
امراض النساء،
تعارف
حکیم شجاع الدین حسین سہوانی کی ذات گرامی طبی دنیا کے لئے کسی تعارف کی محتاج الا ہیں ۔ ملک کے عظیم الشان اور مشہور طبی ادارے ہمدرد میں موصوف تقریباً دس سال سے بحیثیت سینئر طبیب بہترین طبی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ہدر د مطب میں علاج معالجہ کے علاوہ آپ طبی ٹریچر اور ریسرچ سے بھی گہری لچسپی رکھتے ہیں جس کا نبوت آپ کے تحقیقی مضامین ہیں جو وقتا فوقت ملک کے موقر طبی جرائد میں شائع ہوتے رہے ہیں ۔ ادارے سے متعلق اپنی انتہائی مصروفیات کے باوجود تصنیف و تالیف جیسے اوں اور وسیع کام کی امنگیں ہمہ وقت آپ کے … دل میں موجزن پائی گئی ہیں۔ فی زمانہ طبی لٹریچر کے قحط اور نصاب کی درسی کتابوں کے فقدان نے طب یونانی کو بالکل نہیدست کر کے رکھ دیا ہے ۔ اس خسارے کو پورا کرنے کے لئے چند سال پہلے طبی اکیڈمی کے نام سے ایک اکیڈمی آپ نے قائم کی جو اپنی بساط کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو حتی المقدور پورا کر رہی ہے ۔
خاص موضوعات کا تو ذکر ہی کیا عام موضوعات پر بھی فنی کتابیں نا پیدرو ۔ ہو گئی ہیں۔ اب طلب کا سرمایہ وہ چند سنتے ہیں جو لائبریریوں اور اطبار کے اپنی زائی کتب خانوں تک محدود ہیں ۔ بیچارے طلباء میں جو درسی کتابوں کے لئے پریشان ہیں اور ان کی معلومات صرف نیکچرز کے نوٹس ( Notes ) تک محدود ہے ۔ کیا اس طرح طب زندہ رہ سکتی ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کوئی فن اپنے موجودہ حالات اور وقتی تقاضوں کو پورا کئے بغیر زندہ نہیں کا رہ سکتا ۔ اس لئے طلب کی بقا

کے لئے نہیں اس کمی کو پورا کرنا ضروری ہوگا ۔
پیش نظر کتاب امراض النساء جدیدا کو حکیم صاحب موصوف نے لکھ کر طب یونانی میں ایک گرانیہا اضافہ کیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے مصنف اپنے فن میں کما حقہ ماہر ہیں اور یہ کتاب ایک یونانی فاضل طبیب کی محنت شاقہ کا نتیجہ ہے ، میری رائے میں یہ کتاب طلباء ، معالجين و شایقین طب کے لئے یکساں مفید ہے .
حکیم گوردت سنگھ انگ
پرنسپل جامعہ طبیہ دہلی