
اساطین ادب میوات سو ملاقات اورچھاچھ مہیری۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو ادب کی آبیاری اور یاکی ترویج کے مارے پڑھا لکھا میواتی لوگ کوشش میں مصروف ہاں۔میواتی زبان میں لکھنو، معمولی بات نہ ہے۔یاسو گھنو میواتی اے پڑھنو اور سمجھنو اہم ہے۔کیونکہ جا طریقہ سو میواتی لکھی جاوے ہے۔اردو کو رسم الخط ہے۔ جب بھی میواتی زبان کی ادائیگی کری جاوے ہے تو گھَن کرا لوگ اردو کی طرح پڑھاہاں۔میواتی لکھنو اِتنو شاید اتنو مشکل نہ ہے ،جتنو یاکا تلفظ کی ادائیگی مشکل ہے۔
میواتی اور اردو کی مماثلت اتنی گھنی ہے کہ بسا اواقات میواتی اے اردو سمجھ کے پڑھن لگ پڑاہاں۔میرے ساتھ نجی ایسو کئی بار ہویو ہے کہ اردو لکھتو لکھتو میواتی کی کئی کئی سطرن نے لکھ جائو ہوں ۔اور میواتی میں لکھتو لکھتو اردو لکھ جائو ہوں۔نظڑ ثابی میں یاکی درستگی کرنی پڑے ہے۔کچھ لکھاری ٹھیٹ میواتی میں لکھا ہاں،عام آدمی کے مارے ان کی لکھائی سمجھنو اور بھی گھنو مشکل ہے ۔مثلا ” چھاچھ مہیری” کے مارے حرف اول کے طورپے جو کلمات فخر میوات جناب سکندر سہراب ،نے لکھا سچی بات ہے ،ان کلماتن نے سمجھنو کائی بھی نیا آدمی کے مارے آسان نہ ہے۔عبارت گویا کہ موتین کی لڑی ہے،لیکن اتنی ٹھیٹ میواتی!۔اللہ برکت دئے۔
کل جناب سکندر سہراب صاحب سو ۔ملن گیا۔ساتھ میں عمران بلا میو اور مشتاق احمد میو امبرالیا بھی ہا۔ گھنی دیر تک بات چیت ہوری رہی۔گفتگو کو موضوع یہی ہوکہ۔میواتی بولی کا بارہ میں کونسا اقدام کرا جاواں کہ ای بولی فخر سو بولی جاسکے۔
وقت ہاتھ سو کھسکو جاوے ہے
سب سو پہلی بات ای ہوئی کہ میواتی بولی اے بولو۔لکھو اور یائے زیادہ سو زیادہ پھیلائو۔
دوسری بات ای کہ جدید ٹیکنا لوجی مصنوعی ذہانت(Artificial Intelligence)کا سہارا سو یاکا بڑھاوا میں مدد لی جائے۔اور ڈیجیٹل انداز میں کتاب سو کلک تک سفر طے کرو جائے۔
تیسری بات ای کہ یاکی ممکنہ شکل کہا ہوئے؟

ممکنہ طورپے یاکی شکل ای ہوسکے ہے کہ ویب سائٹ بنائی جائے کہ لوگن نے پتو چلے۔پرانا لکھارین کی کتابن نے لوگن کے سامنے لاواں۔مسوادات سکین کرا جاواں جاسو محفوظ بنایا جاسکاں

شائع شدہ کتابن کو تعارف کروائیو جاوے۔
لکھارین کا تعارف اور میل ملاقات (انٹر ویوز) کو سلسلہ نکالو جائے۔
زیادہ سو زیاہ میواتی کا الفاظ محفوظ کراجاواں۔
ٹیکسٹ کی شکل میں ۔وائس کی شکل میں۔سکیننگ کی صورت میں۔جو بھی صورت بن سکے۔
سعد ورچوئل سکلز پاکستان//سعد طبیہ کالج کا مہیں سو میو قوم کے مارے ایک معمولی سو تحفہ پیش کرو جارو ہے۔

ایک سوفٹ وئیر(Software)ترتیب دئیو جارو ہےجاکو نام”سعد المیوات ڈائریکٹری” دھرو گئیو ہے۔یامیں کتاب محفوظ کرن کو انتظام کرو گئیو ہے۔ای اوپن سورس ہے۔جائے کوئی بھی استعمال کرسکے ہے۔اور یا میں شامل کائی بھی کتاب تک رسائی حاصل کرسکے ہے۔
باقی بات دھیرئیں کرونگو۔