور جلد کی رنگت کو یکجا کرتا ہے۔
نیم کے پتے چہرے کے لیے ایک موثر کلینزر ہیں، کیونکہ یہ نجاستوں اور سفید اور بلیک ہیڈز کو دور کرتے ہیں، یہ چھیدوں کو تنگ کرنے کا بھی کام کرتے ہیں، اس لیے یہ زیادہ گندگی جذب نہیں کرتا۔
بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کریں۔ خیال رکھیں کہ بال ٹوٹنے نہ پائیں۔
سر کی خشکی دور کرنے کیلئے نیم کے پاؤڈر کو پانی میں مکس کر لیں اور اسے سر کی جلد پر ایک گھنٹہ لگا رہنا دیں۔ اس کے بعد شیمپو سے بالوں کو اچھی طرح دھو لیں۔
بالوں سے متعلقہ یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ بالوں کی خرابی عمومی طورپر تین قسم کی شمار کی جاتی ہے ۔بالوں کا چھڑنا۔باوں کا ٹوٹنا پھٹنا دوشاخہ ہونا۔۔بالوںکا جڑوں سے نکلنا۔گنج پن عمومی طورپر خشکی کی وجہ سو رونما ہوتا ہے۔بالوں کا درمیان سے ٹوٹنا۔دوشاخہ ہونا۔ دریان سے پھٹ جانا۔بھی خشی کی واضح علامات ہوتی ہیں۔ایک قسم بالوں کی خرابی جڑ سے نکلنا ہوتا ہے۔یعنی جڑ سے اندر کی گانٹھ تک باہر آجاتی ہے۔یعنی بال جڑ سمیت باہر نکل آتا ہے یہ اعصابی مرض ہو تا ہے یعنی اعصاب میں تحریک ہوتی ہے جسم نرم ہوتا ہے عضلاتی تحلیل یا تسکین ہوتی ہے۔اس قسم میں نیم کے پتوں کے جوشاندہ سے دھونا۔نیم کے تیل کا استعمال،یا نیم کے پتوں کا لیپ فائدہ کرتا ہے۔
نیم مضبوط اور لمبے بالنیم بالوں کے معیار کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتا ہے اور بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔ نیم کا پیسٹ ہیئر کنڈیشنر کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اپنی اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی سوزش خصوصیات کی وجہ سے، نیم خشکی کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔ اس سے بالوں کے پٹک مضبوط ہوتے ہیں، اس طرح بالوں کی نشوونما کو بھی حوصلہ ملتا ہے۔ یہ جڑوں کو مطلوبہ غذائیت اور کنڈیشنگ فراہم کرتا ہے، انہیں مضبوط اور چمکدار بناتا ہے۔
بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کریں۔ خیال رکھیں کہ بال ٹوٹنے نہ پائیں۔
7۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے نیم کے پاؤڈر کو پانی میں مکس کر لیں اور اسے سر کی جلد پر ایک گھنٹہ لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد شیمپو سے بالوں کو اچھی طرح دھو لیں۔
بالوں کی جوئیں
اور نیم کے پتوں سے نکال کر تیل کے ساتھ لگاتار ہیئر لوشن لگانے سے سر پر رہنے والے کیڑے جیسے جوئیں ختم ہو جاتی ہیں۔ بالوں کا وقت سے پہلے سفید ہونا، اس کی ساخت کو بہتر بناتا ہے، اور نیم جلد کے انفیکشن کے مسائل کا علاج کرتا ہے اور جھریوں اور جھریوں کو روکتا ہے۔ اور پورے جنوب مشرقی ایشیا میں، نیم کو جڑی بوٹیوں کے ماہرین سینکڑوں سالوں سے ٹیومر کو کم کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کر رہے ہیں، اور محققین اب ان استعمال کی حمایت کر رہے ہیں۔ درختوں میں پائے جانے والے پولی سیکرائیڈز۔
سر کی جوئیں۔
سر کی جوئیںجوئیں پرجیوی کیڑے ہیں جو انسانی بالوں میں رہتے ہیں۔ وہ متعدی ہیں۔ وہ انسانی خون کی ایک چھوٹی سی مقدار کھاتے ہیں، اس طرح آپ کی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ نیم میں ایسی خاصیت ہے جو جوؤں کی افزائش کو روکتی ہے۔ یہ جوؤں کے انڈوں کو نکلنے سے بھی روکتا ہے۔ اگر آپ سر کی جوؤں سے پریشان ہیں تو آپ نیم کے پاؤڈر اور پانی کا پیسٹ بنا سکتے ہیں۔ آپ اسے گاڑھا اور ہموار بنانے کے لیے مہندی کا پاؤڈر بھی ڈال سکتے ہیں۔ اسے اپنے بالوں میں لگائیں اور خشک ہونے کے بعد دھولیں۔ آرام کے لیے آپ یہ طریقہ متبادل دنوں میں یا ہفتے میں 2-3 بار استعمال کر سکتے ہیں۔
خواتین کے لئے سیکس
خواتین کے لیے نیم کے پتوں کو ابالنے کی اہمیت خواتین کے لیے سیکس کے لیے نیم کے درخت کے بہت سے فائدے ہیں، کیونکہ کچھ ایسے طریقے ہیں جن کے ذریعے یہ خواتین کی جنسی خواہش کو بڑھا سکتا ہے، جن میں یہ شامل ہیں:
نیم کے درخت کے پتوں کو گلاب کے پانی میں رات بھر کے لیے رکھا جاتا ہے، پھر نیم کے پتوں کو لپیٹ کر ایک گھنٹے کے لیے اندام نہانی کے اندر رکھ دیا جاتا ہے۔
ایسے میں نیم کا پتا خواتین کی جنسی خواہش کو بڑھاتا ہے، کیونکہ یہ مرحلہ ہفتے میں صرف ایک بار دہرایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ نیم کے پتے کو ابالنا خواتین میں بیضہ دانی کو متحرک کرتا ہے، کیونکہ کام ان کی جنسی خواہش کو بڑھاتا ہے، خاص طور پر بیضہ دانی کے دنوں میں۔
یہ خواتین کی زرخیزی بڑھانے پر بھی مبنی ہے، جس سے خواتین کے لیے حمل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
برتھ کنڑول
سیکس کے لیے نیم کے درخت کے فوائدبرتھ کنٹرول کا سہارا لیتے وقت، ایک عورت ہمیشہ کیمیائی ادویات کا سہارا لینے کے بجائے قدرتی مانع حمل طریقوں کی تلاش کرتی ہے جو جسم کے ہارمونز یا اس کی بیضہ دانی کو متاثر کر سکتی ہیں، اس لیے ڈاکٹر جنسی ملاپ سے قبل اندام نہانی کے اندر نیم کے تیل کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ یہ سپرم کو مارنے کا کام کرتا ہے۔ 30 سیکنڈ، اسے فیلوپین ٹیوب تک پہنچنے سے روکا جاتا ہے کیونکہ اس میں سلفر کے مرکبات ہوتے ہیں، جس کا خواتین کے بیضہ دانی پر کوئی اثر نہیں ہوتا، اور یہ ہارمون یا ماہواری کی خرابی کا باعث نہیں بنتا۔ یہ مکمل طور پر قدرتی اور محفوظ تیل ہے، جو آسانی سے دستیاب ہے اور اس کی قیمت زیادہ نہیں ہے۔لیکن بہتر ہے کہ اسے استعمال کرنے سے پہلے کسی بھی خوشبودار خوشبو کے ساتھ ملا لیں، کیونکہ اس سے بدبو آتی ہے
ایڈز کی روک تھام
ہندوستان میں صحت کے قومی ادارے نے ایڈز کی روک تھام اور علاج کے لیے لیبارٹری تجربات کے حوصلہ افزا نتائج پر رپورٹس جاری کی ہیں، جیسا کہ ان اداروں کے ابتدائی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ یہ ثابت ہوا کہ نیم کی چھال اور پتے ایڈز کے وائرس کو مارنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
چہرہ کی صفائی
ایک لیٹر پانی میں نیم کے مٹھی بھر پتے ڈال کر اُبال لیں۔ جب پانی ہراہوجائے تو اسے چھان کر کسی بوتل میں رکھ لیں اور سونے سے پہلے اس سے ٹونر کی طرح چہرہ صاف کریں تو کچھ ہی عرصے میں بلیک ہیڈز، وائٹ ہیڈز، داغ دھبے چھائیاں اور سیاہ حلقے ختم ہوجائیں گے۔
نیم کا پاؤڈر:
نیم کے پتے دھوکر سکھالیں پھر پیس کر پاؤڈر بنالیں‘ چہرے کی رنگ نکھارنے اور چہرہ پررونق بنانے کیلئے نیم کا پاؤڈر، گلاب کی پتیوں کا پاؤڈر، دہی اور تھوڑا سا دودھ ملاکر ایک پیسٹ بنالیں۔ چہرے پر لگاکر 15 منٹ کے بعد پانی سے دھولیں مگر پانی میں 2,3 کھانے کے چمچ عرق گلاب ملا لیں۔ چہرے پر رونق اور نکھار آجائے گا۔ اس کے علاوہ داڑھ کی درد میں یہ پاؤڈر منجن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
نیم کا ابلا ہوا پانی
:
ایک لیٹر پانی میں 40 نیم کے پتے یا پھر مٹھی بھر پتے ڈال کر ابالیں۔ جب پتے رنگ بدل دیں اور پانی ”ہرا“ ہوجائے تو اسے چھان کر کسی صاف بوتل میں بھر کر رکھ دیں۔ یہ پانی کارآمد ہے۔ اگر بال بہت جھڑتے ہوں اور خشکی بھی ہو تو شیمپو کے بعد آخر میں یہ پانی بالوں پر ڈال دیں۔ اس کی اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل Aخوبیاں آپ کو خشکی سے نجات دلائیں گی۔ بالوں میں اکثر گرمی کے موسم میں پسینے کی بدبو ہوجاتی ہے اس کی وجہ بھی خشکی ہوتی ہے۔ اس کے استعمال سے آپ کے بال صاف ہوجائیں گے جبکہ یہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتے ہوئے انہیں بڑھنے میں مدد دے گا۔
یہ پانی آپ سکن ٹونر کی طرح بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر آپ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اس ٹونر سے چہرہ صاف کرتی ہیں تو کچھ ہی وقت میں چہرے کے جملہ مسائل جیسے بلیک ہیڈز، وائٹ ہیڈز، داغ دھبے چھائیاں اور سیاح حلقے اور ایسے دیگر مسائل حل ہوجائیں گے۔ اگر مسوڑھوں میں انفیکشن ہوتو اس ابلے ہوئے نیم کے پانی سے کلیاں کرنے سے فائدہ ہوگا۔
ایکنی، کیل مہاسوں سے چُھٹکارا کیسے پائیں؟
وٹامن ای کے استعمال کے خوبصورتی پر حیرت انگیز فوائد
نیم کا تیل بالوں کی خشکی دُور کر کے اِنہیں چمک دار بھی بناتا ہے۔
چہرے کے نکھار کے لیے نیم کے تیل کے ایک سے دو قطرے ہتھیلی میں لیں اور دو سے تین قطرے پانی کے بھی شامل کر کے اس محلول سے چہرے کی مساج کریں، یہ عمل ہر ہفتے میں ایک دن ضرور دہرائیں، چہرے سے داغ، دھبے، جھائیاں، ایکنی اور کیل مہاسوں کی شکایت دور ہو جائے گی۔
گرمی کے دانے۔
بعض لوگوں کو گرمی دانے بہت زیادہ نکلتے ہیں اور انھیں خارش بھی بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان کے دانوں میں تھوڑی تھوڑی پیپ بھی پڑ جاتی ہے۔ اس کے لیے نیم کے پتے، پودینے کے پتے، اور سونف ہم وزن لے کر گرم پانی میں ڈال دیں جب وہ ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں سفیدے کے پتے شامل کریں۔ نہانے کے بعد ململ کا کپڑا اس مکسچر میں بھگو کر گرمی دانوں پر لگانے سے آرام آجائے گا۔
ناخنوں کے مسائل۔
بازار میں نیم کا تیل بھی دست یاب ہے۔ اسے روزانہ رات کو اپنے چہرے پر لگائیں اور صبح ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں تو جلد ہی اس کے مثبت نتائج دیکھیں گی۔اگر ناخنوں میں فنگس انفیکشن ہوتوچند قطرے نیم کے تیل سے ناخنوں کی مالش کریں اس سے انفیکشن ختم ہوجائے گا۔
حساس اور بلیک ہیڈز والی اسکن کے لیے نیم کا تیل بہترین علاج ہے، نیم کے تیل کے دو تین قطرے پانی میں حل کر کے بلیک ہیڈز پر لگائیں، روزانہ کے استعمال سے بلیک ہیڈز جھڑ جائیں گے اور دوبارہ نہیں ہوں گے۔
نیم کے تیل کے استعمال سے چہرے کی جلد با رونق اور شاداب نظر آتی ہے۔
نیم کا تیل قدرتی طور پر جراثیم کش ہوتا ہے، اس کے زخم پر استعمال سے زخم تیزی سے بھرتا ہے اور خراب ہونے سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
بازار میں با آسانی دستیاب نیم کا تیل ناخنوں میں لگی فنگس اور انفیکشن کے خاتمے کا بھی سبب بنتا ہے۔
پاؤں سے آنے والی بدبو کے خاتمے کے لیے نیم کے تیل سے رات سونے سے قبل مساج کرنے سے حیرت انگیز نتائج حاصل ہوتے ہیں۔۔۔۔
بچوں کے پھوڑے پھنسیاں۔
کچھ بچوں کے کانوں پر زخم ہوجاتے ہیں ۔ان سےشوزشناک پیپ بہتا رہتا ہے۔ جس جگہ جسم پر لگ جائے وہاں بھی زخم بن جاتا ہے۔نیم کی چھال کا سفوف لیکراس میںکسٹرائیل شامل کرکے مرہم نما ملغووبہ بنا لیں۔اگر اس میں تھوڑا سا سہاگہ سفید بریاں بھی شامل کرلیں تو زیادہ بہتر رہتا ہے۔ تازہ نیم کے پتوں کا پانی یعنی نیم کے پتوں کا جوشاندہ سے اچھی طرح متاثرہ جگہ کو دھولیں ۔پھر روئی سے خشک کرکے یہ ملغوبہ لگادیں۔ بہت جلد متعفن مواد بہنا بند ہوکر صھت ہوجائے گی۔۔