ماضی غلطیاں۔لاشعور پر ان کا بوجھ
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
ماضی میں ہوئے واقعات اور غلط تجر بات نا کا میاں ہمارےذہن اور لاشعور پر بوجھ ہوتی ہیں ہمیں چاہئے کہ انہیں وہاں سے صاف کر دیں۔ اس کے بعد آپ کے لاشعور پر ان کا بوجھ نہیں رہے گا اور روح میں چھپی ہوئی توانائی کو باہر آنے میں آسانی رہتی ہے۔ ماضی کی نا کا میاں جب ذہن میں میٹھی ہوں تو حال کو بھی خراب کر دیتی ہیں اور مستقبل کی ترقی بھی روک لیتی ہیں۔
آپ کو ویسے بھی چا ہے کہ ماضی کے صرف وہی تجر بات یاد رکھیں اور یاد کریں جو مثبت ہوں اورآپ کے حال اور مستقبل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں. اسی چیز کو نفسیات کی زبان میں selective Memory( چنی ہوئی یا دداشت ) کہتے ہیں۔
ماضی کے غلط تجرباب
ماضی کے غلط تجر بات ذہن سے نکالنے کی عملی مشق جو میں نے خود بھی کامیابی سے کی اور پھر کئی اور لوگوں کو بھی صحیح طریقے سے کروائی ، یہ اس طرح ہے کہ پہلے آپ اپنے ماضی کے پانچ ایسے اہم ترین واقعات یاد کریں جن کا آپ کے ذہن پرمنفی اثر ہو۔
ان کو ترتیب وار کاغذ پرلکھ ہیں مثلا آپ کے اپنے کسی دوست سے ماضی قریب میں تعلقات ختم ہو گئے مگر اس کا اثر آپ کے ذہن پر ہے ،اور آپ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں، یا کہیں ایسی بات ہوئی جس میں آپ نے اپنی بے عزتی محسوس کی ،یا کبھی آپ کی وجہ سے کس کا نقصان ہوا ،اور آپ کے ذہن پر ابھی تک اس کا بوجھ ہے ایسا کوئی بھی واقعہ آپ کے بچپن سے لیکر اب تک ہو سکتا ہے، آپ ایسے پا نچ واقعات کا غذ پر لکھ لیں۔
اس میں آپ نے ان کی تفصیلات نہیں یعنی صرف اس شخصیت یا واقعے کا نام لکھنا ہے۔ اسے لکھ کر آپ نے گھر میں سیڑھیوں کےنیچے کھڑا ہو جانا ہے۔ واقعات آپ نے اس طرح لکھنے ہیں کہ ماضی قریب کا واقعہ پہلے نمبر پرلکھیں، اس سے پہلے کا دوسرے، پھر تیسرا، چوتھا اور سب سے پرانا واقعہ پانچویں نمبر پرلکھیں پھر اپنے گھر میں یا کسی اور گھر میں سیڑھیوں کے شروع میں نیچے کی طرف کھڑے ہو جائے۔
اب آپ نے پہلی سیڑھی پر چڑھ کر کھڑا ہو جانا ہے وہاں پر آنکھیں بند کر کے ماضی قریب کا یعنی پہلا لکھا ہوا واقعہ یاد کریں، یہ واقعہ جہاں سے شروع ہوا جہاں پر ختم ہوا، اس کی سب فلم ذہن میں دھرائیں (چاہے آپ کو یہ تصورات واضح نظر آئیں یا اس میں آپ کو مشکل پیش آئے مگر آپ نے ایسا کرنا ہے
سب واقعے کو ذہن میں دھرانے کے بعد آپ دوسری سیڑھی پر چڑھ جائیں اور دوسرا واقعہ یاد کریں. ایسا کرتے وقت بہتر ہے کہ آنکھیں بند کر یں یا نیم بند رکھیں. اسی طرح پانچ سیڑھیاں چڑھیں اور پانچوں واقعات کو دھرائیں. جب پانچ سیڑھیاں پوری ہو جائیں تو آپ چھٹی سیڑھی پر چلے جائیں ،کوئی ایک منٹ کے بعد آپ نے وہاں سے پانچویں سیڑھی پرآنا ہے اور پانچویں سیڑھی پر پہلے یاد کیا گیا واقعہ دوبارہ ذہن میں دھرانا ہے، سارا واقعہ ذہن میں دھرا کر آپ اس واقعے کے دوسرے کردار کو (اگر وہ کوئی شخصیت ہے تو اسے تصور کریں، ورنہ صرف اس واقعے کو سامنے دیکھیں ،کہیں میں نےتمہیں ، معاف کیا تم مجھے معاف کرد،اب کے بعد تمہارا مجھ پر کوئی اثر اور طاقت نہ ہوگی، اور میرا تم پر کوئی اثر نہ ہوگا‘‘
تمہارے لیے تمہاری راہ، میرے لیے میری راہ ، اسے خدا حافظ ہیں اور ہاتھ ہلائیں۔پھر آپ نے چوتھی سیڑھی پر آ کر چوتھے واقعے کو یاد کرنا ہے اور ایسے ہی کرنا ہے، پھر تیسری، دوسری اور پہلی سیڑھی پر ، ہر سیڑھی پر آتے اور جاتے آپ کو تقریبا ایک ایک منٹ لگے گا۔ ایسےکرتے وقت اس واقعے یا تعلقات کے سب اچھے یا برُے پہلو دیکھیں، گھبرائیں نہیں ۔
پھر سب سیڑھیوں سے اُتر کر آپ نیچے آ جائیں اور وہ کاغذ جس پر لکھا ہوا ہے، اسے پرزہ پرزہ کر کے جلا دیں ۔ پھر اللہ سے معافی مانگیں کہ آپ آئیدہ ایسی غلطیاں نہیں کریں گے ، یا ہرممکن پچھیں گے۔ایسا کرنے سے آپ کے ذہن سے بہت سا بوجھ اتر جائے گا۔ کوئی زیادہ تکلیف دہ واقعہ ہو تو اسے ایک ماہ کے بعد دوبارہ کر یں لیکن عموماََ میں نے تجربے میں دیکھا ہے کہ ایک بار ہی ایسا کرنے سے بہت سے مسئلے حل ہو جاتے ہیں ،اس کے بعد آپ ان سب واقعات کو کھولنے اور ذہن سے ان کا بوجھ اترنے کی دعا، آپ علیحدہ کر سکتے ہیں لیکن عمل کرنے کا فائدہ بہر حال ہوتا ہے.